کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
پرہیز گاروں کے ساتھ جنت کا وعدہ
مَّثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ ۖ فِيهَا أَنْهَارٌ مِّن مَّاءٍ غَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌ مِّن لَّبَنٍ لَّمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِّنْ خَمْرٍ لَّذَّةٍ لِّلشَّارِبِينَ وَأَنْهَارٌ مِّنْ عَسَلٍ مُّصَفًّى ۖ وَلَهُمْ فِيهَا مِن كُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ ۖ كَمَنْ هُوَ خَالِدٌ فِي النَّارِ وَسُقُوا مَاءً حَمِيمًا فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ(سورۃ محمد:15)
اس جنت کی صفت جس کا پرہیزگاروں سے وعده کیا گیا ہے، یہ ہے کہ اس میں پانی کی نہریں ہیں جو بدبو کرنے ولا نہیں، اور دودھ کی نہریں ہیں جن کا مزه نہیں بدلا اور شراب کی نہریں ہیں جن میں پینے والوں کے لئے بڑی لذت ہے اور نہریں ہیں شہد کی جو بہت صاف ہیں اور ان کے لئے وہاں ہر قسم کے میوے ہیں اور ان کے رب کی طرف سے مغفرت ہے، کیا یہ مثل اس کے ہیں جو ہمیشہ آگ میں رہنے واﻻ ہے؟ اور جنہیں گرم کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا جو ان کی آنتوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"مسلمانو!تم میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفاء راشدین کے طریقے ہی کو اختیار کرنا اور اسے مضبوطی سے تھامے رکھنا اور دین میں اضافہ شدہ چیزوں سے اپنے کو بچا کر رکھنا اس لئے کہ دین میں نیا کام ( چاہے وہ بظاہر کیسا ہی ہو) بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور نسائی کی ایک روایت میں ہے کہ ہر گمراہی جہنم تک لے جانے والی ہے " ( ابو داود کتاب السنة باب :٥حدیث : ٤٦٠٧ اور نسائی کتاب الخطبةباب :٢٢حدیث :١٥٧٦)
جنت کے اعلی درجے کے حصول کی دعاصحیحن یعنی بخاری ومسلم میں ہے کہاللهم إنا نسألك الفردوس الأعلى من الجنة
''ائے اللہ ! ہم تجھ سے جنت الفردوس الاعلی کا سوال کرتے ہیں ''اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں سب مومن بھائیوں اور بہنوں کو جنت الفردوس عطا فرمائے ۔ آمین ۔''جب تم اللہ سے سوال کرو ! تو جنت الفردوس کا سوال کرو! کیونکہ وہ جنت کا اوسط ہے اورجنت کا اعلی مقام ہے اس کے اوپر رحمان کا عرش ہے جس سے جنت کی نہریں جاری ہوتی ہیں۔''