نئی شائع شدہ کتابوں کی سکیننگ اور کتاب و سنت ڈاٹ کام
کتاب و سنت ڈاٹ کام ویب سائٹ بلا شبہ اردو دنیا کی بہت قابل قدر اور پر ثروت ویب سائٹ ہے جس پر موضوعات کے تنوع کے ساتھ عمدہ علمی کتابیں علم کے قدر دانوں کی خدمت میں کسی معاوضے کے بغیر پیش کی جاتی ہیں. یہ یقینا بہت بڑی خدمت ہے. اللہ اس کے کارپردازان کو اجر جزیل عطا فرمائے. آمین
تاہم اس حوالے سے ایک گزارش ، جو شاید پہلے بھی عرض کی تھی ، پیش کی جاتی ہے جو بعض مصنف اور پبلشر حضرات کی طرف سے بطور احتجاج ذاتی طور پر علم میں آئی. وہ یہ کہ مختلف اداروں کی نئی شائع ہونے والی کتابیں اشاعت کے تھوڑے عرصے بعد سکین کر کے اپ لوڈ کر دی جاتی ہیں جس میں مصنف اور پبلشر کا نقصان ہے. تھوڑا عرصہ پہلے ایک بہت محترم صاحب علم شخصیت کی ایک علمی کتاب شائع ہوئی. انھوں نے بتایا کہ میں نے کتاب پر شروع میں یہ لکھا بھی تھا کہ اسے نیٹ پر ڈالنے کی اجازت نہیں لیکن اس کے باوجود اس کی سافٹ کاپی تیار کر کے اپ لوڈ کی گئی. (شاید اس سکینگ میں وہ صفحہ بھی شامل ہے جس پر مصنف نے اسے نیٹ پر ڈالنے سے منع کیا ہے.) اسی طرح ایک فاضل مصنف کی خواہش کے خلاف اسلامی مالیات پر ان کی ایک ضخیم کتاب کی سافٹ کاپی اپ لوڈ کی گئی جس پر علم میں آیا کہ وہ خاصے نالاں ہوئے. دو تین پبلشر حضرات نے بھی اپنا یہی احساس بیان کیا. اس میں ظاہر ہے پبلشر حضرات کا کافی نقصان ہے کہ کتاب کی ہمارے سماج میں پہلے ہی نا قدری ہے اور علمی کتابیں خریدنے کی روایت محدود سے محدود تر ہوتی جاتی ہے. ایک مصنف اور پبلشر کافی اخراجات کے بعد کتاب منظر عام پر لاتے ہیں. اگر اسے فورا ہی نیٹ پر دے دیا جائے تو اس سے تیسری دنیا کے پبلشر کا نقصان ہی ہے جو شرعی اور اخلاقی پہلو سے محل نظر ہے. ویب سائٹ کے مالک حضرات کو چاہیے کہ اس طرف توجہ فرمائیں. نئی شائع شدہ کتابوں کے بجائے اگر ہمارے تراث کی ان کتابوں کو سکین کیا جائے جو اب ماضی کا قصہ بن چکی ہیں تو یہ علم و تحقیق کے لیے زیادہ بڑا احسان ہو گا. مثال کے طور پر گزشتہ صدی میں جامعہ عثمانیہ حیدر آباد کے دار الترجمہ سے ڈاکٹر خلیفہ عبدالحکیم، ڈاکٹر عابد حسین، مولوی احسان احمد وغیرہ کے قلم سے مغربی دنیا کی کئی عمدہ کتابیں ترجمہ ہو کر شائع ہوئیں جو آج اکثر لائبریریوں میں بھی مشکل سے ملتی ہیں. طبع زاد کتابیں اس کے علاوہ ہیں. امداد امام اثر کی فلسفہ جدید پر "مرآۃ الحکماء" جیسی کتابیں اردو تراث کی اولین کتابوں میں سے ہیں. انڈیا کے نامور محقق شبیر احمد غوری کی کتابیں تحقیق کا اعلی نمونہ ہیں لیکن ہمارے نوجوان محقق عام طور پر اس تراث سے نا واقف ہوتے ہیں. اس طرح کی کتابوں کے کاپی رائٹ کا بھی اب کوئی مسئلہ نہیں اور تحقیق کے میدان کی ناگزیر ضرورت بھی ہیں. اہل علم اور اہل خیر کو ایسی کتابیں کتاب و سنت ڈاٹ کام کو فراہم کرنے میں تعاون بھی کرنا چاہیے لیکن نئی کتابوں کے حوالے سے انہیں چاہیے کہ خیال فرمائیں.
اس پوسٹ سے مقصود کوئی اشتعال انگیز مہم کو ہوا دینا ہرگز مقصود نہیں. امید ہے اس گزارش پر مثبت پہلو ہی سے غور فرمایا جائے گا۔
سید متین احمد