• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کاروباری اخلاقیات!!!

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہُ!

فورم پر موجود اہلِ علم سے گذارش ہے کہ "کاروباری اخلاقیات" جیسے ایمانداری، ناپ تول، مناسب منافع یا لین دین کے اصول وغیرہ سے متعلق احادیث کو اس تھریڈ میں نقل کردیں یا اگر اس موضوع پر کوئی کتاب موجود ہو تو اس کا لنک دے دیں۔ جزاکم اللہ خیر

@خضر حیات
@اسحاق سلفی
@عبدہ
@سرفراز فیضی
@کفایت اللہ
@انس

دراصل ہمارے ایک دوست کا آئیڈیا ہے کہ اس موضوع پر احادیث اور ان کے ترجمہ کے مناسب سائز کے پینافلیکس بنوا کر شہر کی دکانوں پر آویزاں کرنے چاہییں، اسی سلسلے میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اکٹھا کرنے کا پروگرام ہے۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
بیوع اور تجارت کے بارے میں لکھی گئی کتابوں میں ساری حدیثیں یکجا موجود ہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
رزق میں برکت اور ترقی کیلئے رشتہ داروں کے حقوق کی ادائیگی ضروری ہے

صحیح البخاری
باب من أحب البسط في الرزق:
باب: جو روزی میں کشادگی چاہتا ہو وہ کیا کرے؟

حدیث نمبر: 2067
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُبْسَطَ لَهُ فِي رِزْقِهِ،‏‏‏‏ أَوْ يُنْسَأَ لَهُ فِي أَثَرِهِ،‏‏‏‏ فَلْيَصِلْ رَحِمَهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ جو شخص اپنی روزی میں کشادگی چاہتا ہو یا عمر کی دارازی چاہتا ہو تو اسے چاہئیے کہ صلہ رحمی کرے۔

Narrated Anas bin Malik: I heard Allah's Apostle saying, "whoever desires an expansion in his sustenance and age, should keep good relations with his Kith and kin."
USC-MSA web (English): Volume 3, Book 34, Number 281​
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہُ!

فورم پر موجود اہلِ علم سے گذارش ہے کہ "کاروباری اخلاقیات" جیسے ایمانداری، ناپ تول، مناسب منافع یا لین دین کے اصول وغیرہ سے متعلق احادیث کو اس تھریڈ میں نقل کردیں یا اگر اس موضوع پر کوئی کتاب موجود ہو تو اس کا لنک دے دیں۔ جزاکم اللہ خیر

دراصل ہمارے ایک دوست کا آئیڈیا ہے کہ اس موضوع پر احادیث اور ان کے ترجمہ کے مناسب سائز کے پینافلیکس بنوا کر شہر کی دکانوں پر آویزاں کرنے چاہییں، اسی سلسلے میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین اکٹھا کرنے کا پروگرام ہے۔
جو روپیہ کمانے میں حلال یا حرام کی پرواہ نہ کرے

صحیح البخاری
باب من لم يبال من حيث كسب المال:
باب: جو روپیہ کمانے میں حلال یا حرام کی پرواہ نہ کرے
حدیث نمبر: 2059
حَدَّثَنَا آدَمُ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ،‏‏‏‏ لَا يُبَالِي الْمَرْءُ مَا أَخَذَ مِنْهُ،‏‏‏‏ أَمِنَ الْحَلَالِ أَمْ مِنَ الْحَرَامِ ؟".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سعید مقبری نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ انسان کوئی پرواہ نہیں کرے گا کہ جو اس نے حاصل کیا ہے وہ حلال سے ہے یا حرام سے ہے۔
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A time will come when one will not care how one gains one's money, legally or illegally."
USC-MSA web (English): Volume 3, Book 34, Number 275​
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
جب خریدنے والے اور بیچنے والے دونوں صاف صاف بیان کر دیں اور ایک دوسرے کی بہتری چاہیں

صحیح بخاری
كتاب البيوع
کتاب خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
THE BOOK OF SALES (BARGAINS).

باب إذا بين البيعان ولم يكتما ونصحا:
باب: جب خریدنے والے اور بیچنے والے دونوں صاف صاف بیان کر دیں اور ایک دوسرے کی بہتری چاہیں

حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "الْبَيِّعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا،‏‏‏‏ أَوْ قَالَ حَتَّى يَتَفَرَّقَا،‏‏‏‏ فَإِنْ صَدَقَا وَبَيَّنَا،‏‏‏‏ بُورِكَ لَهُمَا فِي بَيْعِهِمَا،‏‏‏‏ وَإِنْ كَتَمَا وَكَذَبَا،‏‏‏‏ مُحِقَتْ بَرَكَةُ بَيْعِهِمَا".
حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
خریدنے اور بیچنے والوں کو اس وقت تک اختیار (بیع ختم کر دینے کا) ہے جب تک دونوں جدا نہ ہوں۔ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «ما لم يتفرقا» کے بجائے) «حتى يتفرقا» فرمایا۔
(نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید ارشاد فرمایا) پس اگر دونوں نے سچائی سے کام لیا اور ہر بات صاف صاف کھول دی تو ان کی خرید و فروخت میں برکت ہوتی ہے لیکن اگر کوئی بات چھپا رکھی یا جھوٹ کہی تو ان کی برکت ختم کر دی جاتی ہے۔
Narrated Hakim bin Hizam: Allah's Apostle said, "The seller and the buyer have the right to keep or return goods as long as they have not parted or till they part; and if both the parties spoke the truth and described the defects and qualities (of the goods), then they would be blessed in their transaction, and if they told lies or hid something, then the blessings of their transaction would be lost."
USC-MSA web (English): Volume 3, Book 34, Number 293
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
روزی کمانے میں میانہ روی اپنانے کا بیان۔

سنن ابن ماجہ
كتاب التجارات
تجارت کے احکام و مسائل

باب : الاقتصاد في طلب المعيشة
باب: روزی کمانے میں میانہ روی اپنانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2142
، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "أَجْمِلُوا فِي طَلَبِ الدُّنْيَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنَّ كُلًّا مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ".
ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دنیا کی طلب میں اعتدال کا طریقہ اپناؤ اس لیے کہ جس چیز کے لیے آدمی پیدا کیا گیا ہے وہ اسے مل کر رہے گی“ ۱؎۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف : ۱۱۸۹۴، ومصباح الزجاجة : ۷۵۷) (صحیح) (ملاحظہ ہو : سلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی : ۸۹۸- ۲۶۰۷- ۲۶۰۷)

وضاحت: ۱؎ : یعنی کمانے کے چکر میں زیادہ نہ پڑو، آدمی کے مقدر (قسمت) میں جو چیز اللہ تعالی نے لکھ دی ہے، وہ اسے مل کر رہے گی، تو بے اعتدالی اور ظلم کی کوئی ضرورت نہیں۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
مجھے تجارت اور کرنسی وغیرہ کے لین دین کے متعلق کچھ سوالات اور شکوک وشبہات ہیں ۔ اگر کسی کو اسی بارے میں علم ہو تو بتادیں ۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
مجھے تجارت اور کرنسی وغیرہ کے لین دین کے متعلق کچھ سوالات اور شکوک وشبہات ہیں ۔ اگر کسی کو اسی بارے میں علم ہو تو بتادیں ۔
محترم میرا مشورہ ہے آپ "اَوکھے سَوکھے " ایک نیا تھریڈ کھول لیں ورنہ بحث مباحثے میں اس پوسٹ کا مقصد فوت ہو جائے گا. جزاک اللہ
 
Last edited:

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
@اسحاق سلفی بھائی جزاک اللہ خیرا
@سرفراز فیضی بھائی اسحاق بھائی کی طرح مختصر باترجمہ حدیثیں مل جائیں گی تو انہیں آویزاں کرنے سے ان شاء اللہ زیادہ فائده کی امید ہے. جزاک اللہ خیر
 
Last edited:
Top