قیصر سجاد
رکن
- شمولیت
- نومبر 17، 2014
- پیغامات
- 97
- ری ایکشن اسکور
- 35
- پوائنٹ
- 68
کبھی تعمیر کر لینا، کبھی مسمار کر لینا
گھروندوں کا مرتب اک الگ معیار کر لینا
نظر انداز کر دینا کبھی بے باک جلووں کو
کبھی چشمِ دروں کو طالبِ دیدار کر لینا
ندامت کی خلش دیتا تو ہوگا موسمِ گل کو
کسی کا ٹوٹ کر ویرانیوں سے پیار کر لینا
یہ خوئے مصلحت زیبا نہیں ہم اہلِ خامہ کو
کبھی خاموش رہ جانا، کبھی اظہار کر لینا
علاجِ آبلہ پائی بھی ہے غیروں کے ہاتھوں میں
رہِ ہستی کو بھی ممکن نہیں ہموار کر لینا
ہمیں اکثر اٹھا کر لے گیا ہے دور منزل سے
خود اپنی ذات ہی کو راہ کی دیوار کر لینا
اسے ہر اک قدم پر زندگی نے مار ڈالا ہے
جسے آیا نہیں ہے سرنگوں دستار کر لینا
گھروندوں کا مرتب اک الگ معیار کر لینا
نظر انداز کر دینا کبھی بے باک جلووں کو
کبھی چشمِ دروں کو طالبِ دیدار کر لینا
ندامت کی خلش دیتا تو ہوگا موسمِ گل کو
کسی کا ٹوٹ کر ویرانیوں سے پیار کر لینا
یہ خوئے مصلحت زیبا نہیں ہم اہلِ خامہ کو
کبھی خاموش رہ جانا، کبھی اظہار کر لینا
علاجِ آبلہ پائی بھی ہے غیروں کے ہاتھوں میں
رہِ ہستی کو بھی ممکن نہیں ہموار کر لینا
ہمیں اکثر اٹھا کر لے گیا ہے دور منزل سے
خود اپنی ذات ہی کو راہ کی دیوار کر لینا
اسے ہر اک قدم پر زندگی نے مار ڈالا ہے
جسے آیا نہیں ہے سرنگوں دستار کر لینا