- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,396
- پوائنٹ
- 891
۳۶۔ دنیا محض ایک ظاہر فریب چیز ہے۔
۳۷۔ جان و مال کی آزمائشیں لازمی ہیں
۳۸۔عقلمند لوگوں کا طریقہ
۳۹۔اللہ کسی کا عمل ضائع نہیں کرتا
۴۰۔کافروں کالطفِ زندگی چند روزہ ہے
جو لوگ کہتے ہیں ’’اللہ نے ہم کو ہدایت کر دی ہے کہ ہم کسی کو رسول تسلیم نہ کریں جب تک وہ ہمارے سامنے ایسی قربانی نہ کرے جسے (غیب سے آ کر) آگ کھا لے‘‘، ان سے کہو ’’تمہارے پاس مجھ سے پہلے بہت سے رسول آ چکے ہیں جو بہت سی روشن نشانیاں لائے تھے اور وہ نشانی بھی لائے تھے جس کا تم ذکر کرتے ہو، پھر اگر (ایمان لانے کے لیے یہ شرط پیش کرنے میں) تم سچے ہو تو اُن رسولوں کو تم نے کیوں قتل کیا؟‘‘ اب اے نبیﷺ! اگر یہ لوگ تمہیں جھٹلاتے ہیں تو بہت سے رسول تم سے پہلے جھٹلائے جاچکے ہیں جو کُھلی کُھلی نشانیاں اور صحیفے اور روشنی بخشنے والی کتابیں لائے تھے۔ آخرکار ہر شخص کو مرنا ہے اور تم سب اپنے اپنے پورے اجر قیامت کے روز پانے والے ہو۔ کامیاب دراصل وہ ہے جو وہاں آتشِ دوزخ سے بچ جائے اور جنت میں داخل کردیا جائے۔ رہی یہ دنیا، تو یہ محض ایک ظاہر فریب چیز ہے۔ (آلِ عمران…۱۸۵)
۳۷۔ جان و مال کی آزمائشیں لازمی ہیں
مسلمانو! تمہیں مال اور جان دونوں کی آزمائشیں پیش آ کر رہیں گی، اور تم اہلِ کتاب اور مشرکین سے بہت سی تکلیف دہ باتیں سنو گے۔ اگر ان سب حالات میں تم صبر اور خداترسی کی روش پر قائم رہو تو یہ بڑے حوصلہ کا کام ہے۔ ان اہلِ کتاب کو وہ عہد بھی یاد دلاؤ جو اللہ نے ان سے لیا تھا کہ تمہیں کتاب کی تعلیمات کو لوگوں میں پھیلانا ہوگا، انہیں پوشیدہ رکھنا نہیں ہوگا۔ مگر انہوں نے کتاب کو پس پشت ڈال دیا اور تھوڑی قیمت پر اسے بیچ ڈالا۔ کتنا بُرا کاروبار ہے جو یہ کررہے ہیں۔ تم اُن لوگوں کو عذاب سے محفوظ نہ سمجھو جو اپنے کرتوتوں پر خوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسے کاموں کی تعریف انہیں حاصل ہو جو فی الواقع انہوں نے نہیں کیے ہیں۔ حقیقت میں ان کے لیے دردناک سزا تیار ہے۔ زمین اور آسمانوں کا مالک اللہ ہے اور اس کی قدرت سب پر حاوی ہے(آلِ عمران:۱۸۹)
۳۸۔عقلمند لوگوں کا طریقہ
زمین اور آسمانوں کی پیدائش میں اور رات اور دن کے باری باری سے آنے میں اُن ہوشمند لوگوں کے لیے بہت نشانیاں ہیں جو اُٹھتے، بیٹھتے اور لیٹتے، ہر حال میں خدا کو یاد کرتے ہیں اور زمین اور آسمانوں کی ساخت میں غور و فکر کرتے ہیں۔ (وہ بے اختیار بول اٹھتے ہیں) ’’پروردگار! یہ سب کچھ تُو نے فضول اور بے مقصد نہیں بنایا ہے، تو پاک ہے اس سے کہ عبث کام کرے۔ پس اے رب! ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے، تُو نے جسے دوزخ میں ڈالا اسے درحقیقت بڑی ذلت و رسوائی میں ڈال دیا، اور پھر ایسے ظالموں کا کوئی مددگار نہ ہوگا۔ مالک، ہم نے ایک پکارنے والے کو سُنا جو ایمان کی طرف بُلاتا تھا اور کہتا تھا کہ اپنے رب کو مانو۔ ہم نے اس کی دعوت قبول کرلی، پس اے ہمارے آقا! جو قصور ہم سے ہوئے ہیں ان سے درگزر فرما، جو بُرائیاں ہم میں ہیں انہیں دور کردے اور ہمارا خاتمہ نیک لوگوں کے ساتھ کر۔ خداوندا! جو وعدے تونے اپنے رسولوں کے ذریعے سے کیے ہیں ان کو ہمارے ساتھ پورا کر اور قیامت کے دن ہمیں رسوائی میں نہ ڈال، بے شک تو اپنے وعدے کے خلاف کرنے والا نہیں ہے‘‘۔ (آلِ عمران…۱۹۴)
۳۹۔اللہ کسی کا عمل ضائع نہیں کرتا
جواب میں اُن کے رب نے فرمایا ’’میں تم میں سے کسی کا عمل ضائع کرنے والا نہیں ہوں۔ خواہ مرد ہو یاعورت، تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہو، لہٰذا جن لوگوں نے میری خاطر اپنے وطن چھوڑے اور جو میری راہ میں اپنے گھروں سے نکالے گئے اور ستائے گئے اور میرے لیے لڑے اور مارے گئے اُن کے سب قصور میں معاف کردوں گا اور انہیں ایسے باغوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ اُن کی جزا ہے اللہ کے ہاں اور بہترین جزا اللہ ہی کے پاس ہے‘‘۔(آلِ عمران…۱۹۵)
۴۰۔کافروں کالطفِ زندگی چند روزہ ہے
اے نبیﷺ! دنیا کے ملکوں میں خدا کے نافرمان لوگوں کی چَلَت پِھرَت تمہیں کسی دھوکے میں نہ ڈالے۔ یہ محض چند روزہ زندگی کا تھوڑا سا لطف ہے۔ پھر یہ سب جہنم میں جائیں گے جو بدترین جائے قرار ہے۔ (آلِ عمران…۱۹۷)