حرب بن شداد
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2012
- پیغامات
- 2,149
- ری ایکشن اسکور
- 6,345
- پوائنٹ
- 437
السلام علیکم۔۔۔
أبو القاسم صلی الله عليه وسلم من أشار إلی أخيه بحديدة فإن الملاکة تلعنه حتی يدعه وإن کان أخاه لأبيه وأمه
ابوالقاسم نے فرمایا جس آدمی نے اپنے کسی بھائی کی طرف ہتھیار کے ساتھ اشارہ کیا تو فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت کرتے رہتے ہیں جب تک کہ وہ اشارہ کرنا چھوڑ نہیں دیتا اگرچہ وہ اس کا حقیقی بھائی ہو۔ (رواہ مسلم)۔۔۔
حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلی الله عليه وسلم فذکر أحاديث منها وقال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا يشير أحدکم إلی أخيه بالسلاح فإنه لا يدري أحدکم لعل الشيطان ينزع في يده فيقع في حفرة من النار
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چند احادیث نقل کی ہیں ان میں سے ذکر فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کی طرف اسلحہ کے ساتھ اشارہ نہ کرے کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ شاید کہ شیطان اس کے ہاتھ سے اسلحہ چلوا دے اور پھر وہ دوزخ کے گڑھے میں جا گرے (رواہ بخاری)۔۔۔
ینزع اس کو عین کے ساتھ ضبط کیا گیا ہے۔۔۔ اور زاء کے نیچے زیر ہے نیز اسے غین سے زاء پر زبر کے ساتھ بھی ضبط کیا گیا ہے یعنی ینزع معنی دونوں کے قریب قریب ہیں عین کے ساتھ معنی ہوں گے، وہ پھیکنا ہے (یعنی چلوا دیتا ہے) اور غین کے ساتھ بھی یہی معنی ہیں وہ ہتھیار پھینکنا ہے اور فساد کرواتا ہے اور نزع کے اصل معنی ہیں نیزہ مارنا اور فساد کرنا۔۔۔
سلاح (ہتھیار) ہر وہ ہتھیار ہے جو جنگ میں مارنے اور بچاؤ کے لئے استعمال ہوتا ہے جیسے نیزہ، تلوار، بندوق، پستول، کلاشنکوف، موزر وغیرہ۔۔۔ یہی مفہوم حدیدہ دھار دار آلے کا ہے ان سے کسی مسلمان بھائی (اور اسی طرح اسلامی مملکت میں رہنے والے ذمی) کو ڈرانا حرام ہے اور بالقصد یا مذاق کے طور پر ان میں سے کسی سے اشارہ کرنا بھی نہایت خطرناک ہے، ہوسکتا ہے، شیطان وہ ہتھیار اس سے غیرارادی طور پر چلوا دے اور وہ اس وجہ سے جہنمی بن جائے بدقسمتی سے اسلام کی اس تعلیم کے برعکس آج کل ہتھیار کی نماش اور اس کا بےجا استعمال بہت عام ہوگیا ہے حتٰی کہ خوشی کے موقعے پر ہوائی فائرنگ کا بھی رواج بڑھتا جارہا ہے جو اسلامی تعلیم کے خلاف ہے اور اس کی نقصانات بھی آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں اللہ تعالٰی مسلمانوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔۔۔
واللہ اعلم بالثواب۔۔۔۔
والسلام علیکم۔۔۔
أبو القاسم صلی الله عليه وسلم من أشار إلی أخيه بحديدة فإن الملاکة تلعنه حتی يدعه وإن کان أخاه لأبيه وأمه
ابوالقاسم نے فرمایا جس آدمی نے اپنے کسی بھائی کی طرف ہتھیار کے ساتھ اشارہ کیا تو فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت کرتے رہتے ہیں جب تک کہ وہ اشارہ کرنا چھوڑ نہیں دیتا اگرچہ وہ اس کا حقیقی بھائی ہو۔ (رواہ مسلم)۔۔۔
حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلی الله عليه وسلم فذکر أحاديث منها وقال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا يشير أحدکم إلی أخيه بالسلاح فإنه لا يدري أحدکم لعل الشيطان ينزع في يده فيقع في حفرة من النار
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چند احادیث نقل کی ہیں ان میں سے ذکر فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کی طرف اسلحہ کے ساتھ اشارہ نہ کرے کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ شاید کہ شیطان اس کے ہاتھ سے اسلحہ چلوا دے اور پھر وہ دوزخ کے گڑھے میں جا گرے (رواہ بخاری)۔۔۔
ینزع اس کو عین کے ساتھ ضبط کیا گیا ہے۔۔۔ اور زاء کے نیچے زیر ہے نیز اسے غین سے زاء پر زبر کے ساتھ بھی ضبط کیا گیا ہے یعنی ینزع معنی دونوں کے قریب قریب ہیں عین کے ساتھ معنی ہوں گے، وہ پھیکنا ہے (یعنی چلوا دیتا ہے) اور غین کے ساتھ بھی یہی معنی ہیں وہ ہتھیار پھینکنا ہے اور فساد کرواتا ہے اور نزع کے اصل معنی ہیں نیزہ مارنا اور فساد کرنا۔۔۔
سلاح (ہتھیار) ہر وہ ہتھیار ہے جو جنگ میں مارنے اور بچاؤ کے لئے استعمال ہوتا ہے جیسے نیزہ، تلوار، بندوق، پستول، کلاشنکوف، موزر وغیرہ۔۔۔ یہی مفہوم حدیدہ دھار دار آلے کا ہے ان سے کسی مسلمان بھائی (اور اسی طرح اسلامی مملکت میں رہنے والے ذمی) کو ڈرانا حرام ہے اور بالقصد یا مذاق کے طور پر ان میں سے کسی سے اشارہ کرنا بھی نہایت خطرناک ہے، ہوسکتا ہے، شیطان وہ ہتھیار اس سے غیرارادی طور پر چلوا دے اور وہ اس وجہ سے جہنمی بن جائے بدقسمتی سے اسلام کی اس تعلیم کے برعکس آج کل ہتھیار کی نماش اور اس کا بےجا استعمال بہت عام ہوگیا ہے حتٰی کہ خوشی کے موقعے پر ہوائی فائرنگ کا بھی رواج بڑھتا جارہا ہے جو اسلامی تعلیم کے خلاف ہے اور اس کی نقصانات بھی آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں اللہ تعالٰی مسلمانوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔۔۔
واللہ اعلم بالثواب۔۔۔۔
والسلام علیکم۔۔۔
ریاض الصالحین سے اقتباس