• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں سینئر فوجی افسران پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا حملہ

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
پاکستان میں سینئر فوجی افسران پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا حملہ

ہماری دلی تعزیت اور نيک دعائيں ان بہادر افسران اور اس سپاہی کے سوگوار خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ ہيں جو خیبر پختونخواہ صوبے کے اپر دیر علاقے میں بم دھماکے میں جان بحق ہوئے۔ ہم اس حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہيں۔ یہ واقعی نہايت پریشان کن ہے کہ اس ظالمانہ بم حملے ميں پاک فوج کے بہادر افسران فرض کی راہ ميں جان بحق ہوئے جو ان غير انسانی درندوں کيخلاف ملک کا دفاع کررہےتھے۔ اس طرح کی سفاکانہ کارروائیوں سے ان کا حقيقی سیاہ چہرہ، پراگندہ ذہنیت، اور دہشت گردی سےپاکستان کو لاحق سنگین خطرہ واضح ہوجاتا ہے ۔





پاکستان بھر میں يہ باقاعدگی سے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معصوم عوام کيخلاف کی جانی والی دہشتگرد کارروائیاں واضح طور پر دہشتگردوں کی فساد،قتل اور دھمکیوں کے ذریعے پاکستان ميں اپنے سیاسی طاقت کے حصول کے ایجنڈے اور عزائم کو ظاہر کرتے ہيں ۔ امریکی حکومت ان غير انسانی شدت پسند عناصر کيخلاف پاکستانی افواج کیطرف سے دی گئی زبردست قربانیوں کا دل سے احترام کرتی ہے، جو انسانيت کی تمام حديں پار کرچکے ہيں ۔ ہم اس عزم کا اعادہ کرتے ہيں کہ پاکستانی عوام کے ساتھ ان غیر انسانی درندوں کے خلاف جاری جنگ ميں ان کے ساتھ کھڑے ہیں،جو جان بوجھ کر معصوم لوگوں کو بلامتياز قتل کررہے ہيں۔

کوئی بھی ان انتہا پسندوں کيخلاف جاری جدوجہد میں پاکستانی بہادر عوام کی عزم اور زبردست قربانیوں کو نظرانداز کرسکتا ۔ پاکستانی عوام کے عزم اور سيکورٹی فورسزز کيساتھ انکی مسلسل حمايت اور يکجہتی اس حقیقت کی غماز ہے کہ عوام نے بڑے پیمانے پر ٹی ٹی پی کے شر اورتباہی پر مبنی انتہا پسندنظریے کو مسترد کر دیا ہے ۔

آخر ميں، ان حضرات سے ايک سوال پوچھنا چاہتا ہوں جو ايسے سفاکانہ حملوں پر اپنی آنکھيں بند کرتے ہيں اور ان غیر انسانی قاتلوں کو نام نہاد جہادی سمجھتے ہيں۔ کہ کيا ہم ان انتہا پسندوں اور تشدد، قتل اور عدم رواداری پر مبنی ان کے شرانگيز ایجنڈے کو نظر انداز کر سکتے ہیں؟ اس کا سادہ جواب ہے "نہیں" - پاکستان کے امن کو لاحق خطرے کو جڑ سے اکھاڑ پھينکنے کيلۓ ايک مشترکہ کوشش وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ملک اور خطے میں پائیدار امن کو یقینی بنايا جاسکے۔

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ہماری بھی دلی تعزیت ہے آج جو سانحہ بپا ہوا ہے۔۔۔
امریکہ واشنگٹن کے نیول بیس پر۔۔۔
اتنے پڑھے لکھے اور مہذب معاشرے بھی دہشگردی سے محفوظ نہیں۔۔۔
اللہ تعالٰی وہاں پر بسنے والے مسلمانوں کو اپنی حفظ وامان میں رکھیں۔۔۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
زبردست اسے کہتے ہیں:
اپنی آنکھ میں پڑا شہتیر نظر نہیں آتا اور دوسرے کی آنکھوں میں پڑا ہو تنکا نظر آجاتا ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ایف بی آئی کے مطابق ہلاک ہونے والے حملہ آور ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے چونتیس سالہ ایرن ایلکسز اور وہ دو ہزار سات سے فوج کے ساتھ کام کر رہے تھے
یہ کیا گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ٹی ٹی پی ( تحریک طالبان پینٹاگون )
اب اتنا غصہ بھی اچھا نہیں ابراہیم بھائی۔۔۔
کے دماغ ساتھ چھوڑ دے اور انسان اولفول کہنے لگے۔۔۔
چلیں ہم اپنی فوج کو سپرمین بنا لیتے ہیں۔۔۔ ایک منٹ کے لئے۔۔۔
تحریک طالبان کا مسئلہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔
یہ ہی نا کہ ہمارے آئین کو نہیں مانتے۔۔۔
اور ہمارے ملک میں اسلامی نظام چاہتے ہیں۔۔۔
ایک معصومانہ سا سوال (وسیم بادامی)۔
چلیں فوج سے کہیں کے ملک میں صحیح معنوں میں اسلامی نظام کا نفاذ کردیں۔۔۔
اگلے دن سے ہم ٹی ٹی پی اور اس کے موقف سے برآت کا اظہار کردیں گے۔۔۔
لیکن اگر آپ کی فوج یہ کام نہ کرسکی تب؟؟؟۔۔۔
یہ کولڈ وار ہیں۔۔۔ ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئی مذاکرات کی بات کرتا ہے۔۔۔
تو میزائل مار کر اُسے قتل کردیا جاتا ہے۔۔۔
ایک سوال کا جواب دیں ذہین انسان۔۔۔
سوات میں پاک فوج کا کنٹرول ہے تو آپ کی ایجنسیاں کہاں گول گپے بچ رہی ہیں؟؟؟۔۔
ٹی ٹی پی جانتی ہے کہ اس کے پیچھے ہماری ایجنسیاں ہی ہیں اس لئے وہ ببانگ دہل اس ذمہ داری کو قبول کررہی ہے۔۔۔
وہ تو شکر ہے اللہ کا کہ جنرل ضیاء الحق کہ دور۔۔۔
میں ان کا وجود نہیں تھا ورنہ وہ ذمہ داری بھی یہ قبول کرلیتے۔۔۔ اس لئے!۔
کہ یہ جانتے ہیں کہ گھر کا بھیدی ہی لنکا ڈھاتا ہے۔۔۔
فوج سوات سے نکلنا نہیں چاہتی۔۔۔جس دن نکلے گی دوسرے دن وہاں طالبان کی حکومت ہوگی۔۔۔
اور تیسرے دن وہاں پر امن قائم کر کے دکھا دے گی تو چوتھے دن فوج کا کردار مشکوک ہوجائے گا۔۔۔
اور پانچویں دن؟؟؟ (فیصلہ عوام کا عاصمہ شیرازی) فوج یہ سوچ رہی ہے۔۔۔
میرے قابل احترام بھائی۔۔۔ اس کے بعد کراچی اور بلوچستان میں جو ہاتھ انہوں نے کیا ہوا ہے۔۔۔
اس کا کیا ہوگا؟؟؟۔۔۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
ٹی ٹی پی کی پاکستانی شہريوں کيخلاف جاری انتہاپسند کارروائياں

محترم ابراہيم
اسلام عليکم،

یہ نہايت دکھ کی بات ہے کہ آپ کی رائے ايک ايسی غیر حقیقی اور بے بنياد سوچ پر مبنی ہے جس نے پاکستان ميں بہت سے لوگوں کے ذہنوں کومتاثر کيا ہے ۔ ثبوت فراہم کيۓ بغير کوئی بھی ان فرضی کہانيوں اور بے بنياد دعوں پر يقين نہيں کريگا۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کيلۓ تحریک طالبان اور دیگر عسکریت پسند تنظیموں کے امريکی سرپرستی کے حوالے سے آپ کی رائے بنیادی طور پر ناقص اور مکمل طور پر مفروضات پر مبنی ہے۔
جہاں تک امريکہ اور ٹی ٹی پی کی مبينہ تعلقات کا تعلق ہے میں بلاترديد يہ بیان دے سکتا ہوں کہ امریکہ یا سی آئی اے کا پاکستان ميں ٹی ٹی پی اور کسی بھی ديگر دہشتگرد گروہوں کيساتھ کسی بھی قسم کا تعلق نہیں ہے.۔ پاکستان میں امریکی کردار نہايت واضح ہے تحریک طالبان سميت ديگر انتہا پسند تنظیموں کيخلاف حکومت اور عوام کی جاری جدوجہد ميں امداد مہيا کرے ۔

اس حقيقت کو ضرور ياد رکھيں کہ ان انتہاپسندوں کے ترجمانوں نے معصوم پاکستانی شہريوں جس ميں خواتین اور بچے بھی شامل ہيں کيخلاف ان دانستہ حملوں کی ذمہ دارياں ھمیشہ قبول کرتے رہے ہيں ۔ اس کے علاوہ، آپ کے پاس غیر ملکی عناصر کا پاکستان کے ان بھیانک حملوں میں ملوث ہونے سے متعلق بے بنیاد دعووں کو ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت بھی نہیں ہے۔ در حقيقت ميں ، طالبان عوامی حمایت کھو چکے ہیں اور عوام انہيں ملکی سلامتی اور استحکام کے لئے ایک سنگین خطرہ تصور کرتےہيں۔ يہ دہشتگرد اپنی کھوئی ہوئ ساکھ اور عوامی ہمدردیوں کو حاصل کرنے کيلۓ، شہريوں کيخلاف ان سنگین جرائم کيلۓ غیر ملکی ايجنٹس کو ذمہ دار ٹھہرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں ۔

ميں آپ کو ياد دلاتا چلوں کہ پاکستانی معصوم شہریوں کے خلاف ان تمام غیر انسانی حملوں کو ھميشہ میڈیا میں پاکستانی طالبان کے مختلف ترجمانوں کے دعووں سے منسوب کيا گيا ہے، کيونکہ يہ دہشتگرد ہميشہ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہيں ۔ ميں بتاتا چلوں کہ زیادہ تر شاہداللہ شاہد، احسان اللہ احسان، اعظم طارق، قاری حسین، عبدالرحمن، عمر خالد اور محمد سلیمان نے پاکستانی معصوم شہريوں کيخلاف ان خوفناک حملوں کے لئے ذمہ داری قبول کی ہے ۔

ميں آپ کی توجہ مندرجہ ذيل ويڈيوز کيطرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جس ميں طالبان نے کھلم کھلا پاکستانی شہريوں کيخلاف ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ آپ کو صرف ياد دلانے کيلۓ بتاتا چلوں کے درجہ ذيل ديۓ گۓ ويڈوز ميں سے ايک ميں سوات طالبان کے ليڈر مولوی فضل اللہ نے خود ميجر جنرل ثناءاللہ اور کرنل توصيف پر ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یہ کوئی پراسرار غیر ملکی ايجنٹس نہیں بلکہ حقیقی دہشت گرد ہيں جو معصوم پاکستانی شہریوں کيخلاف کھلم کھلا غیر انسانی کارروائیوں کيلۓ پرعزم ہے ۔

https://www.youtube.com/watch?v=pbTCCfmuptU

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
 
Top