کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
پس ہوجاتا ہے وہابی گر
جو قبر پر مجاور بن کر بیٹھنے سے روکے
جو قبر کو سجدہ کرنے سے روکے
جو قبر پر پرساد بانٹنے سے روکے
جو قبر والوں سے مدد مانگنے سےروکے
اِنْ تَدْعُوْهُمْ لَا يَسْمَعُوْا دُعَاۗءَكُمْ ۚ وَلَوْ سَمِعُوْا مَا اسْتَجَابُوْا لَكُمْ ۭ وَيَوْمَ الْقِيٰمَةِ يَكْفُرُوْنَ بِشِرْكِكُمْ ۭ وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيْرٍ (سورہ فاطر)
اگر تم انہیں پکارو وہ تمہاری پکار سنتے ہی نہیں اور اگر (با لفرض) سن بھی لیں تو فریاد رسی نہیں کریں گے بلکہ قیامت کے دن تمہارے شریک اس شرک کا صاف انکار کر جائیں گے آپ کو کوئی بھی حق تعالٰی جیسا خبردار خبریں نہ دے گا
اَمْوَاتٌ غَيْرُ اَحْيَاءٍ وَمَا يَشْعُرُوْنَ ۙ اَيَّانَ يُبْعَثُوْنَ (سورہ فاطر)
مردے ہیں زندہ نہیں انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے
معزز قارئینوَمَا يَسْتَوِي الْاَحْيَاءُ وَلَا الْاَمْوَاتُ اِنَّ اللّٰهَ يُسْمِعُ مَنْ يَّشَاءُ وَمَآ اَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُوْرِ (سورہ فاطر)
اور زندہ اور مردے برابر نہیں ہو سکتے اللہ تعالٰی جس کو چاہتا ہے سنا دیتا ہے اور آپ ان کو نہیں سنا سکتے جو قبروں میں ہیں۔
نبی پاکﷺ کے دور میں جب کوئی ان خرافات سے منع کرتا تھا تو اسے ’’صابی‘‘ کہہ کر طعنہ دیا جاتا تھا اور آج کے دور میں ’’ وہابی ‘‘ لیکن الحمداللہ ہمیں اس نام پر فخر ہے ، کیونکہ یہ اللہ تعالی کا صفاتی نام ہے۔
وہاب جس کے معنی ہیں سب کچھ عطا کرنے والا ، اور ہم اس وہاب کے ہی بندے ہیں۔