السلام علیکم
ایک بھائی سے بات چیت چل رہی تھی، تو انہوں نے کہا کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کتاب پر جرح کی ہے کہ اس کتاب کی سند ثابت نہیں، نیز اس کی کئی احادیث صحیحین کے خلاف ہیں، جو کہ اس کتاب کو ضعیف بنا دیتی ہیں
اب جہاں تک مجھے سمجھ لگ رہی ہے کہ اگر کوئی بھی حدیث صحیحین کے خلاف ہو گی، اس سے وہ حدیث ضعیف ثابت ہو گی۔ مگر اس کا کتاب کے ضعف سے کیا تعلق ہوا؟
دوئم، کتاب کے سند کے بارے میں بھی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر کتاب کی بھی سند ہوتی ہے؟ نیز انساب الاشراف کے بارے میں علماء کا کیا قول ہے؟ جید علماء جیسے حافظ ابن حجر،شیخ شمس الدین ذہبی وغیرہ نے اس کتاب کے ساتھ کیسا برتاو کیا؟
کوئی بھائی وضاحت کر دے
شکریہ
ایک بھائی سے بات چیت چل رہی تھی، تو انہوں نے کہا کہ حافظ زبیر علی زئی صاحب نے اس کتاب پر جرح کی ہے کہ اس کتاب کی سند ثابت نہیں، نیز اس کی کئی احادیث صحیحین کے خلاف ہیں، جو کہ اس کتاب کو ضعیف بنا دیتی ہیں
اب جہاں تک مجھے سمجھ لگ رہی ہے کہ اگر کوئی بھی حدیث صحیحین کے خلاف ہو گی، اس سے وہ حدیث ضعیف ثابت ہو گی۔ مگر اس کا کتاب کے ضعف سے کیا تعلق ہوا؟
دوئم، کتاب کے سند کے بارے میں بھی میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر کتاب کی بھی سند ہوتی ہے؟ نیز انساب الاشراف کے بارے میں علماء کا کیا قول ہے؟ جید علماء جیسے حافظ ابن حجر،شیخ شمس الدین ذہبی وغیرہ نے اس کتاب کے ساتھ کیسا برتاو کیا؟
کوئی بھائی وضاحت کر دے
شکریہ