ابوابراهيم
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 25، 2017
- پیغامات
- 8
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 2
....¤ #پردہ ¤......
جب مسلمان بہنوں کو پردے کے بارے میں کہا جائے تو کہتی ہیں کہ پردہ کرنا ضروری تو نہیں ہے پردہ تو دل کا ہوتا ہے انسان کی آنکھوں میں حیا ہو ، نیت صاف ہو ، تو کوئی کچھ کہہ ہی نہیں سکتا جب ایسی باتیں سنتی ہوں تو بہت دکھ ہوتا ہے کیا ہماری اماں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا اور فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں (نعوذ بااللہ) حیا نہ تھی یا انکی نیتیں صاف نہ تھی ، یہی ہستیاں تو ہمارے لیے نمونہ عمل ہیں.
¤ ﺣﺪﯾﺚ ِﻧﺒﻮﯼ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮨﮯ : ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭨﮑﮍﺍ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﺟﺴﻢ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺧﺮﺍﺏ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﺟﺴﻢ ﺧﺮﺍﺏ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﺧﺒﺮﺩﺍﺭ ! ﻭﮦ ﺩﻝ ﮨﮯ " ( ﺑﺨﺎﺭﯼ ﻭ ﻣﺴﻠﻢ )
ﯾﻌﻨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺛﺮ ﺟﺴﻢ ﭘﺮﻣﺮﺗﺐ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﺩﮦ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﻭﺭﻧﮧ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻋﻮﯼٰ ﻣﯿﮟ ﺳﭽﯽ ﻧﮩﯿﮟ.
اور بعض کہتی ہیں ہم تو پردہ کرنا چاہتی ہیں مگر گھر والے اور والدین نہیں کرنے دیتے اور والدین کی نافرمانی کرنا بھی گناہ ہے تو جان لیجئے کہ والدین کی اطاعت کرنا اس وقت واجب ہے جب انکی بات شرعی حکم کے خلاف نہ ہو اگر شرعی حکم کے خلاف ہو تو ان کی اطاعت بھی جائز نہیں ہے ، مخلوق کی اطاعت میں خالق کی نافرمانی شرعا عقلا اور عرفا کسی طرح بھی صحیح نہیں ہے.
جیساکہ حدیث مبارک ہے
لَا طَاعَۃَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعصِیَۃِ الْخَالِقِ
اللہ کی تابعداری کے خلاف کسی مخلوق کی تابعداری نہ کرو
( بخاری و مسلم )
اور کچھ صرف موسمی پردہ کرتی ہیں جب سردی کا موسم ہوا تو پردہ کر لیا جب گرمی آئی تو چھوڑ دیا کہ گرمی میں حجاب نہیں پہنا جاتا تو میری بہنوں اللہ تعالی کا یہ فرمان یاد رکھنا چاہیے.
¤ قُلْ نَارُ جَہَنَّمَ اَشَدُّ حَرَّا لَوْکَانُوْا یَفقَھُوْنَ ¤
کہہ دیجئے کہ جہنم کی آگ زیادہ گرم ہے کاش وہ سمجھ لیتے
ہم سے دنیا کی گرمی برداشت نہیں ہوتی تو جہنم کی آگ کیسے برداشت کریں گی ؟
حدیث مبارک ہے
حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّھَوَاتِ وَ حُجِبَتِ الْجَنَّۃُ بِاالْمَکَارِہِ )
اور کچھ بہنیں اس ڈر سے پردہ نہیں کرتی کہ بعد میں چھوڑ نہ دوں اگر یہی سوچ ہو تو کوئی بندہ بھی نیکی نہ کرسکے ۔ نیکی کی توفیق اللہ کی طرف سے ملتی ہے۔ اخلاص کے ساتھ عمل کیا جائے اور اللہ سے استقامت کی دعا کرتے رہیں تو اللہ استقامت عطا فرمادیتے ہیں.
بعض بہنوں کے پردہ نہ کرنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ والدین کہتے پردہ کروگی تو کوئی شادی نہیں کرے گا۔ جو مرد پردہ کی وجہ سے شادی نہیں کریگا وہ اللہ کے احکامات کا پابند نہیں ہوگا جو اللہ کے احکامات کا پابند نہیں وہ اچھا شوہر ثابت نہیں ہو سکتا جس گھر کی بنیاد گناہ پر ہو وہ دنیا و آخرت کی بربادی سے بچ نہیں سکتے یہ سب شیطانی خیالات ہیں اللہ نے قرآن میں پردہ کا حکم دیا ہے.
¤ یٰاَیُّھَاالنَّبِیُّ قُل لِّاَزْوَاجِكَ وَبَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِینَ یُدْنِیْنَ عَلَیھِنَّ مِنْ جَلَابِیبِھِنَّ ¤
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تم اپنی بیویوں ، بیٹیوں اور مسلمان عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی چادریں اپنے منہ پہ جھکا لیا کریں.
سچے ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ جب اللہ کا حکم آیا تو ¤ سَمِعْناَ وَاَطَعْنَا ¤ کہیں اور اس پر عمل بھی کریں ﻭﮔﺮﻧﮧ ﺯﺑﺎﻧﯽ ﺍِﻗﺮﺍﺭ ﮐﺴﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺎ نہیں.
ﻧﯿﮑﯽ ﮐﯽ ﺗﻢ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﮨﻮ، ﻋﻔﺖ ﮐﯽ ﺗﻢ ﺗﺪﺑﯿﺮ ﮨﻮ !
ﮨﻮ دین ﮐﯽ ﺗﻢ ﭘﺎﺳﺒﺎﮞ،ﺍﯾﻤﺎﻥ ﺳﻼﻣﺖ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮨﮯ
Sent from my SM-A310F using Tapatalk
جب مسلمان بہنوں کو پردے کے بارے میں کہا جائے تو کہتی ہیں کہ پردہ کرنا ضروری تو نہیں ہے پردہ تو دل کا ہوتا ہے انسان کی آنکھوں میں حیا ہو ، نیت صاف ہو ، تو کوئی کچھ کہہ ہی نہیں سکتا جب ایسی باتیں سنتی ہوں تو بہت دکھ ہوتا ہے کیا ہماری اماں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا اور فاطمہ بنت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں (نعوذ بااللہ) حیا نہ تھی یا انکی نیتیں صاف نہ تھی ، یہی ہستیاں تو ہمارے لیے نمونہ عمل ہیں.
¤ ﺣﺪﯾﺚ ِﻧﺒﻮﯼ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮨﮯ : ﺑﺪﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭨﮑﮍﺍ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﺟﺴﻢ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺧﺮﺍﺏ ﮨﻮ ﺗﻮ ﺗﻤﺎﻡ ﺟﺴﻢ ﺧﺮﺍﺏ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ، ﺧﺒﺮﺩﺍﺭ ! ﻭﮦ ﺩﻝ ﮨﮯ " ( ﺑﺨﺎﺭﯼ ﻭ ﻣﺴﻠﻢ )
ﯾﻌﻨﯽ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﮨﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺛﺮ ﺟﺴﻢ ﭘﺮﻣﺮﺗﺐ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﮔﺮ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﺩﮦ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﻭﺭﻧﮧ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻋﻮﯼٰ ﻣﯿﮟ ﺳﭽﯽ ﻧﮩﯿﮟ.
اور بعض کہتی ہیں ہم تو پردہ کرنا چاہتی ہیں مگر گھر والے اور والدین نہیں کرنے دیتے اور والدین کی نافرمانی کرنا بھی گناہ ہے تو جان لیجئے کہ والدین کی اطاعت کرنا اس وقت واجب ہے جب انکی بات شرعی حکم کے خلاف نہ ہو اگر شرعی حکم کے خلاف ہو تو ان کی اطاعت بھی جائز نہیں ہے ، مخلوق کی اطاعت میں خالق کی نافرمانی شرعا عقلا اور عرفا کسی طرح بھی صحیح نہیں ہے.
جیساکہ حدیث مبارک ہے
لَا طَاعَۃَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعصِیَۃِ الْخَالِقِ
اللہ کی تابعداری کے خلاف کسی مخلوق کی تابعداری نہ کرو
( بخاری و مسلم )
اور کچھ صرف موسمی پردہ کرتی ہیں جب سردی کا موسم ہوا تو پردہ کر لیا جب گرمی آئی تو چھوڑ دیا کہ گرمی میں حجاب نہیں پہنا جاتا تو میری بہنوں اللہ تعالی کا یہ فرمان یاد رکھنا چاہیے.
¤ قُلْ نَارُ جَہَنَّمَ اَشَدُّ حَرَّا لَوْکَانُوْا یَفقَھُوْنَ ¤
کہہ دیجئے کہ جہنم کی آگ زیادہ گرم ہے کاش وہ سمجھ لیتے
ہم سے دنیا کی گرمی برداشت نہیں ہوتی تو جہنم کی آگ کیسے برداشت کریں گی ؟
حدیث مبارک ہے
حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّھَوَاتِ وَ حُجِبَتِ الْجَنَّۃُ بِاالْمَکَارِہِ )
اور کچھ بہنیں اس ڈر سے پردہ نہیں کرتی کہ بعد میں چھوڑ نہ دوں اگر یہی سوچ ہو تو کوئی بندہ بھی نیکی نہ کرسکے ۔ نیکی کی توفیق اللہ کی طرف سے ملتی ہے۔ اخلاص کے ساتھ عمل کیا جائے اور اللہ سے استقامت کی دعا کرتے رہیں تو اللہ استقامت عطا فرمادیتے ہیں.
بعض بہنوں کے پردہ نہ کرنے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ والدین کہتے پردہ کروگی تو کوئی شادی نہیں کرے گا۔ جو مرد پردہ کی وجہ سے شادی نہیں کریگا وہ اللہ کے احکامات کا پابند نہیں ہوگا جو اللہ کے احکامات کا پابند نہیں وہ اچھا شوہر ثابت نہیں ہو سکتا جس گھر کی بنیاد گناہ پر ہو وہ دنیا و آخرت کی بربادی سے بچ نہیں سکتے یہ سب شیطانی خیالات ہیں اللہ نے قرآن میں پردہ کا حکم دیا ہے.
¤ یٰاَیُّھَاالنَّبِیُّ قُل لِّاَزْوَاجِكَ وَبَنٰتِكَ وَ نِسَآءِ الْمُؤْمِنِینَ یُدْنِیْنَ عَلَیھِنَّ مِنْ جَلَابِیبِھِنَّ ¤
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم تم اپنی بیویوں ، بیٹیوں اور مسلمان عورتوں سے کہہ دیجئے کہ وہ اپنی چادریں اپنے منہ پہ جھکا لیا کریں.
سچے ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ جب اللہ کا حکم آیا تو ¤ سَمِعْناَ وَاَطَعْنَا ¤ کہیں اور اس پر عمل بھی کریں ﻭﮔﺮﻧﮧ ﺯﺑﺎﻧﯽ ﺍِﻗﺮﺍﺭ ﮐﺴﯽ ﮐﺎﻡ ﮐﺎ نہیں.
ﻧﯿﮑﯽ ﮐﯽ ﺗﻢ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﮨﻮ، ﻋﻔﺖ ﮐﯽ ﺗﻢ ﺗﺪﺑﯿﺮ ﮨﻮ !
ﮨﻮ دین ﮐﯽ ﺗﻢ ﭘﺎﺳﺒﺎﮞ،ﺍﯾﻤﺎﻥ ﺳﻼﻣﺖ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮨﮯ
Sent from my SM-A310F using Tapatalk