• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کادیانی مصلح موعود اور خلیفہ دوم مرزا بشیرالدین محمود ابن مرزا غلام احمد کادیانی کی قرآن کریم میں تحریف معنوی

شمولیت
اگست 18، 2017
پیغامات
42
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
57
عنوان :کادیانی مصلح موعود اور خلیفہ دوم مرزا بشیرالدین محمود ابن مرزا غلام احمد کادیانی کی قرآن کریم میں تحریف معنوی

تحریر : عبیداللہ لطیف
قادیانی حضرات! آج آپ کے سامنے آپ کے مصلح موعود مرزا بشیرالدین محمود کی طرف سے کی گئی قرآن کریم کی تحریف معنوی کا ایک نمونہ پیش کرتا ہوں جس پر خود ہی فیصلہ کر لیجیے گا کہ کس طرح آپ کی اپنی جماعت آپ کو دھوکہ دہی اور دجل و فریب سے اپنے دام تزویر میں پھنسائے رکھنا چاہتی ہے ۔ اللہ تعالی قرآن کریم کی سورة الزخرف میں فرماتا ہے کہ
وَ لَمَّا جَآءَ عِیۡسٰی بِالۡبَیِّنٰتِ قَالَ قَدۡ جِئۡتُکُمۡ بِالۡحِکۡمَۃِ وَ لِاُبَیِّنَ لَکُمۡ بَعۡضَ الَّذِیۡ تَخۡتَلِفُوۡنَ فِیۡہِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰہَ وَ اَطِیۡعُوۡنِ
اور جب عیسیٰ کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے تھے تو انہوں نے ( لوگوں سے ) کہا تھا کہ : میں تمہارے پاس دانائی کی بات لے کر آیا ہوں ، اور اس لیے لایا ہوں کہ تمہارے سامنے کچھ وہ چیزیں واضح کردوں جن میں تم اختلاف کرتے ہو ۔ لہذا تم اللہ سے ڈرو ، اور میری بات مان لو ۔
اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ رَبِّیۡ وَ رَبُّکُمۡ فَاعۡبُدُوۡہُ ؕ ہٰذَا صِرَاطٌ مُّسۡتَقِیۡمٌ
یقینا اللہ ہی میرا بھی رب ہے ، اور تمہارا بھی رب ہے ، اس لیے اس کی عبادت کرو ۔ یہی سیدھا راستہ ہے ۔
Surat No 43 : Ayat No63, 64

سورة الزخرف کی آیت نمبر 63 میں تمام صیغے ماضی کے استعمال ہوئے ہیں مثلاً جَآءَ ، قَالَ وغیرھم لیکن بشیرالدین محمود نے ترجمہ کے دوران تحریف معنوی کرتے ہوئے اسے مستقبل کے صیغے میں بدل دیا ہے چنانچہ سورة الزخرف کی آیت نمبر 63 جو کہ کادیانیوں کے قرآن کے مطابق 64 ہے کا ترجمہ کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ
"اور جب عیسی (بعثت ثانیہ میں) نشانات کے ساتھ آئے گا تو وہ کہے گا کہ میں تمہارے ساتھ حکمت کی باتوں کے ساتھ آیا ہوں اور اس لیے آیا ہوں تاکہ تمہیں بعض وہ باتیں سمجھا دوں جن میں تم اختلاف کرتے ہو بس اللہ کا تقوی اختیار کرو اور میری اطاعت کرو۔"
قادیانی حضرات ! اسی آیت کی تفسیر میں بشیرالدین محمود لکھتا ہے
"اس آیت میں عیسی کی بعثت ثانیہ کا ذکر ہے کیونکہ اوپر کی آیت میں بھی اسی کا ذکر ہے مزید لکھتا ہے کہ کئی جگہ ثابت کیا جا چکا ہے کہ ماضی بمعنی مضارع بھی آتا ہے۔"
اگر ان آیات کا سیاق و سباق دیکھا جائے تو ان آیات کا معنی مضارع میں کرنا قرآن کریم کی واضح معنوی تحریف ہے اگر حقائق کو مدنظر رکھا جائے تو ان آیات کی معنوی تحریف کر کے قرآن کریم سے مثیل مسیح کے ثبوت کا لولی پاپ دینا چاہتے ہیں جبکہ مرزا غلام احمد قادیانی نے بھی ان آیات کے چار پانچ معنی کرنے کے باوجود عیسی علیہ السلام کی بعثت ثانیہ مراد نہیں لی دوسری بات کہ بشیرالدین محمود صاحب اس سے اگلی آیات کا ترجمہ کرتے ہوئے پھر سے ماضی میں کر رہے ہیں ۔
قادیانی حضرات ! اب اگر بشیرالدین محمود صاحب کے ترجمے کو درست مان لیا جائے تو اس سے مرزا صاحب عیسی علیہ السلام کی بعثت ثانیہ کے ظہور کے طور پر ثابت ہوتے ہیں جبکہ سورة الجمعہ کی آیات سے وہ اپنے آپ کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعثت ثانیہ کے طور پر قرار دیتے ہیں اب آپ خود ہی فیصلہ کیجیے کہ آپ کے نزدیک وہ کس ہستی کی بعثت ثانیہ کے ساتھ مبعوث ہوئے ہیں جبکہ ہمارے نزدیک تو دونوں جگہ پر آپ کے بڑوں نے کھلواڑ کیا ہے اور مرزا غلام احمد قادیانی صاحب صرف اور صرف ایک مفتری الی اللہ اور کذاب و دجال تھے
FB_IMG_1580144868861.jpg
 
Top