- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
پیٹ کے بل (اوندھا)لیٹنا
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ ھٰذِہِ ضِجْعَۃٌ یُبْغِضُھَا اللّٰہُ تَعَالٰی یَعْنِی الْاَضْطِجَاعُ عَلَی الْبَطَنِ۔))1
’’ یقینا اس طرح لیٹنے کو اللہ تعالیٰ ناپسند فرماتا ہے یعنی پیٹ کے بل (اوندھا)لیٹنا۔‘‘
الاضطجاع علی البطن: … یعنی ایسے سونا کہ پیٹ زمین کی طرف اور پشت اوپر کی طرف ہو، اس کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری حدیث میں فرمایا:
(( إِنَّ ھٰذِہِ ضَجْعَۃٌ لَا یُحِبُّھَا اللّٰہَ۔))2
’’ بے شک یہ ایسا لیٹنا ہے جسے اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتا۔ ‘‘
پیٹ کے بل سونا جسمانی اعتبار سے بھی نقصان دہ ہے کیونکہ سانس کے وقت صدری پنجرہ آگے کی طرف پھیلاتا ہے اور پیٹ کے بل لیٹنے کی حالت میں پنجرے کی یہ حرکت بند ہوجائے گی اور پھیپھڑوں کا مکمل پھیلنا اور ہوا سے بھرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے اور بسا اوقات ایسا لیٹنا حرکت قلب اور معدے کے عمل پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۲۲۷۱۔
2- صحیح سنن الترمذي، رقم : ۲۲۲۱۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند