طاغوت کے گدھے متلاشی دیکھو القاعدہ مجاہدین تمہارے حلیف نصیری اور حزبی کفار کے خلاف شام کی مقدس سرزمین پر کس طرح جہاد میں مصروف عمل ہیں۔ یاد رکھو طاغوتوں کے گدھوں اب القاعدہ مجاہدین بیت المقدس سے صرف ۲۵۰ کلو میٹر کے فاصلے پر ہیں۔
حصہ اول
حصہ دوم
1000 سے زائد القاعدہ مجاہدین کا شام کی سب سے بڑی جہادی کارروائی انجام دینے
شام میں عالمی جہادی تحریک ''جماعۃ القاعدہ الجہاد'' سے منسلک ''الدولۃ الاسلامیۃ فی العراق والشام'' (اسلامی ریاست عراق وشام) نے جہاد شام کی سب سے بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے مشرقی ریف حماۃ میں بشار اسد کے نصیری علاقوں میں موجود 8 فوجی کیمپوں اور مراکز پر حملہ کرتے ہوئے انہیں فتح کرلیا۔
اس کارروائی میں حصہ لینے والے مجاہدین کی تعداد 1000 سے زائد تھی، جو سب الدولۃ الاسلامیۃ (اسلامی ریاست) کے ہی مجاہدین تھے اور اس کارروائی میں کسی اور جماعت نے حصہ نہیں لیا۔
اس کارروائی میں مجاہدین نے ریف حماۃ میں نصیریوں کے کئی علاقوں کو فتح کیا اور بڑی تعداد میں اسلحہ ڈپوؤں اور فوجی ذخائر کو مال غنیمت بنایا۔
اس کارروائی سے ریف حماۃ میں بشار اسد کی نصیری فوج کی کمر توڑ کررکھ دی اور انہیں پسپا ہونے پر مجبور کردیا۔
یہ کارروائی القاعدہ کی سب سے بڑی جماعت نے کی تھی، اس لیے میڈیا چینلوں نے جو اس کارروائی کی خبر کو نشر ہی نہیں کیا اور الجزیرہ جیسے ٹی وی چینلوں نے دبے لفظوں میں نشر کیا۔
اس وجہ سے کہ یہ کارروائی تنہا ''الدولۃ الاسلامیۃ'' نے انجام دی جس کی وجہ سے وہ اس کارروائی کو شامی آزاد فوج کی طرف منسوب نہیں کرسکتے جیساکہ وہ پہلے کرتے ہوئے آرہے ہیں۔
اس کارروائی کی ویڈیو اس ماہ کے شروع میں جب نیٹ پر نشر کی گئی تو یوٹیوب اور فیس بک کے صفحات سے اسے ڈیلیٹ کردیا گیا اور اس کی ویڈیو کو وسیع پیمانے پر نشر ہونے سے روکنے کی پوری کوشش کی گئی۔
اس ویڈیو میں ''الدولۃ الاسلامیۃ'' کے کمانڈر ابو عمر شیشانی نے کہا کہ: دنیا میں کوئی ایسی ڈھال اور طاقت موجود نہیں ہے جو مجاہدین کی خلافت اسلامیہ کے قیام کے لیے بڑھتی ہوئی پیش قدمی کے سامنے رکاوٹ بن کر کھڑی ہو سکے۔
پھر ویڈیو میں ایک مجاہد کو دیگر مجاہدین کو نصیحت کرتے ہوئے دکھایا گیا کہ: معرکے ہتھیاروں اور اسلحہ سے نہیں بلکہ ایمان اور اخلاص سے لڑے جاتے ہیں۔ کئی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ ہمارے پاس معمولی اسلحہ ہے اور دشمن تعداد واسلحہ میں بھی ہم سے بہت زیادہ ہے، مگر پھر بھی ہم نے نتائج کی پرواہ کیے بغیر ثابت قدمی سے مقابلہ کیا تو اللہ تعالی نے ہم چار پانچ مجاہدین کو ان پر فتح عطا کی۔
ویڈیو میں بشار اسد کے نصیری علاقوں میں قائم فوجی مراکز اور کیمپوں پر مجاہدین نے ایک ہی وقت میں حملہ کیا اور نصیری علاقوں کی سیکورٹی پر مامور بشار اسد کے فوجیوں اور ٹینکوں کو تباہ کرنے کے بعد فوجی مراکز اور کیمپوں پر حملہ کرکے انہیں فتح کرلیا۔
ویڈیو کے آخر میں شام کے جہاد کی سب سے بڑی کارروائی انجام دیکر واپس آنے والے ایک مجاہد نے امریکی صدر اوباما کو مخاب کرتے ہوئے کہا کہ: ''اے اوبامہ! تو جو مرضی کرلے! تیرے نا چاہتے ہوئے زبردستی شام میں اسلامی ریاست قائم ہوکر رہے گی۔''
پھر ایک مہاجر مجاہد کو ایک انصار مجاہد سے گلے ملتے ہوئے دنیا کو اپنے اسلامی اخوت اور جہادی رشتہ کی گہرائی کا مطلب سمجھاتے ہوئے صحابہ کرام کے مشہور اشعار کو پڑھتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ:
اللھم لا عیش الا عیش الآخرۃ فاغفر اللھم للانصار والمہاجرۃ
''اے اللہ ! زندگی تو صرف آخرت کی ہے؛ پس (ان) انصار اور (ہم) مہاجرین کو معاف فرمادے۔''
نحن الذین بایعنا محمدا علی الجہاد ما بقینا أبدا
ہم سب نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کررکھی ہے کہ جب تک زندہ رہیں گے جہاد کرتے رہینگے۔
''الدولۃ الاسلامیۃ'' کے ایک ہزار سے زائد مجاہدین کی طرف سے انجام دی جانے والی شام کے جہاد کی سب سے بڑی کارروائی کی ویڈیو یہاں سے دیکھیں، جس کا عنوان ہے ''ان پر دروازے سے داخل ہوجاؤ'':