محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 780
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 69
ہروہ چیز جس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اس ے تیمم بھی ٹوٹ جاتا ہے۔
اگر کوئی انسان پانی نہ ملنے کی وجہ سے تیمم کر کے نماز پڑھناشروع کردے، دوران نماز پانی دستیاب ہو جائے تو کیا وہ نماز جاری رکھے گا یا توڑ دے گا؟ اس بارے میں علماء کرام کے دو قول ہیں:
1- وہ نماز توڑ دے گا اور وضو کر کے دوبارہ سے نماز شروع کرےگا، یہ امام ابوحنیفہ ، امام احمد ، امام ثوری اور امام ابن حزم رحمہم اللہ کا قول ہے۔
2- وہ اپنی نماز جاری رکھے گا اور نماز مکمل کرےگا، یہ امام مالک، امام شافعی، اما م ابوثور،امام داود ظاہری اور امام ابن المنذر کا قول ہے۔
پہلے قول کی دلیل:
یہ شخص پانی استعمال کرنے پر قادر ہے اورپانی موجود بھی ہے تو اس کا تیمم ٹوٹ جائے گا جیسا کہ اگر وہ نماز نہ ہوتا تو تیمم ٹوٹ جاناتھا۔
دوسرے قول کی دلیل:
طہارت حاصل کرنے کا ایک وقت ہے اور نماز کا بھی وقت ہے ، اس آدمی کو نماز سے پہلے پانی نہیں ملا تو اس نے تیمم کر لیا اور نماز شروع کر لی، اب وہ طہارت کے فرض سےنکل کر نماز کے فرض میں داخل ہوچکا ہے ، اس کی طہارت اور پڑھی ہوئی نماز کو باطل کرنے کے لیے قرآن وسنت یااجماع سے دلیل چاہیے جو موجود نہیں ہے، لہذا وہ نماز جاری رکھے گا۔
راجح:
پہلاقول راجح ہے ۔ واللہ اعلم۔
اگر کوئی انسان پانی نہ ملنے کی وجہ سے تیمم کر کے نماز پڑھناشروع کردے، دوران نماز پانی دستیاب ہو جائے تو کیا وہ نماز جاری رکھے گا یا توڑ دے گا؟ اس بارے میں علماء کرام کے دو قول ہیں:
1- وہ نماز توڑ دے گا اور وضو کر کے دوبارہ سے نماز شروع کرےگا، یہ امام ابوحنیفہ ، امام احمد ، امام ثوری اور امام ابن حزم رحمہم اللہ کا قول ہے۔
2- وہ اپنی نماز جاری رکھے گا اور نماز مکمل کرےگا، یہ امام مالک، امام شافعی، اما م ابوثور،امام داود ظاہری اور امام ابن المنذر کا قول ہے۔
پہلے قول کی دلیل:
یہ شخص پانی استعمال کرنے پر قادر ہے اورپانی موجود بھی ہے تو اس کا تیمم ٹوٹ جائے گا جیسا کہ اگر وہ نماز نہ ہوتا تو تیمم ٹوٹ جاناتھا۔
دوسرے قول کی دلیل:
طہارت حاصل کرنے کا ایک وقت ہے اور نماز کا بھی وقت ہے ، اس آدمی کو نماز سے پہلے پانی نہیں ملا تو اس نے تیمم کر لیا اور نماز شروع کر لی، اب وہ طہارت کے فرض سےنکل کر نماز کے فرض میں داخل ہوچکا ہے ، اس کی طہارت اور پڑھی ہوئی نماز کو باطل کرنے کے لیے قرآن وسنت یااجماع سے دلیل چاہیے جو موجود نہیں ہے، لہذا وہ نماز جاری رکھے گا۔
راجح:
پہلاقول راجح ہے ۔ واللہ اعلم۔