ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
سید نا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک آدمی نے سوال کیا کہ ألسنا من فقرا المهاجرين کیا ہم مہاجرین فقراء میں سے نہیں ہیں سید نا عبداللہ نے اس آدمی سے فرمایا ألک امرأة تأوي إليها کیا تیری بیوی ہے جس کے پاس تو رہتا ہے وہ کہنے لگا ہاں سید نا عبداللہ نے فرمایا قال ألک مسکن تسکنه کیا تیرے پاس رہنے کے لیے گھر ہے اس نے کہا جی ہاں سید نا عبد اللہ نے فرمایا فأنت من الأغنيا پھر تو تو مالدار لوگوں میں سے ہے اس آدمی نے کہا فإن لي خادما میرے پاس ایک خادم بھی ہے سید نا عبداللہ نے فرمایا فأنت من الملوک
پھر تو تو بادشاہوں میں سے ہے۔ ٍ(صحیح مسلم كتاب الزهد)
یہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تربیت تھی کیونکہ آپ علیہ الصلا ة و السلام نے فرمایا تھا
« مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمْ آمِنًا فِى سِرْبِهِ مُعَافًى فِى جَسَدِهِ عِنْدَهُ قُوتُ يَوْمِهِ فَكَأَنَّمَا حِيزَتْ لَهُ الدُّنْيَا ».
جو شخص تم میں سے اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنے گھر یا قوم میں امن سے ہو ، جسمانی لحاظ سے تندرست ہو اور اس کے پاس ایک دن کی خوراک موجود ہو تو گویا اس کے لیے دنیا اپنے تمام تر سازو سامان کے ساتھ جمع کر دی گئی ہے ۔(سنن ترمذی ابواب الزهد)
ایک موقعہ پر رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے ایک ساتھی کو اس طرح نصیحت فرمائی
جس کا سوال تھا کہ مجھے کوئی ایسا عمل بتلائیں کہ اللہ بھی مجھ سے محبت کرے اور لوگ بھی مجھ سے محبت کریں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : « إِزْهَدْ في الدُّنْيَا يُحِبُّكَ اللهُ ، وَازْهَدْ فِيمَا عِنْدَ النَّاسِ يُحِبُّكَ النَّاسُ »
دنیا سے بے رغبتی اختیار کر اللہ تجھ سے محبت کرے گا اور اس چیز سے بے پرواہ ہو جا جو لوگوں کے پاس ہے لوگ تجھ سے محبت کریں گے (ابن ماجہ باب الزهد فی الدنیا)
پھر تو تو بادشاہوں میں سے ہے۔ ٍ(صحیح مسلم كتاب الزهد)
یہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی تربیت تھی کیونکہ آپ علیہ الصلا ة و السلام نے فرمایا تھا
« مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمْ آمِنًا فِى سِرْبِهِ مُعَافًى فِى جَسَدِهِ عِنْدَهُ قُوتُ يَوْمِهِ فَكَأَنَّمَا حِيزَتْ لَهُ الدُّنْيَا ».
جو شخص تم میں سے اس حال میں صبح کرے کہ وہ اپنے گھر یا قوم میں امن سے ہو ، جسمانی لحاظ سے تندرست ہو اور اس کے پاس ایک دن کی خوراک موجود ہو تو گویا اس کے لیے دنیا اپنے تمام تر سازو سامان کے ساتھ جمع کر دی گئی ہے ۔(سنن ترمذی ابواب الزهد)
ایک موقعہ پر رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے ایک ساتھی کو اس طرح نصیحت فرمائی
جس کا سوال تھا کہ مجھے کوئی ایسا عمل بتلائیں کہ اللہ بھی مجھ سے محبت کرے اور لوگ بھی مجھ سے محبت کریں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : « إِزْهَدْ في الدُّنْيَا يُحِبُّكَ اللهُ ، وَازْهَدْ فِيمَا عِنْدَ النَّاسِ يُحِبُّكَ النَّاسُ »
دنیا سے بے رغبتی اختیار کر اللہ تجھ سے محبت کرے گا اور اس چیز سے بے پرواہ ہو جا جو لوگوں کے پاس ہے لوگ تجھ سے محبت کریں گے (ابن ماجہ باب الزهد فی الدنیا)