• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کرسمس اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کرسمس اور میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم !!!



10885186_760204114035004_7114566986943144427_n.jpg



وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ ِ

1: کرسمس خالصتاً ایک کافرانہ تہوار ہے۔ یہ اُس کفریہ ملت کی ایک باقاعدہ پہچان اور شعار ہے جو عیسیٰ عليہ السلام کو "الله کا بیٹا" کہہ کر پروردگارِ عالم کے ساتھ شرک کرتی ہے۔ نیز نبی آخر الزماں محمدٌ رسول اللہ صلی الله عليه وسلم کو مسترد کر کے وقت کی آسمانی رسالت کی منکر اور عذابِ الٰہی کی طلبگار ٹھہرتی ہے۔ "کرسمس" کے اِس شرکیہ تہوار کی وجہِ مناسبت ہی یہ ہے کہ ان ظالموں کے بقول اس دن "الله کا بیٹا" یسوع مسیح پیدا ہوا تھا

کَبُرَتْ کَلِمَۃً تَخْرُجُ مِنْ أَفْوَاہِہِمْ إِن یَقُولُونَ إِلَّا کَذِبًا (الکہف: 5)

"بہت بڑی بات ہے جو ان کے منہ سے نکلتی ہے، نہیں بولتے یہ مگر (جهوٹ) بہتان"

2: مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ ایک ایسی قوم کو جو (معاذ اللہ) الله کے ہاں بیٹے کی پیدائش پر جشن منا رہی ہو مبارکباد پیش کرنے جائے اور اِس تهوار میں اُن کے ساتھ کسی بھی انداز اور کسی بھی حیثیت سے شریک ہو۔ یہ عمل بالاتفاق حرام ہے بلکہ توحید کی بنیادوں کو مسمار کر دینے کا موجب هے

ہر مسلمان خبردار ہو

اِس باطل "کرسمس" کے تهوار میں کسی بھی طرح کی شمولیت آدمی کے ایمان کے لیے خطرہ ہے

3: اِس گناہ کے مرتکب پر واجب ہے کہ وہ اِس سے تائب ہو۔ تاہم اگر وہ اہل اسلام کے کسی حلقہ میں راہبر جانا جاتا ہے تو اس کے حق میں لازم ہے کہ وہ اپنی توبہ کا کچھ چرچا بھی کرے تاکہ روزِ قیامت اُس کو دوسروں کا بارِگناہ نہ سمیٹنا پڑے

4: ایسے معلوم شعائرِ کفر سے دور رہنا تو فرض ہے ہی، ایمان کا تقاضا یہ ہے کہ ایک مسلمان اس ملتِ کفر سے کامل بیزاری کرے

5: "کرسمس" ایسے معروف نصرانی تہوار کو محض ایک "سماجی تہوار" کہہ کر اس کے لیے جواز پیدا کرنا گمراہ کن ہے

6: ہمارے اسلامی تصورات اور اصطلاحات کو مسخ کرنے کی جو سرتوڑ کوششیں اس وقت ہورہی ہیں، اہل اسلام پر ان سے خبردار رہنا واجب ہے۔ ذمیوں کے ساتھ حسن سلوک سب سے بڑھ کر صحابہ رضى اللہ عنہم کے عہد میں ہوا ہے۔ مگر اُن کے دین اور دینی شعائر سے بیزاری بھی سب سے بڑھ کر صحابہ رضى اللہ عنہم کے ہاں پائی گئی ہے۔ یقیناًیہ حسنِ سلوک آج بھی ہم پر واجب ہے، مگر اس کے جو انداز اور طریقے اس وقت رائج کرائے جا رہے ہیں وہ دراصل اسلام کو منہدم کرنے کے لیے ہیں

7: اس عيسائی تهوار ميں جو مبارك بادی كيلئے الفاظ استعمال كيئے جاتے هيں وه بهی اسلام سے خروج كا سبب هیں، جيسا كه Marry Christmas كهنا، جس كا معنی هے: "الله نے بیٹا جنا" معاذ الله

اپنے اور دوستوں کے ايمان كی حفاظت كی خاطر استطاعت كے مطابق شيئر کريں. الله هم سب كی حفاظت فرمائے -

آمین یا رب العالمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کرسمس کی مبارکباد دینا کیسا ہے ؟

کرسمس منانے والوں پر آسمان پھٹ جائے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ


25 دسمبر کو عیسائی کرسمس کا دن مناتے ہیں جو کے ان کا مذھبی تہوار ہے، اگر آپ کسی عیسائی سے پوچھیں کہ 25 دسمبر کو آپ کس کی کرسمس مناتے ھو تو وہ لوگ یہ کہتے ھیں کے 25 دسمبر کو ھم اللہ کے بیٹے کی کرسمس مناتے ھیں، معاذ اللہ، اور اے مسلمانوں یہ بات خالق کائنات کو گالی دینے کے مترادف ھے جو بہت بڑا کفر ھے،

مگر افسوس ھمیں ان مسلمانوں پر جو لوگ ان کے اس کفریہ تہوار پر انھیں مبارک باد دیتے ھیں،Happy Christmas، انھیں باقاعدہ کاڑڈ پوسٹ کئے جاتے ھیں ، یعنی ان کو اس کفر پر مبارک باد دی جاتی، کہ تم جس کفر پر ھو یہ کفر تمھیں مبارک ھو، اور اسلام نے ان سب چیزوں سے روکا ہے۔

25 دسمبر کو رب کائنات کی شان میں عظیم گستاخی کی جاتی ہے۔ کرسمس منانے والوں اور منانے والوں کو مبارک باد کہنے والے گویا یہ تسلیم کررہے ہیں کہ اللہ جل جلالہ کی بھی بیوی اور بیٹا ہے (نعوذ باللہ)۔ ایسی بڑی گستاخی پر آسمان پھٹ جائے ، زمین شق ہوجائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائے تو بھی تعجب کی بات نہیں۔ یہ بات

قرآن میں اللہ وحدہ لاشریک نے ان الفاظ میں بیان کی ہے:

وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحۡمٰنُ وَلَدًا
ان کا قول یہ ہے کہ اللہ رحمٰن نے بھی اولاد اختیار کی ہے

لَقَدۡ جِئۡتُمۡ شَیۡئًا اِدًّا
یقیناً تم بہت بری اور بھاری چیز لائے ہو

تَکَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرۡنَ مِنۡہُ وَ تَنۡشَقُّ الۡاَرۡضُ وَ تَخِرُّ الۡجِبَالُ ہَدًّا

قریب ہے کہ اس قول کی وجہ سے آسمان پھٹ جائیں اور زمین شق ہو جائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں

اَنۡ دَعَوۡا لِلرَّحۡمٰنِ وَلَدًا

کہ وہ رحمٰن کی اولاد ثابت کرنے بیٹھے

وَ مَا یَنۡۢبَغِیۡ لِلرَّحۡمٰنِ اَنۡ یَّتَّخِذَ وَلَدًا

شان رحمٰن کے لائق نہیں کہ وہ اولاد رکھے

اِنۡ کُلُّ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ اِلَّاۤ اٰتِی الرَّحۡمٰنِ عَبۡدًا

آسمان و زمین میں جو بھی ہیں سب کے سب اللہ کے غلام بن کر ہی آنے والے ہیں

سورۃ مریم : 88 ۔93.

لنک


 
Top