• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز کاش ایسا ہو جائے

لکی

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 12، 2014
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
24
پوائنٹ
13
بھائی جان میرا مشورہ ہے کہ جس طر ح خواتین کے لئے گوشہ نسواں کے نام سے ایک سیکشن ہے اور اُس میں خواتین کے مُطلق کتابیں ہیں اس طرح نوجوانوں کے لئے بھی ایک سیکشن ہو جن میں انکی اصلاح اور دین کی ذمہ داری کو پورا کرنا اور آ ج کے ماحول میں کس طرح زندگی گزارنی چاہیے زنا سے بچنے کے بارے میں اور بے حیائی سے کیسے بچنا ہے آج نوجوانوں کو یہ بھول چُکا ہے کہ دنیا میں آنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دین اسلام کی سربلندی کے لئے محنت کریں آج میٹر ک پا س کرتے ہی نوجوانوں کے لئے کئی راستے نکلتے ہیں کہ یہ کورس کر لو وہ کورس کر لو یہ آٹھ سال کا کورس ہے یہ بارہ سال کا ہے اس طرح نوجوان ماں باپ کے حقوق سے بھی دور ہو جاتا ہے ماں باپ مر جاتے ہیں پر کورس جاری رہتا ہے جب ماں باپ کو سنبھالنے کی باری آتی ہے تو کورس میں داخلہ لے لیا جا تا ہے جتنی بھی بڑھی ڈگریاں ہیں وہ حاصل کرنے کے لئے کو ایجوکیشن پڑھنا پڑے گا اور یہ بھی نہیں سو چتے کہ اس سلیبس میں سود کے بارے میں پڑھے گے تو سودی نوکری ہی کریں گے اور اس طرح کو ایجوکیشن یونیورسٹی میں پڑھ کے ڈگری تو حاصل ہوتی ہے مگر حیا کا جنازہ نکل جا تا ہے ہر نوجوان دُنیا حاصل کرنے کے پیچھے بھا گ رہا ہے آخرت کا خوف نہیں رہ گیا آج دنیاوی تعلیم کو دینی تعلیم پر ترجیح دی جا رہی ہے کہ نوجوان کالجوں میں یونیورسٹیوں میں ناچ رہے ہیں لڑکیوں کے ساتھ گانے گا رہے ہیں سنیما جا رہے ہیں فلمیں دیکھنے آج سنمیں آباد ہیں اور مسجدیں ویران آجکا نوجوان ڈاکٹر وکیل انجنئر بننا چاہتا ہے شاہ رخ خان سلما ن خان کی طرح نظر آنا چاہتا ہے پر اسکو داڑھی نہیں اچھی لگتی اسکو اسلام میں پورا داخل ہونا نہیں پسند اسکو صحابہ کی طرح بننا نہیں پسند نوجوان دین کا سرمایہ ہیں انکی اصلاح کے لئےایک سیکشن بنوایا جائے۔
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
بھائی جان میرا مشورہ ہے کہ جس طر ح خواتین کے لئے گوشہ نسواں کے نام سے ایک سیکشن ہے اور اُس میں خواتین کے مُطلق کتابیں ہیں اس طرح نوجوانوں کے لئے بھی ایک سیکشن ہو جن میں انکی اصلاح اور دین کی ذمہ داری کو پورا کرنا اور آ ج کے ماحول میں کس طرح زندگی گزارنی چاہیے زنا سے بچنے کے بارے میں اور بے حیائی سے کیسے بچنا ہے آج نوجوانوں کو یہ بھول چُکا ہے کہ دنیا میں آنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دین اسلام کی سربلندی کے لئے محنت کریں آج میٹر ک پا س کرتے ہی نوجوانوں کے لئے کئی راستے نکلتے ہیں کہ یہ کورس کر لو وہ کورس کر لو یہ آٹھ سال کا کورس ہے یہ بارہ سال کا ہے اس طرح نوجوان ماں باپ کے حقوق سے بھی دور ہو جاتا ہے ماں باپ مر جاتے ہیں پر کورس جاری رہتا ہے جب ماں باپ کو سنبھالنے کی باری آتی ہے تو کورس میں داخلہ لے لیا جا تا ہے جتنی بھی بڑھی ڈگریاں ہیں وہ حاصل کرنے کے لئے کو ایجوکیشن پڑھنا پڑے گا اور یہ بھی نہیں سو چتے کہ اس سلیبس میں سود کے بارے میں پڑھے گے تو سودی نوکری ہی کریں گے اور اس طرح کو ایجوکیشن یونیورسٹی میں پڑھ کے ڈگری تو حاصل ہوتی ہے مگر حیا کا جنازہ نکل جا تا ہے ہر نوجوان دُنیا حاصل کرنے کے پیچھے بھا گ رہا ہے آخرت کا خوف نہیں رہ گیا آج دنیاوی تعلیم کو دینی تعلیم پر ترجیح دی جا رہی ہے کہ نوجوان کالجوں میں یونیورسٹیوں میں ناچ رہے ہیں لڑکیوں کے ساتھ گانے گا رہے ہیں سنیما جا رہے ہیں فلمیں دیکھنے آج سنمیں آباد ہیں اور مسجدیں ویران آجکا نوجوان ڈاکٹر وکیل انجنئر بننا چاہتا ہے شاہ رخ خان سلما ن خان کی طرح نظر آنا چاہتا ہے پر اسکو داڑھی نہیں اچھی لگتی اسکو اسلام میں پورا داخل ہونا نہیں پسند اسکو صحابہ کی طرح بننا نہیں پسند نوجوان دین کا سرمایہ ہیں انکی اصلاح کے لئےایک سیکشن بنوایا جائے۔
الگ سے بنانے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔ ایسے بہت سے موضوعات تو پہلے سے موجود ہیں یہاں۔۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
بھائی جان میرا مشورہ ہے کہ جس طر ح خواتین کے لئے گوشہ نسواں کے نام سے ایک سیکشن ہے اور اُس میں خواتین کے مُطلق کتابیں ہیں اس طرح نوجوانوں کے لئے بھی ایک سیکشن ہو جن میں انکی اصلاح اور دین کی ذمہ داری کو پورا کرنا اور آ ج کے ماحول میں کس طرح زندگی گزارنی چاہیے زنا سے بچنے کے بارے میں اور بے حیائی سے کیسے بچنا ہے آج نوجوانوں کو یہ بھول چُکا ہے کہ دنیا میں آنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دین اسلام کی سربلندی کے لئے محنت کریں آج میٹر ک پا س کرتے ہی نوجوانوں کے لئے کئی راستے نکلتے ہیں کہ یہ کورس کر لو وہ کورس کر لو یہ آٹھ سال کا کورس ہے یہ بارہ سال کا ہے اس طرح نوجوان ماں باپ کے حقوق سے بھی دور ہو جاتا ہے ماں باپ مر جاتے ہیں پر کورس جاری رہتا ہے جب ماں باپ کو سنبھالنے کی باری آتی ہے تو کورس میں داخلہ لے لیا جا تا ہے جتنی بھی بڑھی ڈگریاں ہیں وہ حاصل کرنے کے لئے کو ایجوکیشن پڑھنا پڑے گا اور یہ بھی نہیں سو چتے کہ اس سلیبس میں سود کے بارے میں پڑھے گے تو سودی نوکری ہی کریں گے اور اس طرح کو ایجوکیشن یونیورسٹی میں پڑھ کے ڈگری تو حاصل ہوتی ہے مگر حیا کا جنازہ نکل جا تا ہے ہر نوجوان دُنیا حاصل کرنے کے پیچھے بھا گ رہا ہے آخرت کا خوف نہیں رہ گیا آج دنیاوی تعلیم کو دینی تعلیم پر ترجیح دی جا رہی ہے کہ نوجوان کالجوں میں یونیورسٹیوں میں ناچ رہے ہیں لڑکیوں کے ساتھ گانے گا رہے ہیں سنیما جا رہے ہیں فلمیں دیکھنے آج سنمیں آباد ہیں اور مسجدیں ویران آجکا نوجوان ڈاکٹر وکیل انجنئر بننا چاہتا ہے شاہ رخ خان سلما ن خان کی طرح نظر آنا چاہتا ہے پر اسکو داڑھی نہیں اچھی لگتی اسکو اسلام میں پورا داخل ہونا نہیں پسند اسکو صحابہ کی طرح بننا نہیں پسند نوجوان دین کا سرمایہ ہیں انکی اصلاح کے لئےایک سیکشن بنوایا جائے۔
آپ کا مشورہ اچھا ہے یہ غم آپ والا ہم کو بھی ہے مگر آپ ہم سے سبقت لے گئے ہونا چاہیے
اللہ آپ کو اپنی حفاظت میں فرمائےآمین
 
Top