• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پرچہ دینے کے لیے وہاں پر چہرہ کھول کر عورت کا تصویرکھچونا

شمولیت
اپریل 10، 2021
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
9
پوائنٹ
21
بسم الله الرحمن الرحيم سوال نمبر#0358 =========================
سوال : السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ یہ سوال لڑکیوں سے متعلق ہے۔ دسویں جماعت کے امتحانات میں بوڑد کا پرچہ دینے کے لیے وہاں پر چہرہ کھول کر تصویر لی جاتی ہے، اور یہ دو دفعہ کیا جاتا ہے، ایک پرچے سے پہلے اور ایک پرچے کے دوران۔ یہ سلسلہ جتنے دن پرچے ہوتے ہیں اتنے دن چلتا ہے۔ وہاں پر یہ تصویر کھینچنے والا کام غیر محرم کرتے ہیں اور یہ ممکن نہیں کہ کوئی خاتون تصویر کھینچے تاکہ طالبات کا پردہ محفوظ رہے۔ تو ایسے میں امتحان دے سکتے ہیں کہ نہیں؟ اس معاملے میں قران و سنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب: ایک مومن عورت کے لیے اس کا پردہ اور حیاء کی چادر ہی سب سے قیمتی اساس ہے۔ جیسا کہ اللہ عز وجل فرماتے ہیں : وَقَرۡنَ فِىۡ بُيُوۡتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجۡنَ تَبَرُّجَ الۡجَاهِلِيَّةِ الۡاُوۡلٰى وَاَقِمۡنَ الصَّلٰوةَ وَاٰتِيۡنَ الزَّكٰوةَ وَاَطِعۡنَ اللّٰهَ وَرَسُوۡلَهٗ ترجمہ: اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی۔ اور نماز قائم رکھو اور زکوٰة دو اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔ دنیاوی تعلیم کا حاصل کرنا عورت پر فرض واجب نہیں ہے، بالخصوص جب اس کے پردے کی پامالی ہوتی ہو، یا اس کی عزت، وقار اور اس کی عفت کو نقصان پہنچتا ہو تو ایسی صورت میں بالکل بھی جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے دین کے احکامات کو بھولا کر دنیاوی علوم کی تگ و دو کرے۔ ذرا غور فرمائیں کہ با پردہ مومنیں عورتوں کے پردے و عفت و پاکدامنی کے لیے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، صحابہ اکرام و اسلاف نے کیسی کیسی جنگیں لڑیں جس کے نتیجے میں ملک کے ملک فتح کر لیے گئے۔ بنو قینقاع سے جنگ ایک مسلمان عورت کے سر پر سے چادر کھینچنے کی وجہ سے ہوئی۔ محمد بن قاسم رحمہ اللہ نے ایک بہن کی عزت کی خاطر پورا ہندوستان فتح کر لیا۔ معتصم باللہ کا ایک بہن کے آنسو پر لشکر کشی کرنا۔ اسلام نے ہماری عفت مآب بہنوں کی عزت کی حفاظت بہت خوب فرمائی ہے۔ ہم جس دور میں رہ رہے ہیں، اس میں دجالی و طاغوتی قوتوں کی پوری کوشش ہے کہ مسلمان دنیاوی نفع ںقصان کا خوف کھا کر اپنے اسلامی احکامات کو ترک کردیں۔ اسی وجہ سے کفار و مرتدین نے تعلیمی اداروں کے نظام و نصاب کو بھی ایسا مرتب کیا ہے جو اسلام کے اصولوں کے بالکل خلاف ہے۔ لہذا اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرنے والی پاک دامن عفت مآب بہن بیٹیوں کو چاہیے کہ اپنے دین کی حفاظت کرتے ہوئے ایسے اداروں سے تعلیم حاصل نہ کریں جو اسلامی حقوق کی پامالی کریں۔ جان لیں کہ دنیاوی نقصان کوئی معنی نہیں رکھتا آپ کے دینی نقصان کے آگے۔ اور جہاں تک رہی بات تعلیم مکمل کرنے کی، تو ہماری عفت مآب بہنیں گھر میں ان نصابی کتابوں کو کسی موحد باحیاء استانی سے پڑھ کر اپنے آپ کو تعلیم یافتہ بنا سکتی ہیں۔ اللہ عز وجل امت مسلمہ کو جلد اس طاغوتی نظام اور ہتھکنڈوں سے نجات فرمائے آمین۔ والله أعلم بالصواب و علمه أتم، والسلام۔
اس پوسٹ کو عنوان محمدبن حسین نے دیا ہے
 
Top