• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتب میں موجود ضعیف اور موضوع روایات اور ان کی اَپ لوڈنگ

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ہم بھی یا ہمارے ساتھی بھی اس کے اہل نہیں تھے بلکہ انہوں نے اہلیت پیدا کی۔ میں بھی بنیادی طور پر گریجویشن تک سائنس کا طالب علم تھا۔ اس کے بعد دین کی طرف توجہ ہوئی۔ آپ مدرسہ میں داخلہ لیں تو آپ میں اہلیت پیدا ہو جائے گی۔ یہ کون سا مشکل کام ہے لیکن قربانی ضرور مانگتا ہے، دنیا کی قربانی، کیریئر کی قربانی، اوقات کار کی قربانی، رشتے ناطوں کی قربانی وغیرہ۔
تو کیا یہ اہلیت پیدا کرنا سب کا فرض ہے یا صرف ہمارا ہی ہے۔ ظاہری بات سب کا فرض ہے۔ اگر یہاں کچھ لوگ اپنی دنیا یا کیریئر چھوڑ کر اس ادارہ میں آئے ہیں تو اللہ نے ان کا نام لے کر فرض نہیں کیا تھا کہ ان لوگوں نے ہی صرف دین کا علم حاصل کرنا اور اسے پھیلانا ہے بلکہ یہ کام اس امت کا فریضہ ہے اور اس امت کا فرض ہونے کے سبب سے ہر ہر امتی کا فرض ہے۔ اب جو کر رہے ہیں، چاہے ناقص ہی کیوں نہ ہو، ہمیں ان کا اس لحاظ سے شکر گزار ہونا چاہیے کہ وہ سب امت پر عائد ایک فرض کو ادا کر رہے ہیں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا اپنے آپ کو اس معاملے میں نا اہل کہنے کا مطلب "حدیث مبارکہ کی سند کی تحقیق ہے مثلا صحیح اور ضعف۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ارسلان بھائی نے لکھا:


ماشاء اللہ ارسلان بھائی، آپ کا جذبہ ایک لحاظ سے قابل قدر ہے لیکن اس سلسلے میں اتنا جذباتی ہونا بھی درست نہیں کہ باقی سب کچھ پس پشت ڈال دیا جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کی وعید انتہائی سخت ہے لیکن اس میں یہ بات موجود ہے کہ جو جان بوجھ کر جھوٹ باندھے۔ ایک شخص لاعلمی میں اگر ایک بات ایسی کہہ دیتا ہے تو اس کی اصلاح کی جائے گی نہ کہ اس پر بھی اسی وعید کا اطلاق ہو گا۔ ہاں جو شخص جاننے کے باوجود ایک موضوع روایت کو پھیلائے وہ اس وعید کا ضرور مستحق ہے۔
آپ نے لا علمی میں بھی ضعیف یا موضوع روایت پیش کر دینے پر جو جذباتی باتیں کہی ہیں کیا وہ اب ان سلف صالحین کے لئے بھی کہی جائیں گی جن کی کتب میں اصلا یہ روایات موجود ہے۔ مثال کے طور پر سنن بیہقی یا سنن ابن ماجہ جو حدیث کی معتبر کتب ہیں لیکن ان میں موضوع روایات موجود ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کسی کا خیال یہ ہو کہ وہاں اسناد موجود ہیں جس کی بنا پر یہ آئمہ بری ہیں تو اسی طرح ایک مصنف اگر کسی معتبر کتاب کا حوالہ نقل کرتا ہے تو اس میں سند موجود ہے اور یہ بری ہے۔ لیکن اگر علم ہونے کے باوجود ضعیف یا موضوع روایت کو بیان کرتا ہے تو جرم کر رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آج تحقیق و تخریج کا کام آسان ہو گیا ہے اور مصنفین کو چاہئے کہ ممکنہ تحقیق کے بعد ہی کسی روایت کو پیش کریں۔ مگر باوجود اس کے بھی غلطی کا امکان تو رہتا ہی ہے جس سے کوئی مبرا نہیں۔
علمائے اہل حدیث کا کردار اس سلسلے میں تابناک ہے، الحمدللہ۔ جنہوں نے کبھی ضعیف یا موضوع روایت کا پتا چلنے پر نشاندہی کرنے میں اپنے یا پرائے کا لحاظ نہیں کیا۔ جس کی بڑی مثال مولانا صادق سیالکوٹی کی کتب وغیرہ ہیں جن کی تحقیق و تخریج اہل حدیث علماء کی جانب سے آ چکی ہے۔ اللہ ان کو مزید توفیق سے نوازے، آمین۔ مگر یہ کہنا کہ ہر گزشتہ عالم کی ہر کتاب کی تحقیق و تخریج کو پیش کیا جائے یہ ممکن نہیں۔ ابھی تک تو کئی متد اول کتب احادیث کی تحقیق بھی پیش نہیں کی جا سکی اور نہ یہ ہر شخص بلکہ ہر عالم کے بھی بس کا روگ ہے۔ بہرحال اس سلسلے میں پڑھنے والے کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ اگر خود محقق نہیں تو مستند ماخذ یا تحقیق کے ساتھ پیش کی گئی کتب پر انحصار کرے۔
اللہ ہمیں انصاف سے کام لینے کی توفیق سے نوازے، آمین یا رب العالمین۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیرا طالب نور بھائی جان
آپ نے اچھے اندازمیں مسئلے کی وضاحت کی۔اورمثبت انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔جزاک اللہ خیرا
 
Top