• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام حدیث (نیا ایڈیشن)

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
پیغام حدیث کا نیا ایڈیشن زیر ترتیب ہے۔ اس ایڈیشن میں بخاری شریف کی احادیث کے نمبرز کی ترتیب کو تبدیل کئے بغیر ہر حدیث کے صرف مرکزی ”پیغام“ کو ممکنہ طور پرمختصر ترین الفاظ میں بیان کیا گیا ہے۔تاکہ ایک عام قاری بہ سہولت حدیث کے اصل پیغام تک پہنچ سکے۔”پیغام حدیث“ کی ضخامت کو مختصر رکھنے کی خاطرحدیث کی اسناد و دیگر تفصیلات کو اس ایڈیشن میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ ہر حدیث کا آغاز، اس کے اصل نمبر شمار اور ایک مناسب عنوان سے کیا گیا ہے۔ اور حدیث کے آخر میں کتاب کا نام اور مجموعہ حدیث کا نام یعنی صحیح بخاری شریف بھی لکھا گیا ہے۔ تاکہ پیغام حدیث سے کہیں سے بھی کوئی ”کاپی پیسٹ“ کیا جائے تو حدیث کا مکمل ”حوالہ“ موجود رہے۔ یوں سوشیل میڈیا کے ذریعہ بھی پیغام حدیث کے اقتباسات کو بآسانی اور مستند طریقہ سے پیش کیا جاسکتا ہے۔ نمونہ کے طور پر چند کتب پیش ہیں
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562

۱۔کتاب آغازو حی:
تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے
تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے ۔ ہر شخص کو وہی کچھ ملے گا جس کی اس نے نیت کی ۔ جس نے دنیا کمانے یا کسی عورت سے شادی کرنے کی غرض سے ہجرت کی اس کی ہجرت اسی کام کے لئے ہو گی۔ (آغاز وحی، بخاری)

نبی پر وحی کیسے نازل ہوتی
کبھی تو وحی نازل ہوتے وقت گھنٹی بجنے کی آواز محسوس ہوتی اور یہ وحی مجھ پربہت سخت گزرتی ۔ پھر جب یہ سلسلہ منقطع ہوتا ہے تو وہ ساری بات مجھے یاد ہو جاتی ۔ اور کبھی فرشتہ انسانی شکل میں مجھ سے بات کرتا اور میں اسے یاد کر لیتا۔ (آغاز وحی، بخاری)

پہلی وحی کے نزول کا احوال
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ پر وحی کا آغاز اچھے خوابوں سے ہوا، آپ جو خواب دیکھتے وہ بیداری میں صبح کی روشنی کی طرح نمودار ہوتا ، پھر آپ خلوت نشینی کی طرف مائل ہو گئے، اور کئی کئی دنوں کے لئے زادِ راہ لے کر غار حرا میں خلوت نشین ہو جاتے۔ آپ غار حراءمیں ہی موجود تھے کہ آپ کے پاس فرشتہ آیا تو اس نے کہا: پڑھو،آپ نے فرمایا: میں پڑھنا نہیں جانتا، آپ فرماتے ہیں کہ پھر فرشتہ (جبریل علیہ السلام) نے پکڑ کرمجھے اتنے زرو سے دبایا کہ میری طاقت جواب دے گئی،پھر مجھ کو چھوڑ دیا اور کہا پڑھو، میں نے کہا: میں پڑھنا نہیں جانتا، انھوں نے مجھ کو پھر پکڑا ،دوسری بار دبایا اتنا کہ میری طاقت نے جواب دے دیا، پھر مجھ کو چھوڑ دیا اور کہا پڑھو میں نے کہا (کیسے پڑھوں) میں پڑھنا نہیں جانتا، انھوں نے پھر مجھ کو پکڑا اور تیسری بار دبوچا پھر مجھ کو چھوڑ دیا اور کہنے لگے: "اقرا باسم ربک الذی خلق" اس رب کے نام سے پڑھ جس نے سب چیزیں بنائیں۔ انسان کو خون کے لوتھڑے سے بنایا۔ پڑھ اور تیرا پروردگار بڑے کرم والا ہے۔ (آغاز وحی، بخاری)

جبرئیل علیہ السلام آسمان و زمین کے درمیان کرسی پر
میں نے آسمان سے ایک آواز سنی ۔آنکھ اٹھا کر اوپر دیکھا تو کیا دیکھتا ہوں وہی فرشتہ جو غارِ حرا میں میرے پاس آیا تھا۔ آسمان اور زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھا ہے میں یہ دیکھ کر ڈر گیا۔ گھر کو لوٹاتو میں نے گھر والوں سے کہا مجھ کو کپڑا اوڑھا دو ، تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیتیں اتاریں:” اے کپڑا اوڑھنے والے اٹھ۔ لوگوں کو ڈرا “ سے اس آیت تک، "اور پا ک صاف رہ"۔ اس کے بعد وحی لگاتار آنے لگی۔ (آغاز وحی، بخاری)
نبی کو قرآن یاد کرادینا اللہ کا کام
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ نزولِ قرآن کے وقت قرآن جلدی جلدی پڑھنے کی کوشش کرتے تا کہ یاد رہے۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (وحی یاد کرنے کے لئے)جلدی نہ کریں، قرآن کا آپ کو یاد کرا دینا اور پڑھا دینا ہمارا کام ہے۔ ان آیتوں کے اترنے کے بعد جب جبریل علیہ السلام آپ کے پاس آ کر قرآن سناتے تو آپ غور سے سنتے رہتے جب وہ چلے جاتے تو نبی اسی طرح قرآن پڑھتے جیسے جبریل علیہ السلام نے پڑھا تھا۔ (آغاز وحی، بخاری)​

رمضان میں رسول اللہ زیادہ سخاوت کرتے
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا : رسول اللہسب لوگوں سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں تو آپ بہت ہی زیادہ سخاوت کرتے۔رسول اللہ لوگوں کو بھلائی پہنچانے میں تیز ہوا سے بھی زیادہ سخی تھے۔ (آغاز وحی، بخاری)
شاہِ روم کے سامنے نبی کے بارے میں ابوسفیان کی گواہی
ابو سفیان بن حرب کو روم کے بادشاہ ہرقل نے قریش کے ایک قافلے سمیت طلب کیا ۔ ہرقل کے پوچھنے پر ابوسفیان نے حضرت محمد کے بارے میں فرمایا کہ وہ ہم میں عالی نسب ہے۔اعلانِ نبوت سے پہلے کبھی ہم نے اس کو جھوٹ بولتے نہیں دیکھا۔ وہ عہد شکنی نہیںکرتا ۔ ہرقل نے پوچھاوہ تم کو کیا حکم دیتا ہے تو ابوسفیان نے کہا کہ وہ اللہ کی عبادت کرنے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنانے کا حکم دیتا ہے، اور بت پرستی سے ہم کو منع کرتا ہے اور نماز اور سچائی کا حکم دیتا ہے ۔(آغاز وحی، بخاری)​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562

۲۔ کتاب الایمان
اسلام کے پانچ بنیادی ارکان
اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے، اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ،محمد اللہ کے رسول ہیں ،نماز قائم کرنا ، زکوٰة ادا کرنا ،حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
9 ۔ حیا ایمان کی ایک شاخ ہے
ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ہیں اور شرم و حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
10 ۔ مسلمان اور مہاجر کون ہے؟
مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں۔، اور مہاجر وہ ہے جو ان کاموں کو چھوڑ دے جن سے اللہ نے منع کیا ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
11 ۔ افضل مسلمان کی پہچان
افضل مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ (کتاب الایمان ، بخاری)
12۔ اجنبی کو بھی سلام کرو
سوال: اسلام کی کون سی خصلت بہتر ہے؟ آپ کا جواب :کھانا کھلانا اور ہر مسلمان کو سلام کرنا خواہ آپ اسے جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں۔(کتاب الایمان ، بخاری)
13 ۔ دوسروں کے لیے وہی پسند کرو، جو اپنے لیے کرتے ہو
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
14۔مومن سب سے زیادہ نبی سے محبت کرے
اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک وہ اپنے ماں باپ اور اولاد سے بڑھ کر مجھ سے محبت نہ کرے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
15 ۔ کامل مومن کی نشانی
تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا جب تک وہ اپنے ماں باپ، اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر مجھ سے محبت نہ کرے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
16 ۔ایمان کا مزہ تین باتوں میں
جس میں تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پا لے گا ۔ایک یہ کہ اللہ اور اس کے رسول اُس کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہوں۔دوسرے یہ کہ فقط اللہ کے لئے کسی سے محبت رکھے اور،تیسرے یہ کہ دوبارہ کافر بننا اس کو اتنا ہی ناگوار ہو جتنا آگ میں ڈالا جانا ناگوار ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
17 ۔انصار سے محبت اور بغض، ایمان و منافقت کی نشانی ہے
انصار سے محبت رکھنا ایمان کی نشانی ہے اور انصار سے بغض رکھنا نفاق کی نشانی ہے۔
18 ۔ رسول اللہ سے بیعت کی شرائط
تم مجھ سے اس بات پر بیعت کرو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤگے ،چوری نہ کرو گے ، زنا نہ کرو گے ، اپنی اولاد کو نہ مارو گے اور نا حق کسی پر کوئی بہتان نہیں باندھو گے، اور نیک کاموں میں نافرمانی نہ کرو گے۔ پھر جو کوئی تم میں یہ اقرار پورا کرے اس کا اجر اللہ پر ہے اور جو کوئی ان گناہوں میں سے کسی کا ارتکاب کر بیٹھے اور اسلامی قانون کے مطابق اس کو سزا مل جائے تو وہ اس کے لیے کفارہ بن جائے گی۔ اور اگر اللہ تعالیٰ اس پر پردہ ڈال دے تو وہ اللہ کے حوالے ہے اگر چاہےتو آخرت میں بھی اس کو معاف کر دے اور اگر چاہے عذاب دے ۔(کتاب الایمان ، بخاری)
19 ۔ دین بچانے کے لئے پہاڑ کی چوٹیوں پر جانا
وہ زمانہ قریب ہے جب مسلمان کا بہترین مال وہ بکریاں ہوں گی جنہیں لئے وہ پہاڑ کی چوٹیوں اور بارش کی وادیوں میں اپنا دین بچانے کے لیے چلا جائے گا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
20 ۔ایسے کام کا حکم، جس کا کرنا آسان ہو
رسول اللہ صحابہ رضی اللہ عنہم کو ایسے کام کا حکم دیتے تھے جس کا کرنا ان کے لیے آسان ہوتا۔جب صحابہ کرام نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ ! آپ اس سے زیادہ کا ہمیں حکم دیجیئے۔ یہ سن کر اآپغصہ ہوئے اور فرمایا تم سب میں زیادہ پرہیز گار اور اللہ کو زیادہ جاننے والا میں ہوں۔(کتاب الایمان ، بخاری)
21 ۔ ایمان کا مزہ تین باتوں میں
جس میں تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پالے گا ۔ایک تو اللہ اور اس کے رسول کی محبت اس کو سب سے زیادہ ہو، دوسرے کسی بندے سے خالص اللہ کے لئے دوستی ہو ،تیسرے جسے اللہ تعالیٰ نے کفر سے بچا لیا ہے وہ دوبارہ کفر کی طرف جانا اتنا ہی ناپسندسمجھے جتنا آگ میں ڈالا جانا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
22 ۔ صاحب ایمان جہنمی لوگ، جہنم سے نکال کر جنت میں ڈالے جائیں گے
جب حساب کتاب کے بعد جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں داخل ہو جائیں گے، تب اللہ تعالیٰ فرمائے گا :جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر ایمان ہو اس کو دوزخ سے نکال لو ۔پھر ایسے لوگ دوزخ سے نکالے جائیں گے جوجل کر کوئلہ بن چکے ہوں گے۔ پھر وہ زندگی کی نہر میں ڈالے جائیں گے۔تو وہ اس طرح نئے سرے سے اگیں گے جیسے دانہ ندی کے کنارے اگتا ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
23 ۔حضرت عمر ؓ کا دین
: ایک مرتبہ خواب میں کچھ لوگوں کو دیکھا جو کرتے پہنے ہوئے میرے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں۔ کسی کا کرتہ سینے تک اور کسی کا اس سے بھی کم۔جب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ میرے سامنے لائے گئے وہ ایسا کرتا پہنے ہوئے تھے جس کو وہ گھسیٹ رہے تھے ۔اس کرتے کی تعبیر دین ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
24 ۔شرم و حیا، ایمان کا حصہ ہے
رسول اللہ ایک انصاری مرد کے پاس سے گزرے ، جواپنے بھائی کو حیاءکے متعلق نصیحت کررہا تھا ،تو رسول اللہ نے اس سے فرمایا: اسکو چھوڑ دو، کیوں کہ شرم تو ایمان کا حصہ ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
25 ۔ دل کی باتوں کا حساب اللہ پر ہے
مجھے حکم ہوا ہے کہ لوگوں سے اس وقت تک لڑوں جب تک وہ یہ گواہی نہ دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمداس کے رسول ہیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰة دیں۔ جب وہ یہ کرنے لگیں تو اپنی جانوں اور مالوں کو مجھ سے محفوظ کر لیں گے، مگر اسلام کے حق سے اور ان کے دل کی باتوں کا حساب اللہ پر رہے گا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562

26 ۔ افضل اعمال کی ترتیب
سوال: کون ساعمل افضل ہے؟ جواب: اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا۔ سوال: پھر کون سا عمل؟ جواب: اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ سوال: پھر کون ساعمل؟ جواب: حج مبرور۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

27 ۔کسی کواچھا سمجھنے کے باوجود مال نہ دینا
رسول اللہ نے چند لوگوں کو کچھ مال دیا اورایک شخص کو کچھ نہ دیا حالانکہ وہ ان سب سے اچھے تھے۔ سعد بن ابی وقاصؓنے کہا یارسول اللہ! آپ نے فلاں شخص کو چھوڑ دیا۔ قسم اللہ کی میں تو اس کو مومن سمجھتا ہوں۔رسول اللہ نے فرمایا: اے سعدؓ! میں باوجود کسی کو اچھا سمجھنے کے اس کو مال نہیں دیتا اس لیے کہ کہیں اللہ اس کو اوندھا منہ دوزخ میں نہ دھکیل دے۔ (کتاب الایمان ، بخاری)

28 ۔ کھانا کھلانا اور ہر ایک کو سلام کرنا
کسی نے رسول اللہ
سے پوچھا اسلام کی کون سی خصلت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: کھانا کھلانا اور ہر ایک کو سلام کرنا خواہ آپ اسے جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوں۔(کتاب الایمان ، بخاری)

29 ۔ خاوند کا احسان نہ ماننے والی عورتیں دوزخ میں

میں نے دوزخ میں دیکھاکہ وہاں عورتیں بہت ہیں جو کفر کرتی ہیں۔ اللہ کا کفر نہیں بلکہ وہ خاوند کا کفر کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں۔ اگر تو ایک عورت سے ساری عمر احسان کرے اورپھر وہ تجھ میںکوئی ناپسندیدہ بات دیکھے تو کہنے لگتی ہے کہ میں نے تو تجھ میں کبھی کوئی خیر دیکھی ہی نہیں۔(کتاب الایمان ، بخاری)

30۔۔ ماتحت پر ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالنا
یہ غلام تمھارے بھائی ہیں۔، اللہ نے ان کو تمھارے ماتحت کیا ہے۔ لہٰذا اپنے ان بھائیوں کو وہی کھلاو
جو خود کھاو۔ اور وہ پہناو جو خود پہنو۔ اور طاقت سے زیادہ ان پر بوجھ مت ڈالو، اگر ڈالو تو ان کا ہاتھ بٹاو۔(کتاب الایمان ، بخاری)

31 ۔باہم لڑنے والے مسلمان دوزخی ہیں
جو دو مسلمان ایک دوسرے کے خلاف اپنی اپنی تلواریں نکالتے ہیں تو وہ دونوں دوزخی ہیں۔سوال: یا رسول اللہ! قاتل تو خیردوزخی ہے ہی، لیکن مقتول کیوں دوزخ میں جائے گا ۔ جواب: اسلیے کہ وہ بھی اپنے ساتھی کو مارنا چاہتا تھا۔(کتاب الایمان ، بخاری)

32 ۔ شرک بڑا ظلم ہے
جب سورةانعام کی یہ آیت اتری.... جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان میں گناہوں کی آمیزش نہیں کی ....تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا :ہم میں کون ایسا ہے جس نے گناہ نہیں کیا ۔تب اللہ نے سورة لقمان کی یہ آیت اتاری.... شرک بڑا ظلم ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

33 ۔ جھوٹ، وعدہ خلافی اور خیانت، منافق کی نشانیاں ہیں
منافق کی تین نشانیاں ہیںجب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے خلاف ورزی کرے اور جب اس کے پاس امانت رکھیں تو خیانت کرے۔(کتاب الایمان ، بخاری)

34 ۔ پکے منافق کی چار خصلتیں
چارخصلتیں جس میں ہوں گی وہ پکا منافق ہوگا اور جس میں ان چاروں میں سے کوئی ایک بات ہوگی اس میں نفاق کی ایک خصلت ہو گی جب تک وہ اس کو چھوڑ نہ دے۔امانت میں خیانت، بات بات پر جھوٹ بولنا، عہد توڑنا، اورجھگڑے کے وقت گالیاں دینا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562

35 ۔ لیلة القدر کی عبادت سے سارے گناہ معاف
جو شخص لیلة القدر کی عبادت ایمان اور ثواب کی نیت سے کرے اُس کے گزشتہ سارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

36 ۔فی سبیل اللہ جہاد کی فضیلت
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے.... جو شخص مجھ پر ایمان اور میرے رسولوں کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے گھر سے صر ف میری راہ میں جہاد کی غرض سے نکلا تو میں اسے ثواب اور مالِ غنیمت کے ساتھ واپس گھر لوٹاؤں گا، (اور اگر وہ شہید ہو گیا تو ) اسے جنت میں داخل کروں گا.... اور اگر میری امت پر مشکل نہ ہوتا تو میں ہر لشکر کے ساتھ جہاد پر جاتا، اور میری یہ تمنا ہے کہ میں اللہ کی راہ میں شہید کر دیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر شہید کیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر شہید کیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں۔(کتاب الایمان ، بخاری
)​

37 ۔قیام رمضان سے سارے گناہ معاف
جس نے ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کا قیام کیا اس کے گزشتہ سارے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

38 ۔ رمضان کے روزوں سے سارے گناہ معاف
جس نے ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے گزشتہ سارے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

39 ۔دین آسان ہے، اس میں سختی نہ کرو
بے شک دین آسان ہے اگر اس میں کوئی سختی کرے گا تو وہ اس پر غالب آجائے گا۔ اس لئے درمیانی راہ اختیار کرو، خوش ہوجاؤ۔ اور صبح ، دوپہر ، شام اور رات کے کچھ حصے میں عبادت سے مدد حاصل کرو۔(کتاب الایمان ، بخاری
)​

40 ۔بیت المقدس کی طرف رخ کر کے سترہ مہینے نماز پڑھی گئی
نبی
جب مدینہ تشریف لائے تو سولہ یا سترہ مہینے بیت المقدس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے رہے اورآپکی یہ خواہش تھی کہ بیت اللہ قبلہ بن جائے ۔تحویل قبلہ کے بعدسب سے پہلے جو نماز بیت اللہ کی طرف رخ کرکے پڑھی گئی وہ عصر کی نماز تھی۔ جب آپ بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھا کرتے تھے تو یہودی اورعیسائی خوش تھے جب آپ نے اپنا منہ کعبہ کی طرف پھیر لیا تو انہوں نے برا مانا۔ (کتاب الایمان ، بخاری)​

41 ۔ نو مسلم کے سارے گناہ معاف
جب کوئی بندہ مسلمان ہو جائے اور اس کا اسلام عمدہ ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے گزشتہ سارے گناہوں کا مٹادیتا ہے۔ اور اس کے بعد بدلہ شروع ہو جاتا ہے کہ ایک نیکی کے بدلے دس سے لے کر سات سو گنا تک نیکیاں، اور ایک برائی کے بدلے صرف ایک برائی اور اگر اللہ تعالی چاہیے تو اسے بھی معاف فرما دے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

42۔ ایک نیکی کا بدلہ دس سے لے کر سات سو گنا تک
جب تم میں سے کوئی اچھی طرح مسلمان ہو تو اس کے بعد ہر نیک کام جو وہ کرئے گا دس سے سات سو گنا تک بڑھا دیا جائے گا اور ہر برا کام جو وہ کرئے گا اتنا ہی لکھا جائے گا جتنا اس نے کیا۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

43 ۔ وہ کام کرو جوہمیشہ کر سکتے ہو
وہ کام کرو جوہمیشہ کر سکتے ہو کیونکہ قسم اللہ کی، اللہ تو ثواب دینے سے نہیں تھکے گا بلکہ تم ہی تھک جاؤگے۔.... اور نبیکو وہ عمل بہت پسند تھا جس کا کرنے والا اس کو ہمیشہ کرے۔(کتاب الایمان ، بخاری)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
44 ۔جس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہو وہ دوزخ سے ضرور نکلے گا
جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اس کے دل میں جو برابرایمان ہو تو وہ ایک نہ ایک دن دوزخ سے نکلے گا۔ اور جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اس کے دل میں گندم کے برابر ایمان ہو وہ ایک نہ ایک دن دوزخ سے نکلے گا ۔ اور جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہو وہ بھی ایک نہ ایک دن دوزخ سے نکلے گا ۔(کتاب الایمان ، بخاری)

45 ۔آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین پورا کیا
ایک یہودی نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے کہا: اگرقر آٓن کی یہ آیت ہم یہود یوں پر اترتی تو ہم اس دن کو ،جس دن وہ آیت اترتی، عید کا دن ٹھہرا لیتے۔ ....آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین پورا کیا اور اپنا احسان تم پر تمام کر دیا اور اسلام بطورِ دین تمہارے لئے پسند کیا .... حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ آ یت نبی پر جمعہ کے دن اتری جب آپ عرفات میں کھڑے تھے۔(کتاب الایمان ، بخاری)

46 ۔ اسلام پانچ نمازوں، رمضان کے روزے اور زکوٰة ادا کرنے کا نام ہے
اسلام دن رات میں پانچ نمازیں پڑھنے کا نام ہے۔ ہاں اگر نوافل بھی ادا کرو تو بہتر ہے.... اور رمضان کے روزے رکھنا ۔ ہاں اگرنفل روزے بھی رکھو تو بہتر ہے .... اور زکوٰة ادا کرنا۔ ہاں اگر نفلی صدقہ بھی کرو تو بہتر ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

47 ۔جنازہ میں شرکت سے اُحد پہاڑ جتنا ثواب
جو کوئی ایمان اور ثواب کی نیت سے کسی مسلمان کے جنازے کے ساتھ جائے اور نماز کے بعد تدفین تک اس کے ساتھ رہے تو وہ دو قیراط ثواب لے کر لوٹے گا۔ اور ایک قیراط احد پہاڑ جتنا ہے، اور جو شخص صرف نمازِ جنازہ پڑھ کر لوٹ آئے تو وہ ایک قیراط ثواب لے کر لوٹے گا۔ (کتاب الایمان ، بخاری
)

48 ۔ مسلمان سے لڑنا کفر ہے
مسلمان کو گالی دینا فسق اور اس سے لڑنا کفر ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)

49 ۔ شب قدر رمضان کی پچیسویں ، ستائیسویں ،انتیسویں اور رات میں
میں اس لئے گھر سے باہرنکلا تھا کہ شبِ قدر کے بارے میں آپ لوگوں کو خبر دوں لیکن فلاں فلاں لڑرہے تھے جس کی وجہ سے وہ میرے دل سے اٹھا لی گئی۔ شاید اسی میں تمہارے لیے بہتری ہو۔ لہٰذا اب اسے رمضان کی پچیسویں ، ستائیسویں ،انتیسویں اور رات میں تلاش کرو۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

50 ۔ایمان، اسلام اور احسان کسے کہتے ہیں؟
ایک دن نبی لوگوں میں تشریف فرما تھے کہ جبریل علیہ السلام تشریف لائے اور پوچھنے لگے کہ ایمان کسے کہتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ایمان یہ ہے کہ تو اللہ تعالی ، اس کے فرشتوں ، اس کی ملاقات ، اس کے رسولوں اور قیامت کے دن پر ایمان رکھے....انہوں نے پوچھا اسلام کیا ہے؟آپ نے فرمایا: اسلام یہ ہے کہ اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناو، نماز قائم کرو، زکوٰة ادا کرو، اور رمضان کے روزے رکھو....انہوں نے پوچھا احسا ن کیا ہے؟آپ نے فرمایا: احسان یہ ہے کہ اللہ کی اس طرح عبادت کرو کہ گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر ایسا نہ ہو سکو تو اتنا خیال رکھو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے....انہوں نے کہا قیامت کب آئے گی؟ آپ نے فرمایا: اس کے بارے میں جواب دینے والا پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا، البتہاس کیچند نشانیاں بتا دیتا ہوں۔ وہ یہ کہ جب لونڈی اپنے آقا کو جنے گی اور جب سیاہ اونٹوں کے چرانے والے بڑی بڑی عمارتیں بنا کر ایک دوسرے پر فخر کریں گئے، اور قیامت(غیب کی ان) پانچ باتوں میں سے ایک ہے جنہیں اللہ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا۔(کتاب الایمان ، بخاری)

51 ۔جب ایمان کی خوشی دل میں سماجاتی ہے
روم کے شاہ ہرقل نے ابو سفیان سے کہا: میں نے تجھ سے پوچھا اس پیغمبر کے تابعدار بڑھ رہے ہیں یا گھٹ رہے ہیں تو نے کہا: بڑھ رہے ہیں اور ایمان کا یہی حال رہتا ہے یہاں تک کہ وہ پورا ہو جاتا ہے.... اور میں نے تجھ سے پوچھا کوئی اس کے دین میں آکر پھر اس کو برا سمجھ کر مرتد ہوا ؟ تو نے کہا: نہیں اور ایمان کا یہی حال ہے جب اس کی خوشی دل میں سما جاتی ہے تو کوئی اس کو برا نہیں سمجھتا۔(کتاب الایمان ، بخاری)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562

52 ۔جو مشتبہ چیزوں سے بچا، اُس نے اپنا دین بچا لیا
حلال واضح ہے اور حرام بھی واضح ، اور ان کے درمیان کچھ مشتبہ چیزیں ہیں، جنہیں بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ حلال ہیں یا حرام۔پھر جو شخص ان مشتبہ چیزوں سے بچا اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا اور جو ان میں پڑ گیا اس کی مثال اس چرواہے کی سی ہے جو چرا گاہ کے آس پاس اپنے جانوروں کو چراتا ہے اور قریب ہے کہ اس میں گھس جائے، اور سن لو کہ ہر بادشاہ کی ایک چرا گاہ ہوتی ہے اور اللہ کی چراگاہ اس کی زمین پر وہ چیزیں ہیں جو اس کی حرام کردہ ہیں۔یاد رکھو انسانی جسم میں ایک ایسا ٹکڑا ہے اگر وہ صحیح ہو جائے تو سارا جسم صحیح اور اگر وہ خراب ہو جائے تو سارا جسم خراب، سن لو! وہ دل ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

53 ۔چار باتوں کا حکم اور چار باتوں سے منع
نبی
نے ربیعہ کے وفد کوچار باتوں کا حکم دیا اور چار قسم کے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا۔ حکم یہ دیا کہ : ۱۔ اللہ وحدہ لا شریک پر ایمان لاؤ یعنی اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں ،محمد اس کے سچے رسول ہیں ۔۲۔ نماز قائم کرنا۔۳۔ زکوٰة دینا۔۴۔ رمضان کے روزے رکھنا، اور مال غنیمت سے جو ملے اس کا پانچواں حصہ بیت المال میں جمع کروانا.... اور چار برتنوں سے ان کو منع کیا ۔۱۔سبز لاکھی مرتبان،۔۲۔ کدو کے تونبے ۔۳۔ کرید کئے ہوئے لکڑی کے برتن ۔۴۔اور مزفت یا مقیر یعنی روغنی برتن۔(کتاب الایمان ، بخاری)

54 ۔اللہ اور اس کے رسول کی رضا کے لئے ہجرت کرنا
تمام اعمال کا دارومدار نیت پر ہے، انسان کو ویسا ہی بدلہ ملے گا جیسی وہ نیت کرے گا، لہٰذا جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی رضا کے لیے ہجرت کرے گا اس نے واقعی اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہجرت کی، اور جو کوئی دنیا کمانے یا کسی عورت سے شادی کرنے کی غرض سے ہجرت کرے گا تو اس کی ہجرت ان ہی کاموں کے لیے سمجھی جائے گی ۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

55 ۔اہل و عیال پر خرچ کرنا بھی صدقہ ہے
جب آدمی ثواب کی نیت سے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے تو وہ بھی اس کے لیے صدقہ بن جاتا ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

56۔بیوی کے منہ میں لقمہ ڈالنے کا بھی اجر ہے
اللہ تعالیٰ کی رضامندی کی خاطر جو کچھ بھی تو خرچ کرے گا اس کا تجھے اجر ملے گا حتیٰ کہ اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ ڈالنا بھی باعثِ اجر ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری
)

57 ۔مسلمانوں کے ساتھ خیر خواہی
حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ
سے نماز قائم کرنے ، زکوٰة دینے اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنے پر بیعت کی ہے۔(کتاب الایمان ، بخاری)

58۔ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کرنا
جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک دفعہ میں نبی
کے پاس گیا، اور عرض کی میں آپ سے اسلام پر بیعت کرنا چاہتا ہوں۔آپ نے مجھ پر ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی کی شرط لگائی، تو میں نے اسی شرط پر آپ سے بیعت کی۔ اس مسجد کے رب کی قسم! میں آپ لوگوں کا خیر خواہ ہوں۔(کتاب الایمان ، بخاری)
۳۔کتاب العلم
59 ۔جب معاملات ناہل لوگوں کے سپرد کئے جائیں
جب امانت ضائع کی جائے تو قیامت کا انتظار کرنا۔ جب معاملات نا اہل لوگوں کے سپرد کیے جائیں تو قیامت کا انتظار کرنا۔(کتاب العلم، بخاری
)

60۔وضو میں ایڑیوں کو اچھی طرح دھونا
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک دفعہ دورانِ سفر ہم نماز کے وقت جلدی جلدی وضو کر رہے تھے اور پاؤں کو اچھی طرح نہیں دھو رہے تھے تو آپ
نے بآواز بلند دو یا تین مرتبہ فرمایا : ایڑیوںکو خشک چھوڑنے والوںکے لیے ہلاکت ہے۔(کتاب العلم، بخاری)

61 ۔62 ۔ مسلمان کی مثال کھجور کے درخت کی سی ہے
مسلمان کی مثال کھجور کے درخت کی سی ہے ۔درختوں میںکھجور کا درخت ایک
ایسا درخت ہے جس کے پتّے نہیں جھڑتے ۔(کتاب العلم، بخاری
)

63 ۔اللہ نے نماز، روزہ اور زکوٰة کا حکم دیا
بنو سعد بن بکر کے ایلچی ضمام بن ثعبلہ کا نبی
سے سوال جواب ۔ سوال: کیا اللہ نے آپ کو سب لوگوں کی طرف رسول بنا کربھیجا ہے؟ جواب: جی ہاں! ....سوال: کیا اللہ نے آپ کو رات دن میں پانچ نمازیں پڑھنے کا حکم دیا ہے؟ جواب: ہاں ....سوال: کیا اللہ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ سال بھر میں رمضان کے مہینہ میں روزے رکھو ؟ آپ نے فرمایا: ہاں ....سوال: کیا اللہ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ ہم میں سے جو مالدار لوگ ہیں ان سے زکوٰة لے کر غریبوں میں تقسیم کر دو؟ نبینے فرمایا: ہاں .... تب وہ شخص کہنے لگا میں اس پیغام پر ایمان لایا جو آپ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے ہیں۔(کتاب العلم، بخاری)

64 ۔ جب کسریٰ نے نبی کا خط پھاڑ ڈالا
رسول اللہ
نے حاکمِ بحرین کو ایک خط روانہ فرمایا۔ اُس نے وہ خط کسریٰ (پرویز) کو بھیج دیا۔ جب کسریٰ نے آپکا خط پڑھا تو پھاڑ ڈالا۔رسول اللہ نے ایران والوں پر بدعاءفرمائی کہ وہ بھی چاک شدہ خط کی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جائیں۔(کتاب العلم، بخاری)

65 ۔ مہر نبوت والی انگوٹھی
نبی
نے کسی بادشاہ کے نام دعوتِ اسلام کے لیے خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو لوگوں نے عرض کیا وہ لوگ صرف وہی خط پڑھتے ہیں جس پر مہر لگی ہو تو آپ نے چاندی کی ایک انگوٹھی بنوائی، جس پر لکھا تھا۔محمدرسول اللہ۔(کتاب العلم، بخاری)

66 ۔جس نے اللہ سے شرم محسوس کی، اللہ نے اس کے گناہ معاف فرمادیئے
ایک دفعہ رسول اللہ
مسجد میں لوگوں کے ساتھ تشریف فرما تھے کہ تین آدمی آئے ان میں سے ایک نے حلقہ درس میں تھوڑی سی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا ، دوسرا لوگوں کے پیچھے بیٹھ گیا اور تیسرا واپس پلٹ گیا۔ جب رسول اللہ وعظ سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کیا میں تمہیں تین آدمیوں کا حال نہ سناؤں؟ ان میں سے ایک نے اللہ کی پناہ لی تو اللہ نے اسے پناہ دے دی۔ دوسرے نے اللہ سے شرم محسوس کی تو اللہ نے بھی اس سے شرم کی(یعنی اس کے گناہ معاف فرما دیئے) اور تیسرے نے منہ موڑ لیا تو اللہ نے بھی اس سے منہ موڑ لیا۔(کتاب العلم، بخاری)

67 ۔تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری آبروئیں ایک دوسرے پر حرام ہیں
تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری آبروئیں ایک دوسرے پر اسی طرح سے حرام ہیں جس طرح قربانی کا دن (یوم نحر)، ماہِ ذو ا لحجہ اور اس شہر مکہ کی حرمت ہے، لہٰذا اے لوگو! میرا یہ پیغام ان لوگوں تک پہنچا دو جو یہاں نہیں ہیں اس لیے کہ ممکن ہے وہ اس بات کو آپ سے زیادہ یاد رکھنے والے ہوں۔(کتاب العلم، بخاری
)​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
68 ۔مسلسل نصیحت کرنے سے گریز
حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی
نے ہمیں نصیحت کرنے کے لیے کچھ دن مقرر فرما رکھے تھے تاکہ ہم اکتا نہ جائیں۔(کتاب العلم، بخاری)

69 ۔لوگوں پرسختی نہیں بلکہ آسانی کرو
لوگوں پرآسانی کرو ،سختی نہ کرو۔، خوش خبری سناؤ
، اور نفرت نہ دلاؤ۔(کتاب العلم، بخاری)

70 ۔موقع اور وقت دیکھ کر نصیحت کرنا چاہئے
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں موقع اور وقت دیکھ کر نصیحت کرتا ہوں جیسے نبی
وقت اور موقع دیکھ کر نصیحت فرمایا کرتے تھے۔ کیوں کہ آپ کو بھی یہی ڈر تھا کہ کہیں ہم اکتا نہ جائیں۔(کتاب العلم، بخاری)

71 ۔یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی
اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اسے دین کی سمجھ عطافرما دیتے ہیں۔میں تو تقسیم کرنے والا ہوں ، دینے والا تو اللہ ہے۔ یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی ، اور جو شخص ان کی مخالفت کرے گا وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت ) آ جائے۔(کتاب العلم، بخاری
)

72 ۔کھجور کے درخت کی مثال مسلمان کی سی ہے
ایک مرتبہ نبی
کے سامنے کھجور کا ایک گچھا لایا گیا۔جسے دیکھ کر آپ نے پوچھا درختوں میں ایک ایسا درخت ہے جس کی مثال مسلمان کی سی ہے بتاؤ وہ کون سا درخت ہے؟ پھر نبی نے فرمایا: وہ کھجورکا درخت ہے۔(کتاب العلم، بخاری)

73 ۔حسد کی جائز قسمیں صرف دو ہیں
حسد (رشک) صرف دو باتوں میں جائز ہے۔ ایک تو اس شخص پر جسے اللہ نے مال عطا فرمایا ہو اور وہ دن رات اسے اس کی راہ میں خرچ کرتا ہو۔ اور دوسرا وہ شخص جسے اللہ نے علم عطا فرمایا ہو اور وہ اس کے ساتھ فیصلے کرتا ہو اور لوگوں کو سکھاتا ہو۔(کتاب العلم، بخاری
)

74 ۔ خضر، موسیٰ علیہ السلام سے زیادہ علم رکھتے تھے
ایک مرتبہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آپ علیہ السلام سے پوچھا کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بھی زیادہ علم رکھتا ہو؟ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا: نہیں، میں نہیں جانتا کہ مجھ سے بھی زیادہ کسی کے پاس علم ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ہمارا ایک بندہ خضر ہے جو آپ سے بھی زیادہ علم والا ہے۔(کتاب العلم، بخاری
)

75 ۔حضرت ابنِ عباس ؓ کے لئے رسول اللہ کی دعا
رسول اللہ
نے حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ کواپنے سینے سے لگایا اور دعا فرمائی: یا اللہ! ا سے قرآن کا علم عطا فرما۔(کتاب العلم، بخاری)

76 ۔ صف کے کچھ حصہ سے گزر کر نماز میں شامل ہونا
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب میں بلوغت کے قریب تھا ، ایک مرتبہ نبی
منیٰ میں نماز پڑھا رہے تھے، اور آپ کے سامنے دیوار کی آڑ نہیں تھی۔ میں صف کے کچھ حصے سے گزر کر نماز میں شامل ہو گیا۔اس کے باوجود مجھ پر کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔(کتاب العلم، بخاری)

77 ۔حضرت محمود بن ربیع پر نبی کی شفقت
حضرت محمود بن ربیع سے روایت ہے کہ مجھے ابھی تک نبی
کی و ہ کلی یاد ہے جوآپ نے ایک ڈول سے لے کر میرے منہ پر کی تھی۔ اس وقت میں پانچ سال کا تھا۔(کتاب العلم، بخاری)

78 ۔حضرت موسیٰ علیہ السلام سے زیادہ علم رکھنے والے
ایک مرتبہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آپ علیہ السلام سے پوچھا کیا آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بھی زیادہ علم رکھتا ہو؟ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے جواب دیا نہیں میں نہیں جانتا کہ مجھ سے بھی زیادہ کسی کے پاس علم ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ہمارا ایک بندہ خضر ہے جو آپ سے بھی زیادہ علم والا ہے۔(کتاب العلم، بخاری
)

79 ۔نبی کے علم و ہدایت سے فائدہ اٹھانا
اللہ تعالیٰ نے جو علم اور ہدایت مجھے دے کربھیجا ہے اس کی مثال اس زور دار بارش کی سی ہے جو زمین پر برستی ہے ، زمین کے کچھ حصے ایسے ہوتے ہیں جو پانی جذب کر لیتے ہیں اور پھر گھاس اور سبزہ اگتا ہے، اور بعض حصے سخت ہوتے ہیں جن میں پانی ٹھر جاتا ہے، اللہ اس سے لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے ، لوگ اس سے سیراب ہوتے ہیں اور دوسروں کو بھی پلاتے ہیں۔ یہ مثال اس شخص کی ہے جس نے دین میں سمجھ پیدا کی اور میری تعلیمات سے فائدہ اٹھایا ، خود بھی سیکھا اور دوسروں کو بھی سکھایا۔ جبکہ زمین کے کچھ حصے چٹیل ہوتے ہیں جن میں پانی ٹھہرتا ہے نہ جذب ہوتا ہے ، ۔، یہ اس شخص کی مثال بھی ہے جس نے سر ہی نہ اٹھایا یعنی توجہ ہی نہ کی اور میری تعلیمات نہ مانیں۔(کتاب العلم، بخاری
)

80 ۔جہالت، قربِ قیامت کی علامت ہے
علامات قیامت میں سے یہ ہے کہ علم دین اٹھ جائے گا ۔ہر طرف جہالت ہی جہالت ہو گی، شراب نوشی اور زنا عام ہو جائے گا۔(کتاب العلم، بخاری
)

81 ۔عورتوں کی کثرت، قرب قیامت کی نشانی
قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ علمِ دین کم ہو جائے گا۔ہر طرف جہالت ہی جہالت ہوگی۔ زنا علانیہ ہو نے لگے گا اور عورتوں کی اتنی کثرت ہو جائے گی کہ پچاس عورتوں کا نگران صرف ایک شخص ہو گا۔(کتاب العلم، بخاری
)

82 ۔علم کے پیالہ سے حضرت عمر ؓ کا دودھ پینا
ایک دفعہ کا ذکر ہے میں سو رہا تھا اور میرے سامنے دودھ کا ایک پیالہ پیش کیا گیا۔ میں نے خوب سیر ہو کر پیا حتیٰ کہ میں نے دیکھا اس کی تازگی میرے ناخنوں سے نکل رہی ہے۔ پھر باقی دودھ عمر رضی اللہ عنہ کو دے دیا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی کہ آپ نے اس کی کیا تعبیر کی؟ آپ
نے فرمایا : علم۔(کتاب العلم، بخاری)

83 ۔مناسک حج میں تقدیم و تاخیر
حجةالوداع کے موقع پر منیٰ میں رسول اللہ
سے سوال و جواب۔سوال: میں نے بے خبری میں قربانی سے پہلے ہی سر منڈوا لیا ہے۔ جواب: کوئی حرج نہیں اب قربانی کرلو ۔ سوال: میں نے بے خبری میں رمی ( کنکریاں مارنے ) سے پہلے ہی قربانی کرلی۔ جواب : کوئی حرج نہیں اب رمی کرلو۔ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ اس دن آپ?سے ایسے کسی کام کے بارے میں پوچھا گیا جس میں تقدیم و تاخیر ہو گئی تھی تو آپ نے فرمایا: اب کرلو کوئی حرج نہیں۔(کتاب العلم، بخاری)​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
84 ۔اگررمی سے پہلے قربانی اور قربانی سے پہلے سر منڈوالیا
نبی
سے حجة الوداع کے موقع پر ایک شخص نے پوچھا :میں نے رمی سے پہلے ہی قربانی کرلی ۔آپ نے ہاتھ سے اشارہ کیا اور فرمایا: کوئی حرج نہیں۔ دوسرے نے پوچھا: میں نے قربانی سے پہلے ہی سر منڈوا لیا تو آپ نے ہاتھ کے اشارے سے فرمایا: کوئی حرج نہیں۔(کتاب العلم، بخاری)

85 ۔علم کا اٹھنا اور قتل کا بڑھنا
علم اٹھا لیا جائے گا۔ جہالت اور فتنے پھیل جائیں گے اور ہرج یعنی قتل بڑھ جائے گا۔(کتاب العلم، بخاری
)

86 ۔ قبر وں میں آزمائش ہوگی اور محمد کے بارے میں پوچھا جائے گا
سورج گرہن کے موقع پر نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ
نے اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا کی اور فرمایا : جو چیزیں اس سے پہلے مجھے نہیں دکھلائی گئی تھیں وہ میں نے آج یہاں دیکھ لی ہیں ، حتیٰ کہ میں نے جنت اور جہنم کو بھی دیکھا۔ پھر مجھ پر وحی کی گئی کہ تم لوگ اپنی قبروں میں اس طرح آزمائے جاؤگے جیسے مسیح الدجال کے ذریعے آزمائے جاؤگے۔قبر میں پوچھا جائے گا آپ اس شخص (یعنی محمد) کے بارے میں کیا اعتقاد رکھتے تھے؟ جو شخص صاحبِ ایمان ہو گا وہ کہے گا یہ محمد ہیں جو اللہ کی طرف سے کھلی نشانیاں اور ہدایت کی باتیں لے کر ہمارے پاس آئے جنہیں ہم نے قبول کیا اور ان کی پیروی کی۔ وہ شخص تین بار یہ کلمات دہرائے گا، پھر اسے کہا جائے گا آرام سے سوجاؤ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ تو ان پر یقین رکھتا ہے۔ باقی رہا منافق یا شک کرنے والا تو وہ کہے گا : مجھے نہیں معلوم ۔میں تو وہ کہتا تھا جو لوگ کہتے تھے۔(کتاب العلم، بخاری)

87 ۔چار قسم کے ممنوعہ برتن
ربیعہ قبیلہ کے وفد کا سوال: آپ ہمیں ایسی قطعی چیز بتائیے جس کی خبر ہم اپنے ان لوگوں کو بھی دیں جو یہاں نہیں آئے، اور خود بھی اس پر عمل پیرا ہو کر جنت میں داخل ہو سکیں۔نبی
نے انہیں چار باتوں کا حکم دیا اور چار قسم کے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا۔ حکم یہ دیا کہ اللہ وحدہ لا شریک پر ایمان لاؤ یعنی اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں اورمحمد اس کے سچے رسول ہیں۔نماز قائم کرنا ، زکوٰةدینا ، رمضان کے روزے رکھنا اور مال غنیمت کا پانچواں حصہ بیت المال میں جمع کروانا۔ اور چار قسم کے برتنوں کے استعمال سے منع کیا ۔سبز لاکھی مرتبان ، کدو کے تونبے ، کرید کئے ہوئے لکڑی کے برتن اور مزفت یا مقیر یعنی روغنی برتن۔(کتاب العلم، بخاری)

88 ۔رضاعی بہن بھائی کا نکاح نہیںہوسکتا
عقبہ بن حارث نے ابو اہاب بن عزیز کی بیٹی سے شادی کی تو ایک عورت ان کے پاس آئی اور کہنے لگی میں نے آپ اور آپ کی دلہن کو دودھ پلایا ہے یعنی آپ دونوں رضائی بہن بھائی ہیں۔اس مسئلہ کا حل دریافت کرنے کے لیے حضرت عقبہ آپ
کی خدمت میں مدینہ پہنچے تو آپ نے فرمایا: تو اس عورت سے کیسے نکاح برقرار رکھ سکتاہے جب کہ اس کے بارے میں ایسی بات کہہ دی گئی ہے۔چنانچہ عقبہ نے اسے چھوڑ دیا اور پھر اس عورت نے کسی اور سے نکاح کر لیا۔(کتاب العلم، بخاری)

89 ۔ صحابہ کرام ؓ باری باری نبی کی خدمت میں حاضر ہوتے
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اور میرا ایک انصاری پڑوسی مدینہ کے اطراف میں ایک گاؤں میں رہا کرتے تھے اور ہم دونوں حصولِ علم کے لیے باری باری نبی
کی خدمت میں پیش ہوتے اور آپ کے فرامین سے متعلقہ باتوں سے ایک دوسرے کو آگاہ کرتے۔(کتاب العلم، بخاری)

90۔ امام کو مختصر قرات کی ہدایت
نماز میں ایک امام کی لمبی قراءت کی شکایت پر نبی
نے خفا ہوتے ہوئے فرمایا: تم لوگوں کو متنفر کرتے ہو ؟ امام کو چاہیے کہ وہ ہلکی نماز پڑھائے کیوں کہ بعض لوگ بیمار ،بعض کمزور اوربعض حاجت مند ہوتے ہیں۔(کتاب العلم، بخاری)

91 ۔گمشدہ اشیاءکا حکم
نبی
سے ایک شخص نے پڑی ہوئی چیز سے متعلق پوچھا ، آپ نے فرمایا: اس کی نشانی پہچان کر ایک سال تک اس کا اعلان کرو ، پھر اس کا مالک نہ ملے تو اسے استعمال میں لاؤ، پھر اگر اس کا مالک آ جائے تو اسے واپس لوٹا دو۔(کتاب العلم، بخاری)

92 ۔93 ۔کثرتِ سوالات کو نبی نے ناپسند کیا
لوگوں نے نبی
سے ایسی باتیں پوچھنا شروع کیں جنہیں آپ نے ناپسند فرمایا،حتیٰ کہ کثرتِ سوالات کی بنا پر آپ کو غصہ آ گیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کے چہرہِ مبارک پر غصہ کے آثار دیکھے تو عرض کیا: اے اللہ کے رسول ہم اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتے ہیں۔(کتاب العلم، بخاری)

94 ۔95 ۔ نبی اپنی بات کو تین بار دہراتے
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی
جب کوئی بات کرتے تو اسے تین بار دہراتے تاکہ لوگ خوب سمجھ لیں، اور جب کسی کے ہاں تشریف لے جاتے تو تین بار سلام کرتے۔(کتاب العلم، بخاری)

96 ۔وضو کے دوران پاؤں اچھی طرح دھونا
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک دفعہ دورانِ سفر رسول اللہ
ہم سے پیچھے رہ گئے، اور عین نمازِ عصر کے وقت واپس تشریف لائے ، اور ہم وضو کر رہے تھے ، جب آپ نے دیکھا کہ ہم پاؤں اچھی طرح نہیں دھو رہے تو باآوازِ بلند فرمایا: خشک ایڑیوں کے لیے ہلاکت ہے۔(کتاب العلم، بخاری)

97 ۔تین آدمیوں کو دوہرا ثواب ملے گا
تین آدمیوں کو دوہرا ثواب ملے گا ایک تو اہلِ کتاب میں سے وہ شخص جو اپنے نبی پر ایمان لایا اور پھر محمد
پر ایمان لایا۔، دوسرا وہ غلام جو اللہ کے حق کے ساتھ ساتھ اپنے مالکوں کا حق بھی ادا کرے اور تیسرا وہ شخص جس کے پاس ایک لونڈی ہو اور وہ اسے ادب سکھاتا ہے، اسے اچھی طرح تعلیم دیتا ہے اور اس کے بعد اسے آزاد کر کے اس سے شادی کرلیتا ہے۔(کتاب العلم، بخاری)

98۔خواتین خیرات میں اپنے زیورات صدقہ کررہی تھیں
رسول اللہ
مردوں کی صف سے نکلے۔آپ نے سوچا شاید عورتوں تک میری آواز نہیں پہنچی، لہٰذا آپ انہیں وعظ فرمانے کے لیے تشریف لے گئے، انہیں خیرات کرنے کا حکم دیا۔حتیٰ کہ عورتوں کا یہ حال تھا کہ کوئی اپنی بالی خیرات کر رہی تھی اور کوئی انگوٹھی اور بلال انہیں ایک کپڑے میں جمع کرتے جا رہے تھے۔(کتاب العلم، بخاری)

99 ۔حشر میں نبی کی شفاعت کا حقدار
قیامت کے دن میری شفاعت کا سب سے زیادہ حقدار وہ ہو گا جو سچے دل سے لا الہ الا اللہ کہے گا۔(کتاب العلم، بخاری
)

100 ۔اللہ علماءکو اٹھا کر علم کو اٹھائے گا
اللہ تعالیٰ علم کو اس طرح نہیں اٹھائے گا کہ بندوں سے چھین لے ، بلکہ پختہ علماءکو اٹھا کر علم کو اٹھائے گا۔ حتیٰ کہ کوئی عالم باقی نہیں رہے گا اور لوگ جاہلوں کو اپنا سردار بنا لیں گے، ان سے مسائل پوچھیں گے تو وہ جاہل انہیں بغیر علم کے فتوے دیں گے جس کی وجہ سے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔(کتاب العلم، بخاری
)

101 ۔102۔ جس خاتون کے تین بچے وفات پاجائیں
خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نبی کریم
نے فرمایا: جس عورت کے تین بچے جو عورت تین بچے، جو جوان نہ ہوئے ہوں، فوت ہو جائیں تو وہ اس کے لیے جہنم سے آڑ بن جائیں گے۔ ایک عورت نے عرض کی کہ اگر کسی کے دوبچے فوت ہوں تو ؟ آپ نے فرمایا: دو کا بھی یہی حکم ہے۔(کتاب العلم، بخاری)​
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
103 ۔جس کے حساب کتاب کی جانچ پڑتال ہوئی، وہ ہلاک ہوگیا
ایک مرتبہ نبی
نے فرمایا: جس سے حساب لیا گیا وہ عذاب میں پڑ جائے گا۔حضرت عائشہ رضی اللہ نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ یہ نہیں فرماتا کہ عنقریب ان سے آسان حساب لیا جائے گا۔ آپنے فرمایا: یہ صرف پیشی ہے۔ لیکن جس سے جانچ پڑتال ہوئی وہ ہلاک ہوگیا۔(کتاب العلم، بخاری)

104 ۔مکہ میں خون ریزی کرنا جائز نہیں ہے
مکہ کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے لوگوں نے نہیں۔ جو کوئی اللہ اور روزِ قیامت پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے وہاں خون ریزی کرنا اور درخت کاٹنا جائز نہیں۔، اگر کوئی شخص اس بات کو دلیل بنا کر لڑائی کرے کہ اللہ کے رسول
نے ایسا کیا تھا تو تم اسے یہ بتادینا کہ اللہ نے فتح مکہ کے دن اپنے رسول کو صرف ایک گھڑی کے لیے اجازت دی تھی۔ تمہیں یہ اجازت نہیں دی ہے۔ ٰلہٰذا آج بھی مکہ کی ویسی ہی حرمت ہے جیسی کل تھی۔ جو لوگ یہاں موجود ہیں وہ یہ بات ان تک پہنچا دیں جو یہاں نہیں ہیں۔(کتاب العلم، بخاری)

105 ۔مسلمانوں کے خون، مال اور عزتیں ایک دوسرے پر حرام ہیں
تمہارے خون، تمہارے مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے پرحرام ہیں۔ جیسے ذی الحجہ کے مہینہ میںقربانی کے دن کی حرمت ہے۔ جو یہاں موجود ہے وہ اُن لوگوں تک یہ بات پہنچا دے جو یہاں نہیں ہیں۔(کتاب العلم، بخاری
)

106 ،107، 108، 109 ۔جو کوئی نبی پر جھوٹ باندھے گا وہ دوزخ میں جائے گا
دیکھو! مجھ پر جھوٹ نہ باندھنا کیونکہ جو کوئی مجھ پر جھوٹ باندھے گا وہ دوزخ میں جائے گا....جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالیا....جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ بولا اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لیا....جس نے میری طرف ایسی بات منسوب کی جو میں نے نہیں کہی اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لیا۔(کتاب العلم، بخاری
)

110 ۔محمد اور احمد نام رکھنے کی اجازت اور ابوالقاسم نام رکھنے کی ممانعت
میرے نام جیسا نام (محمداور احمد) رکھو، لیکنمیری کنیت(ابوالقاسم) نہ رکھو۔جس نے خواب میں مجھے دیکھا ،بے شک اس نے مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا اور جس نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ منسوب کیا اس نے اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالیا۔(کتاب العلم، بخاری
)

111 ۔حضرت علی ؓ کے پاس قرآن کے علاوہ احکامات پر مبنی صحیفہ بھی تھا
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی کتاب ہے؟ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میرے پاس اللہ کی کتاب قرآن پاک ہے جو ہر مسلمان کے پاس ہوتی ہے، اور اس صحیفہ کے سوا اور کچھ نہیں۔ اس صحیفے میں دیت ،اور قیدیوں کی رہائی سے متعلق احکامات ہیں اور یہ بھی ہے کہ مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔(کتاب العلم، بخاری
)

112 ۔مکہ میں نہ درخت کاٹا جائے، اور نہ گری پڑی چیز اٹھائی جائے
سن لو! مجھ سے پہلے مکہ کسی کے لیے حلال نہیں ہوا اور نہ میرے بعد ہوگا۔ اور میرے لیے بھی صرف دن کی ایک گھڑی کے لیے حلال ہوا تھا، جان لو! مکہ اس وقت بھی حرمت والا ہے لہٰذا وہاں سے نہ کوئی کانٹا توڑا جائے، نہ درخت کاٹا جائے، اور نہ گری پڑی چیز اٹھائی جائے ،سوائے اس کے جس نے اس کا اعلان کرنا ہو۔اور جس کا کوئی عزیز مارا جائے اس کو دو میں سے ایک کا اختیار ہے یا تو دیت لے اور یا قصاص ۔(کتاب العلم، بخاری
)

113 ۔ زیادہ حدیثیں روایت کرنے والے حضرت ابو ہریرہؓ اور عبداللہ بن عمرؓ
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ کے سوا نبی
کے اصحاب میں مجھ سے زیادہ حدیث کا روایت کرنے والا کوئی نہیں کیونکہ وہ لکھتے تھے اور میں لکھتا نہیں تھا۔(کتاب العلم، بخاری)

114 ۔ اللہ کی کتاب قرآن ، ہمارے لیے کافی ہے ۔حضرت عمر ؓ
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی
کا مرض شدت اختیار کر گیا تو فرمایا: میرے پاس لکھنے کے لیے کوئی چیز لاؤ میں آپ کو ایک تحریر دے دوں تاکہ آپ لوگ گمراہ نہ ہوں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اس وقت آپپر تکلیف کی شدت ہے۔ ہمارے پاس اللہ کی کتاب قرآن ہے جو ہمارے لیے کافی ہے ۔(کتاب العلم، بخاری)

115 ۔جس رات فتنے اتارے گئے، خزانے کھولے گئے
ایک رات نبی
نے بیدار ہوتے ہی فرمایا: سبحان اللہ! آج کی رات کتنے ہی فتنے اتارے گئے ہیں اور کس قدر خزانے بھی کھولے گئے ہیں۔ ان حجرے والیوں کو عبادت کے لیے جگاؤ۔ کیوں کہ بہت سی کپڑے پہننے والیاں روزِ قیامت ننگی ہوں گی۔(کتاب العلم، بخاری)

116 ۔موجود لوگوں کے بارے میں نبی کی پیشنگوئی
ایک دفعہ نبی
نے عمر کے آخری ایام میں عشاءکی نماز پڑھانے کے بعد فرمایا: کیا تم نے اس رات کو دیکھا ،اسے یاد رکھنا۔ جتنے لوگ اس وقت زمین پر ہیں سو سال بعد ان میں سے کوئی نہیں رہے گا۔(کتاب العلم، بخاری)

117 ۔نبی کی نمازِ شب کی ترتیب
ایک مرتبہ نبی
نماز عشاءکے بعد گھر تشریف لائے اور چار رکعت ادا کرکے سو گئے۔ پھر آپ نماز کے لیے اٹھے اور آپ نے پانچ رکعات ادا کیں۔، اس کے بعد دو رکعات( فجر کی سنتیں) ادا کرکے سو گئے۔ حتیٰ کہ آپ کے خراٹوں کی آواز آنے لگی۔ پھر آپ اُٹھے اور فجر کی نماز کے لیے تشریف لے گئے۔(کتاب العلم، بخاری)

118 ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے زیادہ حدیثیں کیسے روایتکیں
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگ کہتے ہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بہت حدیثیں بیان کرتا ہے۔ اگرقرآ ن کی یہ دو آیات نہ ہوتیں تو میں ایسا نہ کرتا ۔(پھر آپ ؓ نے سورة البقرہ کی آیت کہ وہ لوگ جو ہماری کھلی نشانیوں اور ہدایت کی باتوں کو چھپاتے ہیں،شروع سے آخر تک تلاوت فرمائی۔حقیقت یہ ہے کہ ہمارے مہاجربھائی کاروبار میں اور انصار بھائی کھیتی باڑی میں مصروف رہتے تھے اور میں نبی
کے ساتھ ہی رہتا اور ان مجلسوں میں شریک ہوتا تھا جن میں وہ نہ ہوتے اور وہ باتیں بھی یاد رکھتا تھا جو وہ یاد نہیں رکھتے تھے۔(کتاب العلم، بخاری)

119 ۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ فرمانِ رسول کیوں نہ بھولے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ
! میںآپ سے بہت سی باتیں سنتا ہوں مگر بھول جاتا ہوں۔ آپ نے فرمایا :اپنی چادر بچھاؤ۔ میں نے بچھا دی۔ آپنے اپنے دونوں ہاتھ سے چلو بنایا اور اس میں ڈال دیا پھر فرمایا: اس کو لپیٹ لو میں نے لپیٹ لی اس کے بعد میں آپ کا کوئی فرمان کبھی نہ بھولا۔(کتاب العلم، بخاری)

120 ۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ نے رسول اللہ سے علم کے دو ظرف لئے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ
سے علم کے دو ظرف یاد کرلئے ہیں۔چنانچہ ان میں سے ایک کو تو میں نے ظاہر کردیا۔ اور دوسرے کو اگر ظاہر کرتا تو یہ بلعوم ( کھانے کی رگ )کاٹ لی جاتی۔(کتاب العلم، بخاری)

121 ۔ایک دوسرے کو قتل کرکے کافر نہ بن جانا
نبی
نے حجة الوداع کے موقع پر لوگوں کو خاموش کرانے کے بعدفرمایا: میرے بعد ایک دوسرے کو قتل کر کے کافر نہ بن جانا۔(کتاب العلم، بخاری)​
 
Top