• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کرامت جنید بغدادی (وہ پانی پر چلتے تھے )

شمولیت
مارچ 28، 2019
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
2
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ تمام مسلمان بھائیوں کو میں فارم پر نیا ہوں....میرا یہ سوال تھا کہ جنید بغدادی رح کا ایک واقعہ موجود ہے کہ وہ بسم اللَّهُ پڑھ کر پانی پر چلنے لگے. اا کی تحقیقات درکار ہیں جزاک اللَّهُ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرا یہ سوال تھا کہ جنید بغدادی رح کا ایک واقعہ موجود ہے کہ وہ بسم اللَّهُ پڑھ کر پانی پر چلنے لگے. اسکی حقیقت کیا ہے ؟ جزاک اللَّهُ خیرا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی !
حضرت جنید بغدادیؒ ( 297ھ )کے متعلق یہ واقعہ کسی معتبر و معتمد حوالہ سےتو نہیں مل سکا ،
اور مشہور محدث امام ابن ابی حاتم ؒ(المتوفی327ھ ) فرماتے ہیں :
" أنا أبو محمد عبد الرحمن، قال: ثنا أبي، قال: سمعت يونس بن عبد الأعلى رحمه الله، قال: قلت للشافعي: تروي يا أبا عبد الله ما كان يقول فيه صاحبنا؟ أريد الليث أو غيره، كان يقول: لو رأيته يمشي على الماء، يعني: صاحب الكلام لا تثق به أو لا تغتر به، ولا تكلمه ".
قال الشافعي: فإنه والله قد قصر إن رأيته يمشي في الهواء، فلا تركن إليه "

(آداب الشافعی ومناقبہ ص141 ) سیر اعلام النبلاء (10/23)
ثقہ محدث یونس بن عبدالاعلیٰ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت امام شافعی ؒ سے عرض کی کہ امام لیثؒ بن سعد(جو مصر کے جلیل القدر فقیہ ہیں ) فرماتے ہیں :اگر تم کسی کو پانی (یعنی دریا یا سمندر ) پر چلتا بھی دیکھو تو اس پر اعتماد نہ کرو اور اس کے متعلق دھوکے میں نہ پڑو ، تو امام شافعیؒ نے فرمایا کہ امام لیثؒ نے پوری بات نہیں فرمائی جو یہ ہے کہ اگر تم کسی کو (پانی پر چلتا اور) ہوا میں اڑتابھی دیکھو تو اس پر اعتماد نہ کرو اور اس کے متعلق دھوکے میں نہ پڑو۔" اس روایت کی اسناد بہت ہی صحیح اورمعتبر ہے "
اور امام لیث بن سعدؒ اور امام شافعیؒ کا یہ قول مشہور محدث علامہ ابن الجوزیؒ نے "تلبیسِ ابلیس " میں اور امام ابن کثیرؒ نے اپنی تفسیر میں نقل فرمایا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
اور جناب جنید بغدادی کے ہم عصر صوفی ابویزید بسطامی کہتے ہیں :
وقال أبو اليزيد البسطامي: (لله خلق كثير يمشون على الماء ولا قيمة لهم عند الله، ولو نظرتم إلى من أعطي من الكرامات حتى يطير فلا تغتروا به حتى تروا كيف هو عند الأمر والنهي وحفظ الحدود)
ذكره الذهبي في سير اعلام النبلاء(13/87)
ترجمہ :
ابو یزید بسطامی (المتوفی 261ھ) کا کہنا ہے کہ: اللہ تعالیٰ کی بہت ساری مخلوق ایسی ہے جو پانی پر چلتی ہے ، اور اس وصف کے باوجود اللہ کے ہاں اس مخلوق کی کوئی قدر و قیمت نہیں ، اور اگر تم کسی ایسے آدمی کو دیکھو جسے کئی کرامات حاصل ہیں ،حتی کہ وہ ہوا میں اڑتا ہے تو اس کی کرامات سے ہرگز دھوکا نہ کھانا ۔ تاوقتیکہ جان لو کہ وہ امر ونواہی اور شریعت کا پابند ہے "۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مشہور قبر پرست مولوی احمد رضا خان کے ملفوظات میں جناب جنید بغدادی کے پانی پر چلنے کا واقعہ بڑے گستاخانہ انداز میں لکھا ہے ،جس میں اللہ کریم کی واضح توہین کی گئی ہے ،لکھا ہے :
ایک مرتبہ حضرت جنید بغدادی دجلہ پر تشریف لائے اور یااللہ کہتے ہوئے اس پر زمین کے مثل چلنے لگے بعد کو ایک شخص آیا اسے بھی پار جانے کی ضرورت تھی کوئی کشتی اس وقت موجود نہیں تھی جب اس نے حضرت کو جاتے دیکھا، عرض کی میں کس طرح آؤں، فرمایا یاجنید یاجنید کہتا چلا آ، اس نے یہی کیا اور دریا پر زمین کی طرح چلنے لگا جب بیچ دریا میں پہنچا شیطان لعین نے دل میں وسوسہ ڈالا کہ حضرت خود تو یااللہ کہیں اور مجھ سے یاجنید یاجنید کہلواتے ہیں، میں بھی یااللہ کیوں نہ کہوں. اس نے یااللہ کہا اور ساتھ ہی غوطہ کھایا. پکارا حضرت میں چلا، فرمایا وہی کہہ یاجنید یاجنید جب کہا دریا سے پار ہوا.
(ملفوظات احمد رضا خان بریلوی جلد:1 ص:117 مطبوعہ مدینہ پبلشنگ کمپنی کراچی).
https://archive.org/details/MalfoozatEAalaHazratComplete4Jild/page/n165

ــــــــــــــــــــ
مطلب واضح ہے کہ :
مرید نے جب اللہ کا اسم مبارک لیا تو ڈوبنے لگا ،لیکن جیسے ہی اپنے پیر جنید کو پکارا اسی وقت پانی پرچلنے لگا ؛
معاذاللہ تبارک وتعالی وہو الذی لا الہ الا ہو ،
 
Last edited:
Top