ندیم محمدی
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 29، 2011
- پیغامات
- 347
- ری ایکشن اسکور
- 1,279
- پوائنٹ
- 140
عوام الناس کے لیے بنیادی حقائق اور ہدایات
مضمون نگار:۔ڈاکٹر ناصر ہمدانی
بحوالہ ماہنامہ الحرمین اکتوبر 2011ء
تعارف:
انسانوں میں ڈینگی بخار ایک مخصوص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے منتقل ہونے والے وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔حالیہ برسوں میں ڈینگی بخار ملکی اور بین الاقوامی سطح پر صحتِ عامہ کا ایک بہت تشویشناک مسئلہ بن گیا ہے۔عام طور پر یہ بیماری خط سرطان(گرم) یا نیم گرم علاقوں میں واقع شہروں اور قصبوں میں پائی جاتی ہے۔
ڈینگی بخار کی اقسام
ڈینگی بخار کی دو اقسام ہیں۔
عام ڈینگی بخاراور ڈینگی بخار کی خونی قسم
علامات:
خونی قسم میں ناک مسوڑھوں اور جسم کے دیگر حصوں میں سے خون بہنا شروع ہوجاتا ہے، مزید پیچیدگی کی صورت میں بخار میں مبتلا مریض کا بلڈ پریشر گر جاتا ہے اور کئی دیگر امراض کی علامات ظاہر ہو جاتی ہیں۔خون کے کم دباؤ کی صورت میں مریض کومے کی حالت جا سکتا ہے۔جس سے مریض کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ڈینگی بخار کے تقریباً ٪95 کیسز 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو ہوتے ہیں۔اگر مریض کا ٹھیک طرح سے علاج نہ ہوتو اُن میں شرح ِاموات بڑھ کر ٪20 تک ہو سکتی ہے تاہم موجودہ سائنسی دور میں جدید طریقہ علاج کی بدولت شرح اموات انتہائی کم کر کے ایک فیصد تک لانا ممکن ہو گیا ہے۔
ڈینگی کا پھیلاؤ
ڈینگی کا وائرس انسانوں تک ایک مادہ مچھر Aedes Aegypti کے کاٹنے کی وجہ سے پہنچتا ہے اور یوں ڈینگی بخار کا موجب بنتا ہے۔یہ مادہ مچھر ڈینگی وائرس کو ایک انسان کے خون سے حاصل کر کے دوسرے انسان کو کاٹتے وقت منتقل کر دیتی ہے۔مادہ مچھر ایک دفعہ بیمار انسان کو کاٹنے کے بعد اپنی تمام عمر دوسرے انسانوں کو ڈینگی وائرس سے آلود کرتی رہتی ہے۔یہ مچھر ڈینگی وائرس کو انڈوں کے ذریعے اپنی اگلی نسل تک پہنچاتی ہے۔انسان ڈینگی وائرس کے لیے ایک اچھی پناہ گاہ ہے۔مزید براں تحقیق نے ثابت کیا کہ دنیا کے چند علاقون میں بندر بھی اِس وائرس سے آلودہ ہو سکتے ہیں اور مطھروں کے لیے آلودگی کا سبب بن سکتے ہیں۔ڈینگی وائرس انسانی خون میں 2 سے 7 دن تک موجود رہتا ہے۔اِس دوران مریض کو بخار ہو سکتاہے اور یہی دورانیہ ہے جب ایسے مریض دوسرے انسانوں کو مچھروں کے ذریعے ڈینگی وائرس منتقل کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ڈینگی سے بچاؤ کے دینی طریقے
اسلام تمام انسانوں کے لیے ہدایت اور راہنمائی کا ذریعہ ہے۔نبی مکرم ﷺ سے ایسی دعائیں ثابت ہیں جو انسان کو نہ صرف پریشانیوں سے محفوظ رکھتی ہےبلکہ اُن اذکار کا ورد اُسے مختلف نا گہانی آفات اور بیماریوں سے بی محفوظ رکھتا ہے۔
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
"جو شخص اس دعا کو تین مرتبہ صبح و شام پڑھے گا ، اُسے کوئی شے نقصان نہ پہنچا سکے گی۔
"بسم الله الذي لا يضرُّ مَعَ اسمِهِ شيءٌ في الأرضِ وَلاَ في السماءِ وهُوَ على السميعُ العليمُ"
"اس اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ہوتے ہوئے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی،زمین کی ہویا آسمانوں کی،وہ خوب سننے والا بڑا جاننے والا ہے"(ابو داؤد حدیث نمبر 5077 اور الترمذی حدیث نمبر 3612)
ڈینگی کے مریض کو دیکھیں تو کیا پڑھیں ؟حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
"جو شخص اس دعا کو مغرب کے وقت تین مرتبہ پڑھے گا ، تو اُس رات وہ ہر قسم کے زہریلے جانور کے کاٹنے سے محفوظ رہے گا۔
اعوذ بکلمات اللہ التامات من شرما خلق
(مسند احمد حدیث نمبر 7898)
ڈینگی بخار میں مبتلا مریض کی عیادت :حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
"جو کسی مصیبت زدہ شخص کو دیکھے تو یہ پڑھے۔
الحمد اللہ الذی عافانی ممن ابتلاک بہ و فضلنی علیٰ کثیر ممن خلق تفضیلا
(الترمذی حدیث نمبر 3656 اور سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 3938)
جب ہم کسی مریض کے پاس جائیں جو ڈینگی یا کسی بھی بیماری میں مبتلا ہو تو اس کے سر ہانے یہ دعا پڑھیں۔
اسئل اللہ العظیم رب العرش العظیم ان یشفیک
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :
"جو شخص کسی ایسے مریض کی عیادت کرے جس کا وقت اجل نہ آچکا ہو اور سات دفعہ(مندرجہ بالا) دعا پڑھے تو اللہ تعالیٰ اُسے شفا عطا فرما دیتا ہے۔"
بچاؤ کے طبی طریقے:
اِس بیماری پر پُر احسن طریقے سے قابو پانے کے لیے ڈینگی بخار میں مبتلا کرنے والے مچھروں کا خاتمہ کرنا ضروری ہے۔ان مچھروں کی افزائش ذیادہ تر گھروں میں پانی جمع کرنے کے برتنوں جیسے پانی کے مٹکے ، پودوں کے گملے ، پانی کی ٹینکیاں ، واٹر کولر ، ٹین کے کنستر ۔استعمال شدہ ٹائر اور وہ تمام کنٹینرز جہاں بارشوں کا پانی جمع ہو جائے ، میں ہوتی ہے۔ان مچھروں کی افزائش کو روکنے کےلیے ماحولیاتی آلودگی کو ختم کرنے کے طریقے اپنانے ہونگے مثلاً
- گھریلو کچرے کا مناسب بندوبست
- جمع شدہ صاف پانی کو مچھروں سے بچانا یعنی تمام پانی کی ٹینکیاں گھڑے اور دوسرے برتنوں کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھنا
- مچھر مار دوائیوں کا چھڑکاؤ اور فضائی سپرے
- مچھر دانیوں کا استعمال
- تلف شدہ اشیاء جن میں پانی ٹھہرنے کو خطرہ ہو کا مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانا
- مریض کا ٹمپریچر 102F سے کم رکھیں۔
- مریض کو پیراسٹامول(Paracetamole)دیں مگر 24 گھنٹوں میں 4 دفعہ سے ذیادہ نہ دیں۔
عمر | خوراک(250 ملی گرام) | ملی گرام/خوراک |
ایک سال سے کم | ایک چوتھائی گولی | 60 |
ایک سال سے 4 سال | آدھی گولی | 60-120 |
پانچ سال اور زائد | ایک گولی | 240 |
یاد رہے کہ:
- مریض کو اسپرین ، ڈسپرین اور بروفن ہر گز نہ دیں۔
- مریض کو اُس کی نارمل خوراک کے ساتھ ساتھ زیادہ مقدار میں پانی ، شکنجبین ، نمکول، جوس ، سوپ اور دودھ دیں۔
- مریض کو آرام فراہم کریں۔
- تیز بخار ہونا
- جسم میں شدید درد
- آنکھوں کے پیچھے شدید درد ہونا
- پانچویں یا ساتویں دن جلد پر خارش یا سرخ دھبوں کا نمودار ہونا اور بخار کا ختم ہو جانا
- ناک یا مسوڑھوں سے خون کا آنا
- بار بار اُلٹی ہونا
- کالے رنگ کا پاخانہ آنا
- غنودگی طاری ہونا
- لگا تار کراہنا
- پیٹ میں درد ہونا
- بہت ذیادہ پیاس لگنا(منہ کا خشک ہونا)
- سانس میں دشواری
- بدن کا یک لخت سرد ہو جانا
- ڈینگی بخار کا مچھر دن میں کاٹتا ہے اپنے آپ کو اُس کے کاٹنے سے بچائیں۔
- پوری آستین والے کپڑے پہنیں۔
- مچھر بھگانے کے طریقے مثلاً سلگنے والی کوائل ، سپرے ، تیل اور لوشن وغیرہ کا استعمال کریں۔
- مچھر دانی کا استعمال خاص کر ڈینگی کے مریض اور وہ تمام افراد جنہیں دن میں آرام کی ضرورت ہوتی ہے مثلاً بچے حاملہ خواتین اور عمر رسیدہ افراد کے لیے ضروری ہے۔
- گھر کے پردوں کو بھی مچھر مار ادویات سے سپرے کریں۔
- صبح کے وقت باغوں اور پارکوں میں چہل قدمی کے لیے جوگر اور جرابیں استعمال کریں۔
وما علینا الالبلاغ