- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
چاند دو ٹکڑے
اسلامی دعوت مشرکین کے ساتھ اسی کشمکش کے مرحلے سے گزر رہی تھی کہ اس کائنات کا نہایت عظیم الشان اور عجیب و غریب معجزہ رونما ہوا۔ نبی ﷺ کے ساتھ مشرکین کے مجادلات کے جو بعض نمونے گزر چکے ہیں ان میں یہ بات بھی موجود ہے کہ انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر ایمان لانے کے لیے خرق عادت نشانیوں کا مطالبہ بھی کیا تھا اور قرآن کے بیان کے مطابق انہوں نے پورا زور دے کر قسم کھائی تھی کہ اگر آپ ﷺ نے ان کی طلب کردہ نشانیاں پیش کر دیں تو وہ ضرور ایمان لائیں گے مگر اس کے باوجود ان کا یہ مطالبہ پورا نہیں کیا گیا اور ان کی طلب کردہ کوئی نشانی پیش نہیں کی گئی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ اللہ کی سنت رہی ہے کہ جب کوئی قوم اپنے پیغمبر سے کوئی خاص نشانی طلب کرے، اور دکھلائے جانے کے بعد بھی ایمان نہ لائے تو اس کی قوم کی مہلت ختم ہو جاتی ہے اور اسے عذاب عام سے ہلاک کر دیا جاتا ہے۔ چونکہ اللہ کی سنت تبدیل نہیں ہوتی اور اسے معلوم تھا کہ اگر قریش کو ان کی طلب کردہ کوئی نشانی دکھلا بھی دی جائے تو وہ فی الحال ایمان نہیں لائیں گے۔ جیسا کہ اس کا ارشاد ہے:
وَلَوْ أَنَّنَا نَزَّلْنَا إِلَيْهِمُ الْمَلَائِكَةَ وَكَلَّمَهُمُ الْمَوْتَىٰ وَحَشَرْنَا عَلَيْهِمْ كُلَّ شَيْءٍ قُبُلًا مَّا كَانُوا لِيُؤْمِنُوا إِلَّا أَن يَشَاءَ اللَّـهُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ يَجْهَلُونَ (۶: ۱۱۱)
''یعنی اگر ہم ان پر فرشتے اتار دیں، اور مردے ان سے باتیں کریں اور ہر چیز ان کے سامنے لا کر اکٹھا کر دیں تو بھی وہ ایمان نہیں لائیں گے۔ سوائے اس صورت کے کہ اللہ چاہ جائے۔ مگر ان میں سے اکثر نادانی میں ہیں۔''
اور اللہ کو یہ بھی معلوم تھا کہ اگر کوئی نشانی نہ بھی دکھلائی جائے لیکن مزید مہلت دے دی جائے تو آگے چل کر یہی لوگ کوئی نشانی دیکھے بغیر ایمان لائیں گے۔ اس لیے انہیں اللہ تعالیٰ نے ان کی طلب کردہ کوئی نشانی نہیں دکھلائی، اور خود نبی ﷺ کو بھی اختیار دیا کہ اگر آپ چاہیں تو ان کی طلب کردہ نشانی ان کو دکھلا دی جائے لیکن پھرایمان نہ لانے پر انہیں ساری دنیا سے سخت تر عذاب دیا جائے گا اور چاہیں تو نشانی نہ دکھلائی جائے اور توبہ و رحمت کا دروازہ ان کے لیے کھول دیا جائے۔ اس پر نبی ﷺ نے بھی یہی آخری صورت اختیار فرمائی کہ ان کے لیے توبہ و رحمت کا دروازہ کھول دیا جائے۔ (مسند احمد ۱/۳۴۲، ۳۴۵)
تو یہ تھی مشرکین کو ان کی طلب کردہ نشانی نہ دکھلانے کی اصل وجہ لیکن چونکہ مشرکین کو اس نکتے سے کوئی