- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
معاشرے کے مختلف رنگ ہیں ۔ کہیں اسلام پسند ایک دوسرے سے نالاں ہیں اور کہیں دین سے بیزار لوگ اسلام پر اعتراض کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ۔
خود کو محب وطن سمجھتا ہوں ، اسلامی تعلیمات کے پرچار کا خواہشمند اور بے دین لوگوں سے انتہائی بیزاری محسوس کرتا ہوں ۔ اس لیے دین اسلام کے مخالف بکواس کرنے والے اور وطن کے خلاف زبان دراز کرنے والوں کے پاس ایک منٹ بھی گزارنا بہت مشکل ہو جاتا ہے ۔
لیکن پھر بھی کبھی کبھی ایسی جگہوں پر چلا جاتا ہوں جہاں بہانے بہانے سے دین کا مذاق اور وطن پر پھبتیاں کسی جاتی ہیں ۔
ذہن یہ ہوتا ہے کہ شاید کسی کی اصلاح کرسکوں لیکن وہاں تو دین و ایمان اور وطن سے پیار محبت کرنے والوں پر لوگ اس طرح ٹوٹتے ہیں جس طرح خوانخوار کتے اپنے شکار پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔
لہذا دوسروں کی اصلاح کی بجائے اپنے ایمان اور عقیدہ کی سلامتی کی فکر کرتے ہوئے فورا واپسی کی راہ لیتا ہوں ۔
آج بھی ایسی ہی ایک محفل سے آ رہا ہوں ۔ لیکن خالی ہاتھ نہیں بلکہ ایک عدد ویڈیو کے ساتھ جس میں بظاہر تو ایک خطرناک معاشرتی برائی کی اصلاح نظر آتی ہے ۔ لیکن میرے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ یہ محنت محب وطن لوگوں اور اسلام پسندوں نے کی ہے یا پھر اس کا مقصد وطن عزیز کو ’’ اسلامی سلطنت ‘‘ کہنے یا اس میں اسلام کے نفاذ کے لیے کوششیں کرنے والوں کے لیے ایک ’’ طمانچہ ‘‘ اور ’’ گالی ‘‘ بنا کر پیش کرنا ہے ۔
خیر یہ رہی ویڈیو ، خود ہی ملاحظہ کریں :
ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے دو پہلو مد نظر رہنے چاہییں :
1۔ اس میں ذکر کردہ جس معاشرتی برائی کو واضح کیا گیا ہے ۔ اس کے اسباب اور حل کے بارے میں گفتکو فرمائیں ۔ اسلام نے اس سلسلے میں کیا رہنمائی کی ہے ۔
2۔ دوسرا اس پہلو سے کہ ویڈیو اصلاحی نقطہ نظر سے تیار کی گئی ہے یا سازشی نقطہ نظر سے ، یا اسلامی سلطنت کو بدنام کرنے کے لیے ۔
یہ ویڈیو کسی غیر ملکی چینل نے تیار کی ہے ۔ کیا پاکستان میں یہ برائی اس قدر زیادہ ہے کہ دوسرے بھی اس کی سنگینی کو محسوس کرتے ہیں ؟ اور کیا خود ان کے ممالک میں یہ چیزیں موجود نہیں ہیں ؟
خود کو محب وطن سمجھتا ہوں ، اسلامی تعلیمات کے پرچار کا خواہشمند اور بے دین لوگوں سے انتہائی بیزاری محسوس کرتا ہوں ۔ اس لیے دین اسلام کے مخالف بکواس کرنے والے اور وطن کے خلاف زبان دراز کرنے والوں کے پاس ایک منٹ بھی گزارنا بہت مشکل ہو جاتا ہے ۔
لیکن پھر بھی کبھی کبھی ایسی جگہوں پر چلا جاتا ہوں جہاں بہانے بہانے سے دین کا مذاق اور وطن پر پھبتیاں کسی جاتی ہیں ۔
ذہن یہ ہوتا ہے کہ شاید کسی کی اصلاح کرسکوں لیکن وہاں تو دین و ایمان اور وطن سے پیار محبت کرنے والوں پر لوگ اس طرح ٹوٹتے ہیں جس طرح خوانخوار کتے اپنے شکار پر حملہ آور ہوتے ہیں ۔
لہذا دوسروں کی اصلاح کی بجائے اپنے ایمان اور عقیدہ کی سلامتی کی فکر کرتے ہوئے فورا واپسی کی راہ لیتا ہوں ۔
آج بھی ایسی ہی ایک محفل سے آ رہا ہوں ۔ لیکن خالی ہاتھ نہیں بلکہ ایک عدد ویڈیو کے ساتھ جس میں بظاہر تو ایک خطرناک معاشرتی برائی کی اصلاح نظر آتی ہے ۔ لیکن میرے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ یہ محنت محب وطن لوگوں اور اسلام پسندوں نے کی ہے یا پھر اس کا مقصد وطن عزیز کو ’’ اسلامی سلطنت ‘‘ کہنے یا اس میں اسلام کے نفاذ کے لیے کوششیں کرنے والوں کے لیے ایک ’’ طمانچہ ‘‘ اور ’’ گالی ‘‘ بنا کر پیش کرنا ہے ۔
خیر یہ رہی ویڈیو ، خود ہی ملاحظہ کریں :
(چھوٹے بچے اس ویڈیو کو نہ دیکھیں )
http://tune.pk/video/3153884/four-corners-streets-of-shameویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے دو پہلو مد نظر رہنے چاہییں :
1۔ اس میں ذکر کردہ جس معاشرتی برائی کو واضح کیا گیا ہے ۔ اس کے اسباب اور حل کے بارے میں گفتکو فرمائیں ۔ اسلام نے اس سلسلے میں کیا رہنمائی کی ہے ۔
2۔ دوسرا اس پہلو سے کہ ویڈیو اصلاحی نقطہ نظر سے تیار کی گئی ہے یا سازشی نقطہ نظر سے ، یا اسلامی سلطنت کو بدنام کرنے کے لیے ۔
یہ ویڈیو کسی غیر ملکی چینل نے تیار کی ہے ۔ کیا پاکستان میں یہ برائی اس قدر زیادہ ہے کہ دوسرے بھی اس کی سنگینی کو محسوس کرتے ہیں ؟ اور کیا خود ان کے ممالک میں یہ چیزیں موجود نہیں ہیں ؟