• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پروفیسر حافظ محمد سعید امیر جماعۃ الدعوۃ کا عید پر پیغام امت مسلمہ کے نام !!

شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
انجینئرحافظ محمدسعید صاحب نے جو عید کے پرمسرت موقع پر پیغام بھیجا ہے اس میں انہوں نے کہا :
کشمیر،ارکان،برما، فلسطین،افغانستان اور دنیا کے دیگر خطوں کے مظلوم مسلمانوں نہیں بھولنا چاہیئے بلکہ ان کی عزتوں وحقوق کے تحفظ کے لئے ہر مسلمان کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہیئے
ہمیں حیرت ہے کہ انجینئر حافظ محمد سعید صاحب کو شام کے مظلوم مسلمان عید کے اس پرمسرت موقع پر نظر نہیں آئے۔نہ ہی ان کی عورتوں کی لٹتی ہوئی عزتیں نظرآئیں ۔ نہ ہی ان کے حقوق کے تحفظات موصوف کو نظرآئے۔جبکہ یہ بات ہر شخص اچھی طرح جانتا ہے سفاک الاسد اور حزب الشیطان کے بھیڑیے شام میں اہل السنۃ والجماعۃ کا کس قدر بیدردی سے خون بہانے میں مصروف ہیں۔اہل السنۃ والجماعۃ کی عزت مآب خواتین کی عزتیں لوٹیں جارہی ہیں۔ان کے بچوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ہر مسلمان بلکہ کفار سمیت اقوام متحدہ کے کفار بھی اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ لاکھوں سنی مسلمان شام میں بے گھر ہوچکے ہیں۔ اور ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد جن میں عورتیں بچے اور بوڑھے شامل ہیں کافر نصیری اور مرتد رافضیوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں۔ان کی عزتوں اور حقوق کے تحفظ کی خاطر انجینئر حافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم مسلمانوں کا نام تک لینا گوارا نہیں کیا۔کیا شام سے زیادہ اس وقت کشمیر میں مسلمانوں کا قتل وعام ہورہا ہے۔یا فلسطین یا افغانستان میں اس وقت شام کے سنی مسلمانوں سے زیادہ قتل وعام ہورہا ہے۔کیا انجینئر حافظ محمد سعید صاحب کی جماعۃ الدعوۃ کے کارکن یا خود انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے آگے بڑھ کر شام کے ان مظلوم سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کے تحفظ کے لئے کوئی احتجاج کیا؟؟؟ کیا انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے کسی قسم کا کیمپ لگایا۔کیا انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم سنی مسلمانوں کی مدد کے لئے اپنے کارکن شام بھیجے؟؟؟آخر کیا وجہ ہے کہ انجینئرحافظ محمد سعید صاحب شام کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت سے گریزاں ہیں۔اس کی ایک وجہ تو ہم اسی فورم پر ان کی جماعۃ الدعوۃ کے رہنما ریٹائرڈ کرنل نذیر کے ایک رافضی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو کے ذریعے سے بیان کرچکے ہیں کہ انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کی جماعۃ الدعوۃ شام کے سنی مسلمانوں کے جہاد کی حمایت نہیں کرتی ہے بلکہ اسے فساد قرار دیتی ہے۔ اور جماعۃ الدعوۃ اور رافضیوں کے درمیان قربت کی بناء پر اس جہاد کو مسلمانوں کے درمیان فساد قرار دیتی ہے۔چانچہ جماعۃ الدعوۃ اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب رافضیوں سے ولایت اور قربت کی بناء پر شام کے مظلوم سنی مسلمانوں کی حمایت سے انکاری ہیں اور اسے فساد سے تعبیر کرتے ہوئے شام میں سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کے تحفظ سے گریزاں ہیں۔اہل بصیرت اس پر ذرا غور کریں۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ شام کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں مجاہدین سے تعلق رکھنے والے جماعت قاعدۃ الجہاد مکمل طور پر نصیری کفار اور مرتد رافضیوں کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ہے۔اور شام کے سنی مسلمانوں کی عزتوں اور حقوق کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے اللہ کے حضور پیش کررہی ہے۔قاعدۃ الجہاد کے بینر تلے دنیا بھر کے بالخصوص پاکستان سے تعلق رکھنے والے مجاہدین بھی اپنے شامی مظلوم سنی مسلمانوں کی عزتوں اور حقوق کی تحفظ کی خاطر اپنے بیوی بچوں اور ماں باپ کو چھوڑ کر شام کے جہادی میدانوں کا رخ کرچکے ہیں ۔ تاکہ وہاں جاکر سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کا تحفظ کریں۔چونکہ پاکستان میں بھی قاعدۃ الجہاد اور طالبان مجاہدین امریکہ اور اس کی صف اول کی اتحادی پاکستانی فوج سے اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے قتال میں مصروف عمل ہے۔اور جماعۃ الدعوۃ اور ان امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب پاکستانی فوج کے اتحادی ہیں اور ان کا یہ کہنا ہے کہ ہماری فوج کلمہ گو ہے اس لئے اس کے خلاف جہاد نہیں ہوسکتا۔یہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کی عجیب نرالی منطق ہے جس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔جس کا اسلامی فقاہت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ اہل علم اور اہل بصیرت سے یہ بات کسی طور پر مخفی نہیں ہے کہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب افغان فوج جو کہ امریکہ کی اتحادی اور صلیبی ناٹو اتحادی فوج کا ایک جزء ہے اس سے قتال کو جائز قرا ردیتے ہیں۔ہم جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان بشمول جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا افغان فوج کلمہ نہیں پڑھتی؟ کیا افغان فوج اسی طرح کلمہ گو نہیں ہے جس طرح کہ پاکستانی فوج آپ کے نزدیک کلمہ گو ہے؟؟؟ تو پھر ایک ہی مسئلے میں دو متضاد رائے کیا معنی رکھتی ہیں؟؟؟
لہٰذا شام میں جب قاعدۃ الجہاد اور طالبان مل کر نصیری کفار کے ساتھ قتال میں مصروف عمل ہیں تو آپ کے نزدیک وہ فساد کس طرح ٹھہرا ۔ ہماری سمجھ میں تو ایک ہی وجہ آرہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ چونکہ قاعدۃ الجہاد اور طالبان پاکستان میں صلیبی اتحادی فوج پاکستانی آرمی کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ہیں۔اور یہاں پر جماعۃ الدعوۃ اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اس کو جہاد نہیں کہتے بلکہ یہ فرماتے ہیں کہ یہ امریکہ اور انڈیا کے ایجنٹ ہیں جو کہ پاکستان کے عدم استحکام میں مصروف عمل ہیں۔۔تو وہ کس طرح شام کی نصیری کافر فوج اور حزب الشیطان سے لڑنے والے مجاہدین کی حمایت کریں گے۔اس طرح تو ان کی حمایت کا وزن تنظیم قاعدۃ الجہاد اور طالبان کے پلڑے میں چلاجائے گا۔اسے کہتے ہیں حق سے انحراف کی سزا جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعت کو یہ ملی کہ شام کی مبارک سرزمین پر ہونے جہاد کی برکتوں سے ان کی جماعت اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب محروم ہوگئے۔اور ان کی جماعت نے اس مبارک جہاد کی حمایت کرنے کی بجائے شامی مجاہدین کے خلاف سوشل میڈیا پر زہر اگلنا شروع کردیا اور وہی الزام انہوں نے شام میں مجاہدین کے خلاف دہرادیا کہ یہ مجاہدین امریکہ اور مغربی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں۔ولاحول ولا قوۃ الاباللہ
ہم جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے سوال کرتے ہیں کہ افغان جہاد کے دوران بھی تو امریکہ اور مغربی طاقتیں بھی تو اس جہاد کی حمایت کررہی تھیں تو وہ کس طرح آپ کے نزدیک مقدس جہاد ٹھہرا تھا؟؟؟؟ بات دراصل یہ ہے کہ وہاں پر صرف کلمہ گو افغان فوج روس کی اتحادی تھی تو جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے اس افغان جہاد کی حمایت کی تھی اور یہاں پاکستان میں امریکہ کی اتحادی پاکستانی فوج ہے جس سے مجاہدین القاعدہ اور طالبان جہاد میں مصروف ہیں تو یہ جہاد فساد ہوگیا اور مجاہدین امریکہ اور انڈیا کے ایجنٹ ٹھہرے ۔ کیا عجیب نرالی منطق ہے۔ انصاف کا تو اس میں دور دور تک شائبہ تک نہیں پایاجاتا۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اپنے عید کے پیغام میں فرماتے ہیں
مت مسلمہ اس وقت شدید مشکلات اور آزمائشوں سے دوچار ہےامریکہ بھارت اور اسرائیل تمام تر وسائل اور ٹیکنالوجی کے ہمراہ مسلمانوں پر حملہ آور ہیں اور خاص طور پر پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں
جناب جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کا یہ پیغام بھی عجیب دورخی باتوں کا مظہر ہے۔ جناب من جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب آپ نے کہا کہ امریکہ اور بھارت اور اسرائیل مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔جناب آپ ایک نام اور بھی بھول رہے ہیں وہ ہے پاکستانی فوج جو کہ مسلمانوں پر حملہ آور ہے۔ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب آپ کی پاکستانی فوج امریکی اتحادی فوج ہے۔ کیا آپ اس بات کا انکار کرسکتے ہیں؟؟؟کیسے انکار کریں گے آپ! آپ تو خود اس اتحاد میں شامل ہیں۔امریکی سفیر کیمرون منٹر سے وہ چوری چھپے ملاقاتیں آپ اتنی جلدی بھول گئے ۔ وہ وعدے جو آپ کے مابین ہوئے وہ کیا سب کچھ بھول گئے ۔ یہ سب کچھ سوشل میڈیا کے صفحات پر بعینہ موجود ہے۔ یوں کہئے کہ امریکہ اور بھارت اور اسرائیل اور پاکستانی فوج اور جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان مل کر مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔جب آپ نے صلیبی ناٹو اتحاد سے وابستہ پاکستانی فوج کے تمام اعمال کی حمایت کی اور آپ نے اس اتحاد کے خلاف لڑنے والوں کو دہشت گرد خارجی اور تکفیری قرار دیا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعۃ الدعوۃ اسی اتحاد کا ایک جزء ثابت ہوا ۔ آپ اس سے انکار کرکے فرار حاصل نہیں کرسکتے ۔ کیونکہ ایک جگہ سے فرار حاصل کرنے کی صورت میں دوسری جگہ آپ پھنس جاتے ہیں۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے اپنے پیغام عید میں فرمایا کہ :
پوری قوم مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون اور مدد کا عہد کرے
یہ پکار تو خالصتاً چندے کی پکار ہے ہر ممکن تعاون اور مدد کا عہد سوائے چندہ خوری کے اور کچھ نہیں ہے۔اگر آپ اپنے قول میں سچے ہوتے تو یقیناً شام کے مظلوم مسلمانوں کی مدد فرماتے لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا ۔ اور نہ ہی آپ نے برما کے اراکان مسلمانوں کی مدد فرمائی ہے ۔ ہاں یہ ضرور کیا ہے کہ ان مظلوم مسلمانوں کے نام پر آپ کی جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان رات دن اندھا دھند محنت کرکے چندہ جمع کیا ہے۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے اپنے پیغام عید میں فرمایا کہ :
مسلمان اپنے گھروں میں قرآن وسنت نافذ کریں
یہ وہ پیغام ہے جو کہ اکثر وہ جماعتیں دیتی رہتی ہیں جو جہاد سے فرار حاصل کرکے اپنی جان بچانا چاہتی ہیں۔اور گلیوں کوچوں اور اس ملک کی عدالتوں میں اس ملک کی زمین پر قرآن وسنت کون نافذ کرے گا؟ اس قسم کا اسلام تو دنیا کے ہر خطےمیں موجود ہے۔چاہے وہ کوئی سابھی ملک ہو جہاں مسلمان رہتے ہیں وہ اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔یہ واضح طور پر صوفیت میں لتھڑا ہوا ایک پیغام ہے۔بس بھائی اپنے گھر میں اسلام نافذ کر لو یہی کافی ہے۔تو پھر جماعۃ الدعوۃ کی تشکیل کا کیا فائدہ آپ کو چاہیئے کہ اس کو ختم کرکے تبلیغی جماعت میں شامل ہوجائیں ۔ اور یہی پیغام مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو بھی بھیج دیں کے اپنے اپنے گھروں میں قرآن وسنت نافذ کر لو بس یہی کافی ہے۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ ہندوستان سے مخاصمت بھی ختم ہوجائے گی ۔ اور دوستی مزید مضبوط ہوجائے پاکستان اور ہندوستان کی ۔
ہماری نظر میں تو یہ پیغام دراصل مظلوم مسلمانوں کے دکھوں کا مداوا نہیں کرتا ہے ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اس پیغام کی آڑ میں زیادہ سے زیادہ چندہ جمع کرلیا جائے۔ وما علینا الاالبلاغ
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
انجینئرحافظ محمدسعید صاحب نے جو عید کے پرمسرت موقع پر پیغام بھیجا ہے اس میں انہوں نے کہا :

ہمیں حیرت ہے کہ انجینئر حافظ محمد سعید صاحب کو شام کے مظلوم مسلمان عید کے اس پرمسرت موقع پر نظر نہیں آئے۔نہ ہی ان کی عورتوں کی لٹتی ہوئی عزتیں نظرآئیں ۔ نہ ہی ان کے حقوق کے تحفظات موصوف کو نظرآئے۔جبکہ یہ بات ہر شخص اچھی طرح جانتا ہے سفاک الاسد اور حزب الشیطان کے بھیڑیے شام میں اہل السنۃ والجماعۃ کا کس قدر بیدردی سے خون بہانے میں مصروف ہیں۔اہل السنۃ والجماعۃ کی عزت مآب خواتین کی عزتیں لوٹیں جارہی ہیں۔ان کے بچوں کو قتل کیا جارہا ہے۔ہر مسلمان بلکہ کفار سمیت اقوام متحدہ کے کفار بھی اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ لاکھوں سنی مسلمان شام میں بے گھر ہوچکے ہیں۔ اور ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد جن میں عورتیں بچے اور بوڑھے شامل ہیں کافر نصیری اور مرتد رافضیوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں۔ان کی عزتوں اور حقوق کے تحفظ کی خاطر انجینئر حافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم مسلمانوں کا نام تک لینا گوارا نہیں کیا۔کیا شام سے زیادہ اس وقت کشمیر میں مسلمانوں کا قتل وعام ہورہا ہے۔یا فلسطین یا افغانستان میں اس وقت شام کے سنی مسلمانوں سے زیادہ قتل وعام ہورہا ہے۔کیا انجینئر حافظ محمد سعید صاحب کی جماعۃ الدعوۃ کے کارکن یا خود انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے آگے بڑھ کر شام کے ان مظلوم سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کے تحفظ کے لئے کوئی احتجاج کیا؟؟؟ کیا انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے کسی قسم کا کیمپ لگایا۔کیا انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے شام کے مظلوم سنی مسلمانوں کی مدد کے لئے اپنے کارکن شام بھیجے؟؟؟آخر کیا وجہ ہے کہ انجینئرحافظ محمد سعید صاحب شام کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت سے گریزاں ہیں۔اس کی ایک وجہ تو ہم اسی فورم پر ان کی جماعۃ الدعوۃ کے رہنما ریٹائرڈ کرنل نذیر کے ایک رافضی ویب سائٹ کو دیئے گئے انٹرویو کے ذریعے سے بیان کرچکے ہیں کہ انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کی جماعۃ الدعوۃ شام کے سنی مسلمانوں کے جہاد کی حمایت نہیں کرتی ہے بلکہ اسے فساد قرار دیتی ہے۔ اور جماعۃ الدعوۃ اور رافضیوں کے درمیان قربت کی بناء پر اس جہاد کو مسلمانوں کے درمیان فساد قرار دیتی ہے۔چانچہ جماعۃ الدعوۃ اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب رافضیوں سے ولایت اور قربت کی بناء پر شام کے مظلوم سنی مسلمانوں کی حمایت سے انکاری ہیں اور اسے فساد سے تعبیر کرتے ہوئے شام میں سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کے تحفظ سے گریزاں ہیں۔اہل بصیرت اس پر ذرا غور کریں۔

دوسری وجہ یہ ہے کہ شام کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں مجاہدین سے تعلق رکھنے والے جماعت قاعدۃ الجہاد مکمل طور پر نصیری کفار اور مرتد رافضیوں کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ہے۔اور شام کے سنی مسلمانوں کی عزتوں اور حقوق کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے اللہ کے حضور پیش کررہی ہے۔قاعدۃ الجہاد کے بینر تلے دنیا بھر کے بالخصوص پاکستان سے تعلق رکھنے والے مجاہدین بھی اپنے شامی مظلوم سنی مسلمانوں کی عزتوں اور حقوق کی تحفظ کی خاطر اپنے بیوی بچوں اور ماں باپ کو چھوڑ کر شام کے جہادی میدانوں کا رخ کرچکے ہیں ۔ تاکہ وہاں جاکر سنی مسلمانوں کے عزتوں اور حقوق کا تحفظ کریں۔چونکہ پاکستان میں بھی قاعدۃ الجہاد اور طالبان مجاہدین امریکہ اور اس کی صف اول کی اتحادی پاکستانی فوج سے اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے قتال میں مصروف عمل ہے۔اور جماعۃ الدعوۃ اور ان امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب پاکستانی فوج کے اتحادی ہیں اور ان کا یہ کہنا ہے کہ ہماری فوج کلمہ گو ہے اس لئے اس کے خلاف جہاد نہیں ہوسکتا۔یہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کی عجیب نرالی منطق ہے جس پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔جس کا اسلامی فقاہت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ اہل علم اور اہل بصیرت سے یہ بات کسی طور پر مخفی نہیں ہے کہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب افغان فوج جو کہ امریکہ کی اتحادی اور صلیبی ناٹو اتحادی فوج کا ایک جزء ہے اس سے قتال کو جائز قرا ردیتے ہیں۔ہم جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان بشمول جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا افغان فوج کلمہ نہیں پڑھتی؟ کیا افغان فوج اسی طرح کلمہ گو نہیں ہے جس طرح کہ پاکستانی فوج آپ کے نزدیک کلمہ گو ہے؟؟؟ تو پھر ایک ہی مسئلے میں دو متضاد رائے کیا معنی رکھتی ہیں؟؟؟
لہٰذا شام میں جب قاعدۃ الجہاد اور طالبان مل کر نصیری کفار کے ساتھ قتال میں مصروف عمل ہیں تو آپ کے نزدیک وہ فساد کس طرح ٹھہرا ۔ ہماری سمجھ میں تو ایک ہی وجہ آرہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ چونکہ قاعدۃ الجہاد اور طالبان پاکستان میں صلیبی اتحادی فوج پاکستانی آرمی کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ہیں۔اور یہاں پر جماعۃ الدعوۃ اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اس کو جہاد نہیں کہتے بلکہ یہ فرماتے ہیں کہ یہ امریکہ اور انڈیا کے ایجنٹ ہیں جو کہ پاکستان کے عدم استحکام میں مصروف عمل ہیں۔۔تو وہ کس طرح شام کی نصیری کافر فوج اور حزب الشیطان سے لڑنے والے مجاہدین کی حمایت کریں گے۔اس طرح تو ان کی حمایت کا وزن تنظیم قاعدۃ الجہاد اور طالبان کے پلڑے میں چلاجائے گا۔اسے کہتے ہیں حق سے انحراف کی سزا جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعت کو یہ ملی کہ شام کی مبارک سرزمین پر ہونے جہاد کی برکتوں سے ان کی جماعت اور ان کے امیر جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب محروم ہوگئے۔اور ان کی جماعت نے اس مبارک جہاد کی حمایت کرنے کی بجائے شامی مجاہدین کے خلاف سوشل میڈیا پر زہر اگلنا شروع کردیا اور وہی الزام انہوں نے شام میں مجاہدین کے خلاف دہرادیا کہ یہ مجاہدین امریکہ اور مغربی طاقتوں کے ایجنٹ ہیں۔ولاحول ولا قوۃ الاباللہ
ہم جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے سوال کرتے ہیں کہ افغان جہاد کے دوران بھی تو امریکہ اور مغربی طاقتیں بھی تو اس جہاد کی حمایت کررہی تھیں تو وہ کس طرح آپ کے نزدیک مقدس جہاد ٹھہرا تھا؟؟؟؟ بات دراصل یہ ہے کہ وہاں پر صرف کلمہ گو افغان فوج روس کی اتحادی تھی تو جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب سے اس افغان جہاد کی حمایت کی تھی اور یہاں پاکستان میں امریکہ کی اتحادی پاکستانی فوج ہے جس سے مجاہدین القاعدہ اور طالبان جہاد میں مصروف ہیں تو یہ جہاد فساد ہوگیا اور مجاہدین امریکہ اور انڈیا کے ایجنٹ ٹھہرے ۔ کیا عجیب نرالی منطق ہے۔ انصاف کا تو اس میں دور دور تک شائبہ تک نہیں پایاجاتا۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اپنے عید کے پیغام میں فرماتے ہیں

جناب جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب کا یہ پیغام بھی عجیب دورخی باتوں کا مظہر ہے۔ جناب من جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب آپ نے کہا کہ امریکہ اور بھارت اور اسرائیل مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔جناب آپ ایک نام اور بھی بھول رہے ہیں وہ ہے پاکستانی فوج جو کہ مسلمانوں پر حملہ آور ہے۔ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب آپ کی پاکستانی فوج امریکی اتحادی فوج ہے۔ کیا آپ اس بات کا انکار کرسکتے ہیں؟؟؟کیسے انکار کریں گے آپ! آپ تو خود اس اتحاد میں شامل ہیں۔امریکی سفیر کیمرون منٹر سے وہ چوری چھپے ملاقاتیں آپ اتنی جلدی بھول گئے ۔ وہ وعدے جو آپ کے مابین ہوئے وہ کیا سب کچھ بھول گئے ۔ یہ سب کچھ سوشل میڈیا کے صفحات پر بعینہ موجود ہے۔ یوں کہئے کہ امریکہ اور بھارت اور اسرائیل اور پاکستانی فوج اور جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان مل کر مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔جب آپ نے صلیبی ناٹو اتحاد سے وابستہ پاکستانی فوج کے تمام اعمال کی حمایت کی اور آپ نے اس اتحاد کے خلاف لڑنے والوں کو دہشت گرد خارجی اور تکفیری قرار دیا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب اور ان کی جماعۃ الدعوۃ اسی اتحاد کا ایک جزء ثابت ہوا ۔ آپ اس سے انکار کرکے فرار حاصل نہیں کرسکتے ۔ کیونکہ ایک جگہ سے فرار حاصل کرنے کی صورت میں دوسری جگہ آپ پھنس جاتے ہیں۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے اپنے پیغام عید میں فرمایا کہ :

یہ پکار تو خالصتاً چندے کی پکار ہے ہر ممکن تعاون اور مدد کا عہد سوائے چندہ خوری کے اور کچھ نہیں ہے۔اگر آپ اپنے قول میں سچے ہوتے تو یقیناً شام کے مظلوم مسلمانوں کی مدد فرماتے لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا ۔ اور نہ ہی آپ نے برما کے اراکان مسلمانوں کی مدد فرمائی ہے ۔ ہاں یہ ضرور کیا ہے کہ ان مظلوم مسلمانوں کے نام پر آپ کی جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان رات دن اندھا دھند محنت کرکے چندہ جمع کیا ہے۔
جناب انجینئرحافظ محمد سعید صاحب نے اپنے پیغام عید میں فرمایا کہ :

یہ وہ پیغام ہے جو کہ اکثر وہ جماعتیں دیتی رہتی ہیں جو جہاد سے فرار حاصل کرکے اپنی جان بچانا چاہتی ہیں۔اور گلیوں کوچوں اور اس ملک کی عدالتوں میں اس ملک کی زمین پر قرآن وسنت کون نافذ کرے گا؟ اس قسم کا اسلام تو دنیا کے ہر خطےمیں موجود ہے۔چاہے وہ کوئی سابھی ملک ہو جہاں مسلمان رہتے ہیں وہ اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں۔یہ واضح طور پر صوفیت میں لتھڑا ہوا ایک پیغام ہے۔بس بھائی اپنے گھر میں اسلام نافذ کر لو یہی کافی ہے۔تو پھر جماعۃ الدعوۃ کی تشکیل کا کیا فائدہ آپ کو چاہیئے کہ اس کو ختم کرکے تبلیغی جماعت میں شامل ہوجائیں ۔ اور یہی پیغام مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو بھی بھیج دیں کے اپنے اپنے گھروں میں قرآن وسنت نافذ کر لو بس یہی کافی ہے۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ ہندوستان سے مخاصمت بھی ختم ہوجائے گی ۔ اور دوستی مزید مضبوط ہوجائے پاکستان اور ہندوستان کی ۔
ہماری نظر میں تو یہ پیغام دراصل مظلوم مسلمانوں کے دکھوں کا مداوا نہیں کرتا ہے ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اس پیغام کی آڑ میں زیادہ سے زیادہ چندہ جمع کرلیا جائے۔ وما علینا الاالبلاغ
جناب گھوگو جی:دیگر سے کیا مراد ہے؟کیوں اپنی آخرت اور دنیا کا وقت برباد کرنے میں لگے ہوئے ہو؟
2:پاکستان مسلمانوں پر ظلم نہیں کر رہی،بلکہ خوراج کے خلاف قتال کر رہی ہے۔
3:اس سے مراد چندا ہے؟ثبوت؟
4:گھروں میں اسلام کے نفاذ کی دعوت مفرورین جہاد جماعتیں دیتی ہیں۔۔دلیل؟
 
Top