ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
پردہ پوشی
جوشخص بھلائی کا ارادہ رکھتا ہو تو اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کا مقصد لوگوں کی اصلاح ہو نہ کہ ان کی خامیوں کو ڈھونڈنا یا انہیں ظاہرکرنا۔اس کے بارے میں صحیح حدیث میں ترغیب دلائی گئی ہے کہ مسلمان بھائی ایک دوسرے کی پردہ پوشی کریں۔
حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
((من ستر مسلما سترہ اللہ یوم القیامة)) (صحیح بخاری:2442/ابوداؤد:4839)
’’جوشخص کسی دوسرے بندے کی پردہ پوشی کرتا ہے تو اللہ تعالی قیامت کے دن یقیناً اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔‘‘
دوسری حدیث میں نبی کریمﷺ نے فرمایا:
(( لایستر عبدعبدا فی الدنیا ، الا سترہ اللہ یوم القیامة)) (صحیح مسلم :2590)
’’جوآدمی کسی شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کےدن اس کے گناہوں پر پردہ ڈالے گا۔‘‘
یہ احادیث اس گناہ کی پردہ پوشی کے بارے میں ہیں جو سرزد ہو اور ختم ہوجائے۔لیکن وہ گناہ جس میں وہ اسے مبتلاپاتا ہے اور وہ اس گناہ کا عادی سمجھا جاتاہے تو جو شخص طاقت رکھتا ہو تو اس کے لیے اس گناہ کی فوری مذمت کرنا اور اسے اس گناہ سے روکنا ضروری ہے ۔
جوشخص بھلائی کا ارادہ رکھتا ہو تو اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کا مقصد لوگوں کی اصلاح ہو نہ کہ ان کی خامیوں کو ڈھونڈنا یا انہیں ظاہرکرنا۔اس کے بارے میں صحیح حدیث میں ترغیب دلائی گئی ہے کہ مسلمان بھائی ایک دوسرے کی پردہ پوشی کریں۔
حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
((من ستر مسلما سترہ اللہ یوم القیامة)) (صحیح بخاری:2442/ابوداؤد:4839)
’’جوشخص کسی دوسرے بندے کی پردہ پوشی کرتا ہے تو اللہ تعالی قیامت کے دن یقیناً اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔‘‘
دوسری حدیث میں نبی کریمﷺ نے فرمایا:
(( لایستر عبدعبدا فی الدنیا ، الا سترہ اللہ یوم القیامة)) (صحیح مسلم :2590)
’’جوآدمی کسی شخص کی پردہ پوشی کرتا ہے اللہ تعالی قیامت کےدن اس کے گناہوں پر پردہ ڈالے گا۔‘‘
یہ احادیث اس گناہ کی پردہ پوشی کے بارے میں ہیں جو سرزد ہو اور ختم ہوجائے۔لیکن وہ گناہ جس میں وہ اسے مبتلاپاتا ہے اور وہ اس گناہ کا عادی سمجھا جاتاہے تو جو شخص طاقت رکھتا ہو تو اس کے لیے اس گناہ کی فوری مذمت کرنا اور اسے اس گناہ سے روکنا ضروری ہے ۔