• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتاب التوحید پر پابندی، قومی مفاد کے نام پر دین سے انحراف

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
601
ری ایکشن اسکور
189
پوائنٹ
77
کتاب التوحید پر پابندی، قومی مفاد کے نام پر دین سے انحراف

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

امام محمد بن عبد الوهاب بن سليمان التميمي النجدي رحمہ اللہ کی تصنیف کتاب التوحید نے اسلامی دنیا میں توحید کے خالص عقیدے کو اجاگر کرنے میں ایک انقلاب برپا کیا۔ یہ کتاب نہ صرف شرک کے خلاف مضبوط دلائل پیش کرتی ہے بلکہ اسلامی معاشروں کو خالص توحید اپنانے کی دعوت دیتی ہے۔

کتاب التوحید اپنے موضوع میں منفرد ہے، اس جیسی کوئی کتاب پہلے نہیں لکھی گئی۔ مصنف نے اس میں توحید کے دلائل کو جمع کیا اور ان تمام گمراہیوں کو بہترین وضاحت کے ساتھ بیان کیا جو توحید کی مخالفت کرتی ہیں۔

شيخ سليمان بن عبد اللہ آل الشيخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

كتاب (التوحيد) ، وهو كتاب فرد في معناه، لم يسبقه إليه سابق، ولا لحقه فيه لاحق

کتاب التوحید اپنے معنی میں ایک ایسی منفرد کتاب ہے کہ نہ اس سے پہلے کسی نے اس کی مانند کوئی کتاب لکھی، اور نہ اس کے بعد کوئی اس کی کتاب مانند آئی۔


[تيسير العزيز الحميد في شرح كتاب التوحيد، ص : ١٢]

ماضی میں عراق و شام جیسے خطوں میں مجاہدین اسلام نے تمکین حاصل ہونے پر اس کتاب کو ریاستی سطح پر عام کیا اور اسے توحید کی دعوت کا محور بنایا تھا۔

IMG_20250113_010650.jpg

لیکن دوسری طرف آج افغانستان کی موجودہ طالبان حکومت نے کتاب التوحید کو افغانستان کے "قومی مفاد" کے مخالف قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا علان کیا ہے۔

FB_IMG_1736718151231.jpg

طالبان کی جانب سے کتاب التوحید پر پابندی اور یہ کہنا کہ یہ افغانستان کے قومی مفاد کے خلاف ہے اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ دعوتِ توحید ان کے شرکیہ نظام کے لیے ایک چیلنج بن چکی ہے اسلئے اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے توحید کے پیغام کو دبانا ضروری سمجھا گیا۔

افغانستان میں طالبان نے حکومت ملنے کے بعد بھی اللہ کی نازل کردہ شریعت کو پش پشت ڈال دیا اور ظاہر شاہ کا وضع کردہ آئین نافذ کیا پھر اس کے ماتحت طالبان نے سکھوں کے گردواروں، روافض کے امام باڑوں اور دیگر شرکیہ مزارات کی حفاظت کی جو کھلم کھلا شرک کے مراکز ہیں۔

امام محمد بن عبد الوهاب التميمي رحمہ اللہ کتاب التوحید میں "من قال لا إله إلا الله وكفر بما يُعبد من دون الله حرم ماله ودمه، وحسابه على الله" والی حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں:

وهذا من أعظم ما يبين معنى " لا إله إلا الله "، فإنه لم يجعل التلفظ بها عاصما للدم والمال، بل ولا معرفة معناها مع لفظها، بل ولا الإقرار بذلك، بل ولا كونه لا يدعو إلا الله وحده لا شريك له، بل لا يحرم ماله ودمه حتى يضيف إلى ذلك الكفر بما يعبد من دون الله؛ فإن شك أو توقف لم يحرم ماله ودمه. فيالها من مسألة ما أعظمها وأجلها! وياله من بيان ما أوضحه! وحجة ما أقطعها للمنازع!

یہ ان بڑے دلائل میں سے ایک ہے جو کلمہ ”لا الہ الا اللہ “ کے معنی و مفہوم کو صحیح طور پر واضح کرتے ہیں کہ اس کلمہ کو محض زبان سے ادا کر لینے سے مال و جان کو امان و تحفظ نہیں مل جاتا، یعنی اس کلمہ کو محض پڑھ لینے سے یا اس کے معنی اور لفظ کو جان لینے یا اس کے محض اقرار سے امان نہیں مل جاتی اور نہ اللہ وحدہ لا شریک لہ کو محض پکارنے سے امان و تحفظ حاصل ہوتا ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جب تک معبودان باطلہ کا کفرو انکار نہ کیا جائے امان نہیں مل سکتی۔ یاد رہے کہ اگر کسی نے ان باتوں میں سے کسی میں بھی ذرا سا شک یا توقف کیا تو اس کی جان اور مال کو تحفظ و امان حاصل نہیں ہو سکے گا۔ یہ مسئلہ کس کہ قدر اہم اور عظیم ہے اور کس قدر واضح ہے۔ اور مخالفین کے خلاف کتنی بڑی قاطع دلیل ہے۔


[كتاب التوحيد لابن عبد الوهاب، ص : ٢٦]

پس توحید کی معارفت رکھنے والے ہر شخص پر طالبان کا مکروہ چہرہ واضح پو چکا ہے، شرک کے ان مظاہر کی حمایت و حفاظت کرنا اور موحدین کو خوارج قرار دیکر شہید کرنا ان کی منافقت کا پردہ چاک کرتا ہے ان کی کفر و شرک سے محبت اور توحید سے دشمنی واضح کرتا ہے۔

تمام مشرک فرقوں کا عمومی رویہ یہی رہا ہے دیوبندی اور صوفی مکاتبِ فکر نے ہمیشہ توحید کی دعوت کو دبانے کی کوشش کی، قرآن کے براہ راست مطالعے سے روکنے کے لیے مختلف حیلے تراشے، کیونکہ قرآن خالص توحید کا پیغام دیتا ہے اور اس کے معانی و مطالب مشرکانہ عقائد کو بے نقاب کرتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

وَ لَا یَصُدُّنَّكَ عَنْ اٰیٰتِ اللّٰهِ بَعْدَ اِذْ اُنْزِلَتْ اِلَیْكَ وَ ادْعُ اِلٰى رَبِّكَ وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۚ

خیال رکھئے کہ یہ کفار آپ کو اللہ تعالٰی کی آیتوں کی تبلیغ سے روک نہ دیں اس کے بعد کہ یہ آپ کی جانب اتاری گئیں، تو اپنے رب کی طرف بلاتے رہیں اور شرک کرنے والوں میں سے نہ ہوں۔
[سورة القصص، آیت: ۸۷]

اہلِ توحید کو چاہیے کہ وہ کتاب التوحید کو عام کرنے کے لیے مزید محنت کریں، اسے زیادہ سے زیادہ نشر کریں، بچوں کو پڑھائیں، سوشل میڈیا پر شیئر کریں اور عوام الناس کو اس کے پیغام سے روشناس کرائیں۔ یہ کتاب مشرکین کے لیے ایک ایسا کوڑا ہے جو ان کے عقائد پر کاری ضرب لگاتا ہے، اور اس کا درد وہ ہر دور میں محسوس کرتے رہے ہیں۔ یہ کتاب قیامت تک اہلِ شرک و بدعت کے خلاف ایک روشن مینار بنی رہے گی، ان شاء اللہ۔

امام محمد بن عبد الوھاب رحمہ اللہ نے توحید کے پیغام کو عام کرنے کے لیے جو جدوجہد کی، اس کا اجر ہر اس شخص کو بھی پہنچے گا جو اس کتاب کو آگے پھیلائے گا اور توحید کی دعوت کو عام کرے گا۔

وما علینا الا البلاغ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,016
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ نے بہت قیمتی معلومات دی ہیں، اس سے طالبان دیوبندیوں کا اصل چہرہ لوگ دیکھ سکیں گے۔ ہم سنتے تھے کہ طالبان دیوبندی ہونے کی وجہ سے اہل حدیث کے دشمن ہیں۔ اب اس سے اس کی تصدیق ہوگئی ہے۔ جب طالبان پہلی مرتبہ اقتدار میں آئے تو انہوں نے بت توڑ دئیے تھے لیکن اپنے بزرگوں کے مزارات چھوڑ دئیے تھے تب ہی سے مجھے ان کے بارے میں شک پیدا ہوگیا تھا۔
 
Top