• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتاب انساب الاشراف کے بارے میں

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
السلام علیکم

ایک بھائی سے بات چیت چل رہی تھی، تو انہوں نے کہا کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کتاب پر جرح کی ہے کہ اس کتاب کی سند ثابت نہیں، نیز اس کی کئی احادیث صحیحین کے خلاف ہیں، جو کہ اس کتاب کو ضعیف بنا دیتی ہیں

اب جہاں تک مجھے سمجھ لگ رہی ہے کہ اگر کوئی بھی حدیث صحیحین کے خلاف ہو گی، اس سے وہ حدیث ضعیف ثابت ہو گی۔ مگر اس کا کتاب کے ضعف سے کیا تعلق ہوا؟

دوئم، کتاب کے سند کے بارے میں بھی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر کتاب کی بھی سند ہوتی ہے؟ نیز انساب الاشراف کے بارے میں علماء کا کیا قول ہے؟ جید علماء جیسے حافظ ابن حجر،شیخ شمس الدین ذہبی وغیرہ نے اس کتاب کے ساتھ کیسا برتاو کیا؟

کوئی بھائی وضاحت کر دے

شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم
ایک بھائی سے بات چیت چل رہی تھی، تو انہوں نے کہا کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کتاب پر جرح کی ہے کہ اس کتاب کی سند ثابت نہیں
و علیکم السلام ور حمۃ اللہ
حافظ زبير علی زئی صاحب کی بات کا حوالہ مل جائے تو مسئلہ ڈھونڈنا آسان ہو جائے گا ۔
نیز اس کی کئی احادیث صحیحین کے خلاف ہیں، جو کہ اس کتاب کو ضعیف بنا دیتی ہیں
اب جہاں تک مجھے سمجھ لگ رہی ہے کہ اگر کوئی بھی حدیث صحیحین کے خلاف ہو گی، اس سے وہ حدیث ضعیف ثابت ہو گی۔ مگر اس کا کتاب کے ضعف سے کیا تعلق ہوا؟
حدیث کی صحت و ضعف کا فیصلہ اس طرح کرنا کہ یہ فلاں کتاب کی احادیث کے خلاف ہے یا موافق ہے ، یہ محدثین کا منہج نہیں ہے ۔ ہاں البتہ سند میں کلام ہو اور اس طرح کی چیزوں سے قرائن کے طور پر فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔
لیکن اگر سند صحیح ہو ، تو ’’ مجرد مخالفت ‘‘ کو وجہ ضعف بنانا یہ اہل فن کے اصولوں سے ثابت نہیں ہے ۔ واللہ اعلم ۔
دوئم، کتاب کے سند کے بارے میں بھی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر کتاب کی بھی سند ہوتی ہے؟ نیز انساب الاشراف کے بارے میں علماء کا کیا قول ہے؟ جید علماء جیسے حافظ ابن حجر،شیخ شمس الدین ذہبی وغیرہ نے اس کتاب کے ساتھ کیسا برتاو کیا؟
کوئی بھائی وضاحت کر دے
شکریہ
معروف بات یہی ہے کہ کسی بھی کتاب کے محتویات کے قابل اعتماد ہونے کے لیے یہ بات بہت اہم ہے کہ اس کا مصنف بھی قابل اعتماد ہو ، اور کتاب کی مصنف تک سند بھی موجود ہو ۔
الانساب کے مصنف بلاذری پر یہ اعتراض ہے کہ ان کی ثقاہت و عدالت غیر معروف ہے ۔ یہ تیسری صدی کے ہیں ، اس وقت کے محدثین اور ناقدین ان کے حالات کے بارے میں خاموش ہیں ، جو کچھ منقول ہے ، وہ حسن ظن کی بجائے سوء ظن کو تقویت دیتا ہے ۔ واللہ اعلم ۔
البتہ عصر حاضر اور ماضی قریب کے بعض ماہرین تاریخ نے أنساب البلاذری کی کئی روایات کو قابل قبول قرار دیا ہے ، کیونکہ ان کے محتوی اور مواد کی تصدیق حدیث کی مستند کتب سے ہوتی ہے ۔
اور وہ روایات جو بلاذری کے علاوہ کسی اور کے پاس نہیں ملتیں ، ان کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ واللہ اعلم۔
عربی زبان کے کچھ روابط ہیں ، ان کا چکرلگالیں :
http://www.ahlalhdeeth.com/vb/showthread.php?t=7156
http://www.ahlalhdeeth.com/vb/showthread.php?t=339511
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
میں نے اپنی کتاب ’’یزید بن معاویہ پرالزامات کا علمی جائزہ‘‘ میں اس کتاب کی سند اور اس کے ثبوت پر تفصیلی بحث کی ہے ۔ جو قارئین کے لئے مفید ہوگی ان شاء اللہ۔
قدرے تفصیل کے لئے ذیل کا لنک دیکھ لیں :

مراسلہ 39

بطور فائدہ عرض ہے کہ ابھی حال ہی میں شیخ عزیرشمس حفظہ اللہ ممبئی میں ایک صاحب کی دعوت پر تشریف لائے تھے ناچیز بھی مدعوتھا ۔ اس موقع پر شیخ عزیر شمس حفظہ اللہ سے اصول حدیث کے کئی مسائل پر میں نے بہت سارے سوالات کئے جن میں سے ایک اس کتاب انساب الاشراف سے متعلق بھی تھا ۔ شیخ حفظہ اللہ نے بھی اس کتاب کو مستند بتلایا ۔
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
و علیکم السلام ور حمۃ اللہ
حافظ زبير علی زئی صاحب کی بات کا حوالہ مل جائے تو مسئلہ ڈھونڈنا آسان ہو جائے گا ۔
السلام علیکم

دونوں بھائیوں کا بہت بہت شکریہ جوابات عنایت کرنے کے لیے- اللہ جزائے خیر دے آپ کو۔ آمین

میں نے ان سے کہا ہے، جیسا ہی وہ جواب دیتے ہیں، میں ادھر نقل کر دوں گا

لیکن اگر سند صحیح ہو ، تو ’’ مجرد مخالفت ‘‘ کو وجہ ضعف بنانا یہ اہل فن کے اصولوں سے ثابت نہیں ہے ۔ واللہ اعلم ۔
بھائی اس جملے کی وضاحت کر دیں

مجرد مخالفت کی سمجھ نہیں لگی

ذرا سخت لفظ ہے
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
السلام علیکم

دونوں بھائیوں کا بہت بہت شکریہ جوابات عنایت کرنے کے لیے- اللہ جزائے خیر دے آپ کو۔ آمین

میں نے ان سے کہا ہے، جیسا ہی وہ جواب دیتے ہیں، میں ادھر نقل کر دوں گا



بھائی اس جملے کی وضاحت کر دیں

مجرد مخالفت کی سمجھ نہیں لگی

ذرا سخت لفظ ہے
’’ مجرد مخالفت ‘‘ کا مطلب ہے ’’ صرف مخالفت ‘‘ کی وجہ سے حدیث کو ضعیف سمجھنا جیسا کہ آپ نے کہا تھا :
نیز اس کی کئی احادیث صحیحین کے خلاف ہیں، جو کہ اس کتاب کو ضعیف بنا دیتی ہیں
اب جہاں تک مجھے سمجھ لگ رہی ہے کہ اگر کوئی بھی حدیث صحیحین کے خلاف ہو گی، اس سے وہ حدیث ضعیف ثابت ہو گی۔
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
’’ مجرد مخالفت ‘‘ کا مطلب ہے ’’ صرف مخالفت ‘‘ کی وجہ سے حدیث کو ضعیف سمجھنا جیسا کہ آپ نے کہا تھا :
بھائی

فرض کریں ایک حدیث ہو جو کہ صحیحین سے متصادم ہو، تو اس صورت میں پھر کیا کرنا ہو گا؟

اگر سند میں کوئی مسئلہ ہو، پھر تو کوئی مسئلہ نہیں، مگر فرض کریں
سند صحیح ہو دوسری روایت کی بھی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
بھائی
فرض کریں ایک حدیث ہو جو کہ صحیحین سے متصادم ہو، تو اس صورت میں پھر کیا کرنا ہو گا؟
اگر سند میں کوئی مسئلہ ہو، پھر تو کوئی مسئلہ نہیں، مگر فرض کریں
سند صحیح ہو دوسری روایت کی بھی
دونوں حدیثیں صحیح ہوں تو تعارض نظر آنے کی صورت میں درج ذیل طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے :
1۔ دونوں حدیثوں کےمفہوم میں تطبیق پیدا کی جائے گی ۔
2۔ اگر تطبیق ممکن نہ ہو تو ناسخ و منسوخ کا پتہ چلانے کی کوشش کریں گے ۔
3۔ اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر ایک کو دوسری پر قرائن کو مد نظر رکھتے ہوئے ترجیح دی جائے گی ۔
اصول حدیث کی کتابوں میں یہ بحث ’’ مختلف الحدیث ‘‘ کے نام سے موجود ہے ، جہاں ان تمام خطوات کو تفصیل سے سمجھایا گیا ہے ۔
 
Top