Prof Abubakar Siddique
مبتدی
- شمولیت
- اپریل 25، 2018
- پیغامات
- 1
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 7
اہل علم سے دست بستہ گذارش ہوگی كہ پراپرٹی كی زكاة كے بارے میں تفصیلی مباحث كو دیكھیں اور پھر كوئی رائے قائم كریں تاكہ لوگوں كی صحیح رہنمائی ہوسكے كیونكہ دور جدید كے مسائل كے بارے میں اجتہاد كا تقاضا ہے كہ مكمل تحقیق كے بعد بات كی جائے اور دلیل كی بنیاد پر فتوي دیا جائے جبكہ پراپرٹی سے متعلقہ عمومی فتاوی جات دیكھ كر یوں لگتا ہے كہ زمینی حقائق اور شرعی دلائل كے بارے میں تحقیق كی بجائے محض پرانے فتووں كو دہرانے پر اكتفا كیا جارہا ہے۔ (یہ بات مسلمہ ہے كہ ہر دور میں اجتہاد سے كام لیا اور تقاضوں كے بدلنے پر اپنے فتوون كو بہتر كیا)۔ رہائش كی غرض سے لی گئی پراپرٹی میں تو زكوة نہیں ہے لیكن تجارت كی غرض سے لی گئی اور كرایہ پر دینے كے لئے لی گئی پراپرٹی اس دور میں ایك تجارت/ بزنس كی صورت اختیار كرچكی ہے اس لئے اس كے بارے میں بڑی باریك بینی سے جائزہ لے كر فتوي دینے كی ضرورت ہے۔ اہل علم سے راہنمائی كی درخواست ہے كہ اس بارے میں تحقیق كر كے كوئی رائے شیئر كریں بلا دلیل یا جذباتی فتوے نہ دیں۔ جزاكم اللہ خیرا