• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کس چیز سے استنجاء کیا جائے گا؟

شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
684
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
53
استنجاء:
شرمگاہ سے نجاست اور گندگی کو پانی ، پتھر یا پتوں وغیرہ سے صاف کرنا استنجاء کہلاتا ہے۔

استنجاء کرنے کا حکم:
پیشاب ، مذی اور پاخانے سے استنجاء کرنا واجب ہے۔

سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی قضائے حاجت کو جائے تو اپنے ساتھ تین ڈھیلے لے جائے اور ان سے صفائی کرے، وہ اسے کافی ہوں گے۔‘‘ (سنن نسائی: 44) (صحیح)

کس چیز سے استنجاء کیا جائے گا؟

1- پتھر یا ٹھوس چیز جو نجاست کو زائل کر دے اور قابل احترام نہ ہو جیسے پتے ، کپڑا ، لکڑی وغیرہ


سید سلمان ؓسے روایت ہے (اور یہ الفاظ ابو معاویہ کے شاگرد یحییٰ بن یحییٰ  کے ہیں) کہ ان (سلمانؓ) سے (طنزاً) کہا گیا: تمہارے نبی نے تم لوگوں کو ہر چیز کی تعلیم دی ہے، یہاں تک کہ قضائے حاجت (کےطریقے) کی بھی۔ کہا: انہوں نے جواب دیا: ’’ہاں! (ہمیں سب کچھ سکھایا ہے) آپ ﷺ نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم پاخانے یا پیشاب کے وقت قبلے کی طرف رخ کریں، یا دائیں ہاتھ سے استنجا کریں، یا استنجے میں تین پتھروں سے کم استعمال کریں، یاہم کوبر یا ہڈی سے استنجا کریں۔‘‘ (صحیح مسلم: 262)

اگر تین پتھروں سے اچھی طرح صفائی ہو جائے تو بہتر ورنہ اس سے زیادہ استعمال کرے تاکہ مکمل طور پر صفائی ہو سکے۔

گوبر اور ہڈی سے استنجاء کرنا جائز نہیں ہے۔


عبداللہ بن مسعود ؓ ’’لیلۃ الجن‘‘ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے۲؎ آگے انہوں نے پوری حدیث ذکرکی جولمبی ہے، شعبی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا گوبر اور ہڈی سے استنجاء نہ کرو کیوں کہ یہ تمہارے بھائیوں (جنوں) کی خوراک ہے۔ (سنن ترمذی: 18)

2- پانی سے استنجاء کرنا


انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب قضائے حاجت کے لیے نکلتے تو میں اور ایک اور لڑکا اپنے ساتھ پانی کا ایک برتن لے کر آتے، (راوی حدیث ہشام کہتے ہیں) یعنی رسول اللہ ﷺ اس سے استنجا کرتے۔

(صحیح البخاری: 150)

پانی سے استنجاء کرنا ڈھیلے استعمال کرنے سے افضل ہے کیونکہ اللہ تعالی نے اہل قباء کی تعریف کی ہے کیونکہ وہ بانی سے استنجاء کیا کرتے تھے۔ (التوبۃ: 108)

ہوا کے خارج ہونے یا نیند سے بیدار ہونے کے بعد استنجاء کرنا ضروری نہیں ہے کیونکہ استنجاء شرمگاہ سے نجاست زائل کرنے کے لیے ہوتا ہے ۔
 
Top