ایران کی وزارت سراغرسانی نے اسرائیل سے وابستہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے ایک نیٹ ورک کو توڑنے اور اس سے وابستہ مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نیٹ ورک کے ایک پڑوسی ملک میں کسی نامعلوم مقام پر ہیڈکوارٹرز قائم ہیں۔
وزارت سراغرسانی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''صہیونی رجیم کے دہشت گردی اور تخریب کاری کے ایک بڑے نیٹ ورک کو پکڑ لیا ہے اور اس سے وابستہ بعض ایجنٹوں کو شناخت کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے شرپسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے''۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ''دہشت گردی کے نیٹ ورک کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کر رہے تھے''۔
وزارت نے اپنے بیان میں کسی وضاحت کے بغیر کہا ہے کہ '' ایران کے وسطی اور سرحدی صوبوں میں بھاری بم ، مشین گنیں، پستول، سائلنسر، ملٹری کمیونیکشن گئیر اور دہشت گردی میں استعمال ہوسکنے والے آلات کارروائی کے دوران پکڑے گئے ہیں''۔
بیان کے مطابق ''ایران میں تخریب کاری کی کارروائیوں کے لیے علاقائی ہیڈکوارٹرز کی ایک ملک میں نشاندہی ہوئی ہے''۔تاہم بیان میں اس ملک کانام نہیں بتایا گیا۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نے بھی یہ اطلاع دی ہے کہ ان مشتبہ افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی تیاری کر رہے تھے اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی پکڑا گیا ہے۔ تاہم فارس نے وزارت کے حوالے سے کہا ہے کہ اس نیٹ ورک سے متعلق مزید معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ایران ماضی میں اسرائیل پر اپنے جوہری سائنسدانوں کے قتل کے الزامات عاید کر چکا ہے۔ ایران نے جنوری میں ایک جوہری سائنسدان کی بم دھماکے میں ہلاکت کا اسرائیل پر الزام عاید کیا تھا۔اس سائنسدان کو تہران میں ان کی رہائش گاہ کے باہر موٹر سائیکل کے بم دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
تہران ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ، ایجنسیاں
وزارت سراغرسانی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''صہیونی رجیم کے دہشت گردی اور تخریب کاری کے ایک بڑے نیٹ ورک کو پکڑ لیا ہے اور اس سے وابستہ بعض ایجنٹوں کو شناخت کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں اور ان کے ساتھ تعاون کرنے والے شرپسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے''۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ''دہشت گردی کے نیٹ ورک کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ دہشت گردی کی کارروائی کی تیاری کر رہے تھے''۔
وزارت نے اپنے بیان میں کسی وضاحت کے بغیر کہا ہے کہ '' ایران کے وسطی اور سرحدی صوبوں میں بھاری بم ، مشین گنیں، پستول، سائلنسر، ملٹری کمیونیکشن گئیر اور دہشت گردی میں استعمال ہوسکنے والے آلات کارروائی کے دوران پکڑے گئے ہیں''۔
بیان کے مطابق ''ایران میں تخریب کاری کی کارروائیوں کے لیے علاقائی ہیڈکوارٹرز کی ایک ملک میں نشاندہی ہوئی ہے''۔تاہم بیان میں اس ملک کانام نہیں بتایا گیا۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نے بھی یہ اطلاع دی ہے کہ ان مشتبہ افراد کو اس وقت گرفتار کیا گیا ہے جب وہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی تیاری کر رہے تھے اور ان سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی پکڑا گیا ہے۔ تاہم فارس نے وزارت کے حوالے سے کہا ہے کہ اس نیٹ ورک سے متعلق مزید معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ایران ماضی میں اسرائیل پر اپنے جوہری سائنسدانوں کے قتل کے الزامات عاید کر چکا ہے۔ ایران نے جنوری میں ایک جوہری سائنسدان کی بم دھماکے میں ہلاکت کا اسرائیل پر الزام عاید کیا تھا۔اس سائنسدان کو تہران میں ان کی رہائش گاہ کے باہر موٹر سائیکل کے بم دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
تہران ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ، ایجنسیاں