محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
چہرے کے عیوب ختم کرنے کیلئے آپریشن وغیرہ کا حکم ؟
سوال:
میرے چہرے پر بچپن سے کچھ نشانات بالکل واضح ہیں، انہیں زائل کرنے کیلئے جراحت [آپریشن] کروانے کا کیا حکم ہے، ان نشانات کی وجہ سے لوگوں کے سامنے آتے ہوئے میں نفسیاتی طور پر ہچکچاہٹ کاشکار رہتا ہوں۔
الحمد للہ:
بدن پر رونما ہونے والے عیوب کو زائل کرنے کیلئے آپریشن کروانا جائز ہے، بشرطیکہ آپریشن کے باعث موجودہ عیب سے بڑا عیب رونما نہ ہو، یا مریض کی صحت یا جسم پر پہلے سے زیادہ منفی اثرات نہ ہوں، چنانچہ اگر طبی ماہرین کی گفتگو سے یہ بات یقینی ہوجاتی ہے کہ آپریشن سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، تو آپریشن کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
"میری عمر 18 سال ہے، میری شادی ہونے والی ہے، لیکن میرے چہرے پر کچھ نشانات ہیں جس کی وجہ سے میں لوگوں کے سامنے شرمندہ ہو جاتا ہوں، تو کیا میں اپنے چہرے کا آپریشن کروا سکتا ہوں؟ آپریشن کی وجہ سے میں لوگوں کو بد صورت نظر نہیں آؤں گا"
تو انہوں نے جواب دیا:
"اگر چہرے پر چیچک یا کسی اور چیز کے اثرات ہوں، اور طبی ماہرین کے مطابق ان نشانات کو آپریشن کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہو، جس سے بد صورتی کا خاتمہ ممکن ہو سکے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔۔۔"انتہی
" فتاوى نور على الدرب " از: ابن باز (20/307)
دائمی فتوی کمیٹی سے ایک نوجوان کے بارے میں پوچھا گیا جس کی چھاتی نسوانی چھاتی کی طرح بہت زیادہ بڑھ چکی تھی۔
تو انہوں نے جواب دیا:
"آپ کیلئے چھاتی کے اضافے کو ختم کرنے کیلئے آپریشن کروانا جائز ہے، بشرطیکہ آپریشن کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوں، اور اس آپریشن کی وجہ سے ہونے والے فوائد سے بڑھ کر یا ان کے مساوی کوئی نقصان بھی نہ ہو۔ اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے" انتہی
" فتاوى اللجنة الدائمة – پہلا ایڈیشن" (25/63)
مزید فائدے کیلئے آپ سوال نمبر: (47694) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.
اسلام سوال و جواب
http://islamqa.info/ur/217839
سوال:
میرے چہرے پر بچپن سے کچھ نشانات بالکل واضح ہیں، انہیں زائل کرنے کیلئے جراحت [آپریشن] کروانے کا کیا حکم ہے، ان نشانات کی وجہ سے لوگوں کے سامنے آتے ہوئے میں نفسیاتی طور پر ہچکچاہٹ کاشکار رہتا ہوں۔
الحمد للہ:
بدن پر رونما ہونے والے عیوب کو زائل کرنے کیلئے آپریشن کروانا جائز ہے، بشرطیکہ آپریشن کے باعث موجودہ عیب سے بڑا عیب رونما نہ ہو، یا مریض کی صحت یا جسم پر پہلے سے زیادہ منفی اثرات نہ ہوں، چنانچہ اگر طبی ماہرین کی گفتگو سے یہ بات یقینی ہوجاتی ہے کہ آپریشن سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، تو آپریشن کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
"میری عمر 18 سال ہے، میری شادی ہونے والی ہے، لیکن میرے چہرے پر کچھ نشانات ہیں جس کی وجہ سے میں لوگوں کے سامنے شرمندہ ہو جاتا ہوں، تو کیا میں اپنے چہرے کا آپریشن کروا سکتا ہوں؟ آپریشن کی وجہ سے میں لوگوں کو بد صورت نظر نہیں آؤں گا"
تو انہوں نے جواب دیا:
"اگر چہرے پر چیچک یا کسی اور چیز کے اثرات ہوں، اور طبی ماہرین کے مطابق ان نشانات کو آپریشن کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہو، جس سے بد صورتی کا خاتمہ ممکن ہو سکے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔۔۔"انتہی
" فتاوى نور على الدرب " از: ابن باز (20/307)
دائمی فتوی کمیٹی سے ایک نوجوان کے بارے میں پوچھا گیا جس کی چھاتی نسوانی چھاتی کی طرح بہت زیادہ بڑھ چکی تھی۔
تو انہوں نے جواب دیا:
"آپ کیلئے چھاتی کے اضافے کو ختم کرنے کیلئے آپریشن کروانا جائز ہے، بشرطیکہ آپریشن کامیاب ہونے کے امکانات زیادہ ہوں، اور اس آپریشن کی وجہ سے ہونے والے فوائد سے بڑھ کر یا ان کے مساوی کوئی نقصان بھی نہ ہو۔ اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے" انتہی
" فتاوى اللجنة الدائمة – پہلا ایڈیشن" (25/63)
مزید فائدے کیلئے آپ سوال نمبر: (47694) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم.
اسلام سوال و جواب
http://islamqa.info/ur/217839