ميں آپ کو ياد دلاتا چلوں کہ پاکستانی معصوم شہریوں کے خلاف ان تمام غیر انسانی حملوں کو ھميشہ میڈیا میں پاکستانی طالبان کے مختلف ترجمانوں کے دعووں سے منسوب کيا گيا ہے، کيونکہ يہ دہشتگرد ہميشہ ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے رہے ہيں ۔ ميں بتاتا چلوں کہ زیادہ تر شاہداللہ شاہد، احسان اللہ احسان، اعظم طارق، قاری حسین، عبدالرحمن، عمر خالد اور محمد سلیمان نے پاکستانی معصوم شہريوں کيخلاف ان خوفناک حملوں کے لئے ذمہ داری قبول کی ہے
'حکیم اللہ محسود نے پاکستان میں پبلک مقامات پر دھماکوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ان دھماکوں میں خفیہ ادارے ملوث ہیں۔'ان دھماکوں کا مقصد لوگوں کو طالبان سے بدظن کرنا ہے اور جو لوگ طالبان کی مدد کرتے ہیں ان کا تعاون ختم ہو جائے۔'انہوں نے کہا کہ پبلک مقامات میں جو دھماکے ہوئے ہیں وہ پہلے بھی ان سے پہلے بھی ہم نے لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں اور اب بھی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو
لوگ طاغوت کو ماننے والے ہیں اور امریکہ کے دوست ہیں انہیں نشانہ بنایا گیا ہے اور آئندہ بھی بنایا جائے گا -
لنک http://www.dailyasas.com.pk/?p=153270
یو ایس ڈیپارٹمنٹ والوں ، آنکھیں کھولو ۔۔۔۔ یا پھر یو یس ڈیپارٹمنٹ کی وہ چشمے ہٹادو جس سے سچ تم کو دیکھائی نہیں دیتا ۔
طاغوت(حربی کفار خاص کر امریکہ) اور اس کے دوست معاون و فرنٹ لائن کے اتحادی اور ان کے نمک حلال ۔