• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی بھی پوسٹ میں جزاک اللہ خیر کہنا

مبشر

رکن
شمولیت
جون 05، 2011
پیغامات
58
ری ایکشن اسکور
373
پوائنٹ
57
اسلام علیکم بھائیوں

میں اس فورم کے حوالے سے ایک اہم بات کی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں۔
وہ یہ ہے کہ"جب جزاک اللہ کا بٹن ہر پوسٹ کے نیچے بنا ہوا ہے تو پھر بھائی باقاعدہ طور پر لفظ جزاک اللہ لکھ کر کیوں جواب دیتے ہیں؟"
میرے ذاتی خیال میں یہ مناسب نہیں
آپ صرف بٹن کو پریس کریں آپ کی "جزاک اللہ" پہنچ جاتی ہے
ہاں اگر آپ نے کوئی جواب دینا ہے تو پھر ضرور پوسٹ کا جواب تحریر کریں۔

جزاک اللہ خیر
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
مبشر بھائی،
اصولی طور پر آپ کی بات بالکل درست ہے کہ ایک مرتبہ جزاک اللہ کا بٹن دبا دینے سے دعا تو پہنچ جائے گی ان شاءاللہ۔
لیکن اگر کوئی صاحب دو مرتبہ کہنا چاہیں تو کچھ حرج نہیں۔
دراصل یہ پوسٹ میں جزاک اللہ خیرا لکھنے کی دو اہم وجوہات ہوتی ہیں۔
پہلی تو یہ کہ وہ دھاگا ذرا نیا رہتا ہے۔ مطلب کہ ہر نئی پوسٹ پر دھاگا نئے مضامین کی فہرست میں شامل ہوتا رہتا ہے۔ جس سے زیادہ لوگ اس کا مطالعہ کر لیتے ہیں۔
دوسری بات یہ کہ موضوع شروع کرنے والے بھائی کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اس لئے اکثر دیکھا گیا ہے کہ اگرچہ موضوع پر کئی لوگوں نے جزاک اللہ خیرا کا بٹن دبایا ہوتا ہے اور لائک بھی کیا ہوتا ہے، لیکن جو صاحب پوسٹ کی صورت میں باقاعدہ جزاک اللہ خیرا لکھتے ہیں، صاحب مضمون اگلی پوسٹ میں صرف اسی ایک بندے کا شکریہ ادا کر رہے ہوتے ہیں۔ اس لئے اس مسئلے کا اصولی سے زیادہ نفسیاتی پہلو ہے، جس کو مد نظر رکھنا بھی ضروری ہے۔

مثال کے طور پر آپ کو اتنے لوگوں نے جزاک اللہ خیرا کہا، لیکن چونکہ یہ دھاگا نئے مضامین کی فہرست میں زیادہ نہیں آیا لہٰذا اتنے دن گزر جانے کے بعد بھی اس کو ملاحظہ کرنے والوں کی تعداد کم رہی۔ لہٰذا ذاتی طور پر تو میں اس بات کا شدید حامی ہوں کہ پوسٹ میں بٹن دبا دینے کے علاوہ بھی علیحدہ سے پوسٹ میں جزاک اللہ ضرور کہا جائے، اس نیت سے کہ یہ دھاگا زیادہ سے زیادہ لوگ ملاحظہ ضرور کریں۔۔ ہاں بہترین صورت تو یہی ہے کہ صرف جزاک اللہ لکھنے کے بجائے اس مضمون پر چند الفاظ میں تبصرہ بھی کر دیا جائے ۔

نیز جو بھائی فیس بک اکاؤنٹ رکھتے ہیں وہ ہر دھاگے کے اوپر بنائے گئے فیس بک لائک کے بٹن کو ضرور استعمال کیا کریں۔ یہ چھوٹی سی حرکت اس مضمون کے ناظرین کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کا سبب بن جاتی ہے۔ اور صاحب مضمون کی محنت میں کچھ حصہ اپنا بھی شامل ہو جاتا ہے۔ جن کا فیس بک اکاؤنٹ نہیں، تو وہ بھائی ان اچھے مضامین کا لنک بذریعہ ای میل بھیج سکتے ہیں۔ آج یہ تھوڑی سی مشقت لگتی ہے، کیا معلوم کل کو کون سا عمل کس قدر بابرکت ثابت ہوگا۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
جزاک اللہ خیرا شاکر بھائی
جزاک اللہ خیرا
لیں جی، ایک بات اور بھی معلوم ہوئی۔ کہ اگر آپ جزاک اللہ خیرا پوسٹ کی صورت میں لکھتے ہیں تو دیگر لوگ بٹن دبا کر آپ کی دعا کے بدلے آپ کو دعا دے سکتے ہیں۔ لہٰذا یہ کل تین فائدے ہوئے۔ (ابتسامہ)
 

فرحان

رکن
شمولیت
جولائی 13، 2017
پیغامات
48
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
57
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
مبشر بھائی،
اصولی طور پر آپ کی بات بالکل درست ہے کہ ایک مرتبہ جزاک اللہ کا بٹن دبا دینے سے دعا تو پہنچ جائے گی ان شاءاللہ۔
لیکن اگر کوئی صاحب دو مرتبہ کہنا چاہیں تو کچھ حرج نہیں۔
دراصل یہ پوسٹ میں جزاک اللہ خیرا لکھنے کی دو اہم وجوہات ہوتی ہیں۔
پہلی تو یہ کہ وہ دھاگا ذرا نیا رہتا ہے۔ مطلب کہ ہر نئی پوسٹ پر دھاگا نئے مضامین کی فہرست میں شامل ہوتا رہتا ہے۔ جس سے زیادہ لوگ اس کا مطالعہ کر لیتے ہیں۔
دوسری بات یہ کہ موضوع شروع کرنے والے بھائی کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اس لئے اکثر دیکھا گیا ہے کہ اگرچہ موضوع پر کئی لوگوں نے جزاک اللہ خیرا کا بٹن دبایا ہوتا ہے اور لائک بھی کیا ہوتا ہے، لیکن جو صاحب پوسٹ کی صورت میں باقاعدہ جزاک اللہ خیرا لکھتے ہیں، صاحب مضمون اگلی پوسٹ میں صرف اسی ایک بندے کا شکریہ ادا کر رہے ہوتے ہیں۔ اس لئے اس مسئلے کا اصولی سے زیادہ نفسیاتی پہلو ہے، جس کو مد نظر رکھنا بھی ضروری ہے۔

مثال کے طور پر آپ کو اتنے لوگوں نے جزاک اللہ خیرا کہا، لیکن چونکہ یہ دھاگا نئے مضامین کی فہرست میں زیادہ نہیں آیا لہٰذا اتنے دن گزر جانے کے بعد بھی اس کو ملاحظہ کرنے والوں کی تعداد کم رہی۔ لہٰذا ذاتی طور پر تو میں اس بات کا شدید حامی ہوں کہ پوسٹ میں بٹن دبا دینے کے علاوہ بھی علیحدہ سے پوسٹ میں جزاک اللہ ضرور کہا جائے، اس نیت سے کہ یہ دھاگا زیادہ سے زیادہ لوگ ملاحظہ ضرور کریں۔۔ ہاں بہترین صورت تو یہی ہے کہ صرف جزاک اللہ لکھنے کے بجائے اس مضمون پر چند الفاظ میں تبصرہ بھی کر دیا جائے ۔

نیز جو بھائی فیس بک اکاؤنٹ رکھتے ہیں وہ ہر دھاگے کے اوپر بنائے گئے فیس بک لائک کے بٹن کو ضرور استعمال کیا کریں۔ یہ چھوٹی سی حرکت اس مضمون کے ناظرین کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کا سبب بن جاتی ہے۔ اور صاحب مضمون کی محنت میں کچھ حصہ اپنا بھی شامل ہو جاتا ہے۔ جن کا فیس بک اکاؤنٹ نہیں، تو وہ بھائی ان اچھے مضامین کا لنک بذریعہ ای میل بھیج سکتے ہیں۔ آج یہ تھوڑی سی مشقت لگتی ہے، کیا معلوم کل کو کون سا عمل کس قدر بابرکت ثابت ہوگا۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

میں نے سنا ہے اگر مرد کو جزاک اللہ کہنا ہے تو جزاک اللہ کے اولر زبر آئے گی اگر عورت کو کہنا ہے تو جزاک اللہ کے نیچے زیر آئے گی اس کی زرا وضاحت فرما دیں واحسن الجزاء فی دنیا ولآخرا
 
Top