اخت ولید
سینئر رکن
- شمولیت
- اگست 26، 2013
- پیغامات
- 1,792
- ری ایکشن اسکور
- 1,296
- پوائنٹ
- 326
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کسی غم گسار کی محنتوں کا
یہ خوب میں نے صلہ دیا
کہ جو میرے گم میں گھلا گیا
اسے میں نے دل سےبھلا دیا
جو جمال روح حیات تھا
جو دلیل راہ نجات تھا
اسی راہ بر کے نقوش پا کو
مسافروں نے بلا دیا
یہ میری عقیدت بے بصر
یہ میری ارادت بے ثمر
مجھے میرے دعوٰیٔ عشق نے
نہ صنم دیا نہ الٰہ دیا
تیرے حسن خلق کی اک رمق
میری زندگی میں نہ مل سکی
میں اسی میں خوش ہوں کہ
شہر کے دروبام کو تو سجا دیا
میں تیرےمزار کی جالیوں
ہی کی مدحتوں میں مگن رہا
تیرے دشمنوں نے تیرے چمن میں
خزاں کا جال بچھا دیا
تیرے ثور و بدر کے باب کے
میں ورق الٹ کے گزر گیا
مجھے صرف تیری حکایتوں
کی روایتوں نے مزا دیا
تیرا نقش پا تھا جو راہ نما
تو غبار راہ تھی کہکشاں
اسے کھو دیا توزمانے بھر
نے ہمیں نظر سے گرا دیا
میرے راہ نما، تیرا شکریہ
کروں کس زباں سے بھلا ادا ؟
میری زندگی کی اندھیری شب
میں چراغ فکر جلا دیا
کبھی اے عنایت کم نظر
تیرے د ل میں یہ بھی کسک رہی ؟
جو تبسم رخ زیست تھا
اسے تیرے غم نے رلا دیا
شاعر:پروفیسر عنایت علی خان
آڈیو ٹو یونی کوڈ
اخت ولید