• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کس کے لیے تقلید کرنا جائز ہے اور کس کےلیے نہیں؟: (اصول الفقہ)

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
کس کے لیے تقلید کرنا جائز ہے اور کس کےلیے نہیں؟:​

ایسے مجتہد کےلیے تقلید کرنا جائز نہیں ہے جو اجتہاد کے ذریعے حکم پر ظن حاصل کرلے یا وہ عملی طور پر اجتہاد نہ کرے لیکن اجتہاد کرنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتا ہو۔ عام آدمی کےلیے تقلیدکرنا جائز ہے اور ایسے طالب علم یا عالم کےلیے بھی تقلید کرنا جائز ہے جو ابھی تک مکمل علم میں یا علم کی کسی نوع میں اجتہاد کے درجے تک نہیں پہنچا کیونکہ جو شخص کسی فن میں کامل نہیں ہوتا / یا اس میں ہاتھ ہی نہیں ڈالتا تو وہ اس معاملے میں عام آدمی کی طرح ہوتا ہے۔


ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
يعني تقليد جائز هے!!؟
کیا مطلب تقلید جائز ہے۔؟
عمومی حکم نہ نکالیں خصوص پر بھی توجہ دیں اور یہاں جو تقلید جائز کہی گئی ہے وہ آج کل مروجہ تقلید کے ہم سایہ نہیں بلکہ یہ بھی دلیل شرعیہ پر ہے۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
بهائی شايد آپ بهی اشتباه کر رہے هيں که لوگ آج کل وه جائز تقليد نهيں کر رهے هيں۔۔۔۔ جبکه باتفاق علماء، اسکی تقليد جائز نهيں هے جو بغيردليل شرعی کے حکم اخذ کرتا ہو۔۔۔
بهلا کيا آپ وه جائز تقليد(جو دليل شرعی پر ہو) کرتے هيں که نهيں؟ اگر نهيں تو آپ دليل شرعے سے روگردان هيں اور اگر کر رهے هيں تو کس کی؟ اگر کسی کی بهی نہیں کررہے ہيں تو شايد اسليے که آپ کو آج ايسا عالم نہيں مل رہا معاذالله۔۔۔۔

يه فقط بطور مباحثه کہ رہا ہوں لازمی نہیں که ميں تقليد کو جائز سمجهوں۔۔۔۔ شکرا جزيلا۔۔۔۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
کس کے لیے تقلید کرنا جائز ہے اور کس کےلیے نہیں؟:​

ایسے مجتہد کےلیے تقلید کرنا جائز نہیں ہے جو اجتہاد کے ذریعے حکم پر ظن حاصل کرلے یا وہ عملی طور پر اجتہاد نہ کرے لیکن اجتہاد کرنے کی طاقت اور صلاحیت رکھتا ہو۔ عام آدمی کےلیے تقلیدکرنا جائز ہے اور ایسے طالب علم یا عالم کےلیے بھی تقلید کرنا جائز ہے جو ابھی تک مکمل علم میں یا علم کی کسی نوع میں اجتہاد کے درجے تک نہیں پہنچا کیونکہ جو شخص کسی فن میں کامل نہیں ہوتا / یا اس میں ہاتھ ہی نہیں ڈالتا تو وہ اس معاملے میں عام آدمی کی طرح ہوتا ہے۔


ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
انتہائی معقول بات ہے۔ ایسا فرد اگر کسی کی بھی تقلید نہ کرے تو وہ دین پر عمل کر ہی نہیں سکتا۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ذرا وضاحت ہونی چاہئیے کہ کون سی تقلید جائز اور کون سی ممنوع ہے ؟
اس تھریڈ اور اس فورم کے دوسرے تھریڈ میں کچھ اختلاف نظر آتا ہے ۔ کیوں کہ دوسرے تھریڈ میں تو مطلق تقلید کو ناجائز کہا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ تقلید نہیں بلکہ اتباع کرنی چاہئیے
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ذرا وضاحت ہونی چاہئیے کہ کون سی تقلید جائز اور کون سی ممنوع ہے ؟
اس تھریڈ اور اس فورم کے دوسرے تھریڈ میں کچھ اختلاف نظر آتا ہے ۔ کیوں کہ دوسرے تھریڈ میں تو مطلق تقلید کو ناجائز کہا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ تقلید نہیں بلکہ اتباع کرنی چاہئیے
کیا یہ محض لفظوں کا اُلٹ پھیر نہیں؟ یا یہ کتاب و سنت کے مستند اصطلاحات ہیں ؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
کیا یہ محض لفظوں کا اُلٹ پھیر نہیں؟ یا یہ کتاب و سنت کے مستند اصطلاحات ہیں ؟
میرے خیال میں اس فورم پر تقلید اور اتباع میں بحث میں فرق صرف الفاظ کا ہے ۔ اگر کوئی عامی کسی مسئلہ میں ایک متقی و پرہیزگار عالم سے بغیر دلیل کے مسئلہ پوچھے تو میرے خیال میں کسی فریق کو اعتراض نہیں ہو گا ۔ نام اس کو اتباع کا دیں یا تقلید کا۔اصل میں ہر شخص کو یہ فکر ہونی چاھئیے کہ اس کا عمل قرآن و سنت کے مطابق ہے یا نہیں ۔ اگر کسی شخص میں اجتھاد کی اھلیت ہے تو خود اجتھاد کر کے معلوم کرے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا کیا حکم ہے ۔ اگر اس میں اجتھاد کی اہلیت نہیں بلکہ وہ ایک عام مسلمان ہے تو کسی مجتھہد کی بات پر عمل کرے ۔ مقصد اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی پیروی ہونی چاہئیے بھلے اس کو تقلید کا نام دیں یا اتباع کا ۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
میرے خیال میں اس فورم پر تقلید اور اتباع میں بحث میں فرق صرف الفاظ کا ہے ۔ اگر کوئی عامی کسی مسئلہ میں ایک متقی و پرہیزگار عالم سے بغیر دلیل کے مسئلہ پوچھے تو میرے خیال میں کسی فریق کو اعتراض نہیں ہو گا ۔ نام اس کو اتباع کا دیں یا تقلید کا۔اصل میں ہر شخص کو یہ فکر ہونی چاھئیے کہ اس کا عمل قرآن و سنت کے مطابق ہے یا نہیں ۔ اگر کسی شخص میں اجتھاد کی اھلیت ہے تو خود اجتھاد کر کے معلوم کرے کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا کیا حکم ہے ۔ اگر اس میں اجتھاد کی اہلیت نہیں بلکہ وہ ایک عام مسلمان ہے تو کسی مجتھہد کی بات پر عمل کرے ۔ مقصد اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی پیروی ہونی چاہئیے بھلے اس کو تقلید کا نام دیں یا اتباع کا ۔
جی جی جزاک الله اصل بات يهی هے۔۔۔

جو کوئی بهی شريعت کے مآخذ سے حکم شريعت کو نکالنے کے صلاحيت رکهتا ہے اور عادل(پرهيز گار) وغيره هے تو اسکی تقليد جائز هونی چاهيے پهر اگر اس عالم نے سهل انگاری کی ہو تو وه گناه اس کے ذمه هے اور هم اس سے بريئ هيں۔۔۔۔
 
Top