• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں 84 فیصد لوگ شریعت کے نظام کے حامی۔۔۔امریکی سروے

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
واشنگٹن: ایک امریکی سروے کے مطابق دنیا بھر میں آباد مسلمانوں کی اکثریت اپنے ممالک میں شریعت کا نفاذ چاہتی ہے جب کہ پاکستان میں84فیصد لوگ ملک میں شرعی قانون کا نفاذ چاہتے ہیں۔

امریکا کے ’’پیو ریسرچ سینٹر‘‘ کی جانب سے کرائے گئے سروے میں دنیا کے 39 ممالک میں 2008 سے 2012 کے درمیان 38 ہزار افراد کی رائے کو شامل کیا گیا، ایشیا، افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے بیشتر اسلامی مما لک میں آباد مسلمان اپنے ملکوں میں شرعی قانون کا نفاذ چاہتے ہیں ، سروے کے مطابق تیونس میں 56 فیصد، نائجیریا میں 71 فیصد انڈونیشیا میں 72 فیصد، مصر میں 74 فیصد،افغانستان میں 99 فیصداورترکی میں 12 فیصد لوگوں نے شرعی نظام کے نفاذ کے حق میں رائے دی۔
سروے میں بہت سے لوگوں نے اسلام کے نام پر دہشت گردی کی بھی کھل کر مذ مت کی، کہیں لوگوں کی اکثریت نے کہا کہ بیوی کو شوہر کے حکم کی تعمیل کرنی چاہیئے اور خاتون پردہ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے اپنی مرضی کی مالک ہے۔ لوگوں کی اکثریت نے غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کی شدید مذمت کی جبکہ افغانستان اور عراق میں لوگوں کی کثیر تعداد نے اس کی حمایت کی، سروے میں کچھ لوگوں نے گھریلو مسائل جن میں جائیداد اور طلاق جیسے مسائل شامل ہیں کو شریعت کے مطابق حل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

(ایکسپریس نیوز)

کاش ایسا ہو جائے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ماشاءاللہ

بس ان مسلمانوں کو ساتھ لے کر اس باطل نظام کے خلاف جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے، لیکن افسوس ہوتا ہے مذھبی جماعتوں کے قائدین کی حالت زار دیکھ کر۔ بجائے اس باطل نظام کے خلاف عوام کو ابھارنے کے اسی نظام کو مختلف تاویلات کر کے صحیح ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔استغفراللہ
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
افسوس ہوتا ہے مذھبی جماعتوں کے قائدین کی حالت زار دیکھ کر۔ بجائے اس باطل نظام کے خلاف عوام کو ابھارنے کے اسی نظام کو مختلف تاویلات کر کے صحیح ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔استغفراللہ
مسئلہ امیر کا تعین ہے۔۔۔
عیدگاہ موجود ہے سوال یہ ہے چندے کا پیسہ کس کے پاس جائے گا۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ابتسامۃ۔۔۔
اللہ آپ کو خوش رکھیں۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا۔۔۔
نہیں برُا ماننے والی کوئی بات نہیں۔۔۔
دراصل ہم خلافت کی بات کرتے ہیں۔۔۔
جس کی بنیاد ایک خلیفہ کے ماتحت ہی رکھی جائے گی۔۔۔
تو بطور مثال میں نے کہا تھا کہ عیدگاہ تو ہے یعنی ہمارے ملک میں الحمداللہ عوام چاہتی ہے۔۔۔
کہ اسلامی اور شرعی نظام نافذ کی جائے لیکن چندہ کے پاس جائے گا۔۔۔
یعنی اس بات کا تعین کیسے ہوگا؟؟؟ کہ فلان شخص خلیفہ بننے کے معیار پر پورا اترتا ہے۔۔۔
اور فرض کیجئے کہ اگر کوئی پورا اتر بھی جائے تو باقی کیا اس کو برقرار رہنے دیں گے۔۔۔
آج تک ہم رفع یدین اور آمین پر لڑرہے ہیں۔۔۔ یعنی کے عیدگاہ پر۔۔۔ تو چندہ کے پیسہ۔۔۔
یعنی متفقہ طورپر کوئی بھی نہیں چاہئے گا کہ امیر کوئی دوسرا ہو۔۔۔
اور یہ ہی المیہ ہے۔۔۔
اب یہ جو سروے سامنے آیا ہے یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے۔۔۔
کے عوامی سطح کر امیر کا تعین علماء کریں لیکن کیا علماء اس گولی ہضم کرپائیں گے۔۔۔
کے اُن کے علاوہ کوئی دوسرا امیریا خلیفہ ہو۔۔۔
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
آج تک ہم رفع یدین اور آمین پر لڑرہے ہیں۔۔۔ یعنی کے عیدگاہ پر۔۔۔ تو چندہ کے پیسہ۔۔۔
یعنی متفقہ طورپر کوئی بھی نہیں چاہئے گا کہ امیر کوئی دوسرا ہو۔۔۔
اور یہ ہی المیہ ہے۔۔۔
کیا خوب کہا ہے اللہ تعالی جزائے خیر عطا فرمائے
 
Top