محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
کرسمس اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم !!!
وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ِ
1: کرسمس خالصتاً ایک کافرانہ تہوار ہے۔ یہ اُس کفریہ ملت کی ایک باقاعدہ پہچان اور شعار ہے جو عیسیٰ عليہ السلام کو "الله کا بیٹا" کہہ کر پروردگارِ عالم کے ساتھ شرک کرتی ہے۔ نیز نبی آخر الزماں محمدٌ رسول اللہ صلی الله عليه وسلم کو مسترد کر کے وقت کی آسمانی رسالت کی منکر اور عذابِ الٰہی کی طلبگار ٹھہرتی ہے۔ "کرسمس" کے اِس شرکیہ تہوار کی وجہِ مناسبت ہی یہ ہے کہ ان ظالموں کے بقول اس دن "الله کا بیٹا" یسوع مسیح پیدا ہوا تھا
کَبُرَتْ کَلِمَۃً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاہِہِمْ إِن یَقُولُونَ إِلَّا کَذِبًا (الکہف: 5)
"بہت بڑی بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے، نہیں بولتے یہ مگر (جهوٹ) بہتان"
2: مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ ایک ایسی قوم کو جو (معاذ اللہ) الله کے ہاں بیٹے کی پیدائش پر جشن منا رہی ہو مبارکباد پیش کرنے جائے اور اِس تهوار میں اُن کے ساتھ کسی بھی انداز اور کسی بھی حیثیت سے شریک ہو۔ یہ عمل بالاتفاق حرام ہے بلکہ توحید کی بنیادوں کو مسمار کر دینے کا موجب هے
ہر مسلمان خبردار ہو
اِس باطل "کرسمس" کے تهوار میں کسی بھی طرح کی شمولیت آدمی کے ایمان کے لیے خطرہ ہے
3: اِس گناہ کے مرتکب پر واجب ہے کہ وہ اِس سے تائب ہو۔ تاہم اگر وہ اہل اسلام کے کسی حلقہ میں راہبر جانا جاتا ہے تو اس کے حق میں لازم ہے کہ وہ اپنی توبہ کا کچھ چرچا بھی کرے تاکہ روزِ قیامت اُس کو دوسروں کا بارِگناہ نہ سمیٹنا پڑے
4: ایسے معلوم شعائرِ کفر سے دور رہنا تو فرض ہے ہی، ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ ایک مسلمان اس ملتِ کفر سے کامل بیزاری کرے
5: "کرسمس" ایسے معروف نصرانی تہوار کو محض ایک "سماجی تہوار" کہہ کر اس کے لیے جواز پیدا کرنا گمراہ کن ہے
6: ہمارے اسلامی تصورات اور اصطلاحات کو مسخ کرنے کی جو سرتوڑ کوششیں اس وقت ہورہی ہیں، اہل اسلام پر ان سے خبردار رہنا واجب ہے۔ ذمیوں کے ساتھ حسن سلوک سب سے بڑھ کر صحابہ رضى اللہ عنہم کے عہد میں ہوا ہے۔ مگر اُن کے دین اور دینی شعائر سے بیزاری بھی سب سے بڑھ کر صحابہ رضى اللہ عنہم کے ہاں پائی گئی ہے۔ یقیناًیہ حسنِ سلوک آج بھی ہم پر واجب ہے، مگر اس کے جو انداز اور طریقے اس وقت رائج کرائے جا رہے ہیں وہ دراصل اسلام کو منہدم کرنے کے لیے ہیں
7: اس عيسائی تهوار ميں جو مبارك بادی كيلئے الفاظ استعمال كيئے جاتے هيں وه بهی اسلام سے خروج كا سبب هیں، جيسا كه Marry Christmas كهنا، جس كا معنی هے: "الله نے بیٹا جنا" معاذ الله
اپنے اور دوستوں کے ايمان كی حفاظت كی خاطر استطاعت كے مطابق شيئر کريں. الله هم سب كی حفاظت فرمائے -
آمین یا رب العالمین
آمین یا رب العالمین