• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کھانے پینے کے بعد اللہ کی تعریف کرنے والا

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
کھانے پینے کے بعد اللہ کی تعریف کرنے والا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ لَیَرْضٰی عَنِ الْعَبْدِ أَنْ یَّأْکُلَ الْأَکْلَۃَ فَیَحَمِدُہُ عَلَیْھَا، أَوْ یَشْرَبَ الْشَرْبَۃَ فَیَحْمِدُہُ عَلَیْھَا۔ ))1
'' یقینا اللہ تعالیٰ (اس) بندے سے نہایت راضی ہوتا ہے (جو) کھانا کھائے تو اللہ کی حمد کرے یا پانی پئے تو اللہ تعالیٰ کی حمد کرے۔ ''
شرح...: اَکْلَۃٌ (ہمزہ کے فتح کے ساتھ) بمعنی صبح یا شام میں سے ایک وقت کا کھانا۔ کھانے کے بعد اللہ کی حمد بیان کرنا مستحب ہے۔ چنانچہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دستر خوان اٹھایا جاتا تو آپ حسب ذیل دعا کرتے۔
(( أَلْحَمْدُلِلّٰہِ کَثِیْرًا طَیِّبًا مُّبَارَکًا فِیْہِ، غَیْرَ مُکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ رَبَّنَا۔))2
'' ہمارے پروردگار! اللہ کا شکر ہے بہت سا شکر، پاکیزہ شکر، برکت والا، ایسا شکر نہیں، جو ایک بار ہو کر رہ جائے، ختم ہوجائے پھر اس کی حاجت نہ رہے۔ '' (بلکہ ہمیشہ والا شکر)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 أخرجہ مسلم في کتاب الذکر، باب: استحباب حمداللّٰہ تعالیٰ بعد الأکل والشرب، رقم: ۶۹۳۲۔
2 أخرجہ البخاري في کتاب الأطعمۃ، باب: ما یقول إذا فرغ من طعامہ رقم، ۵۴۵۸۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نیز یہ بھی فرمایا کہ:
(( مَنْ أَکَلَ طَعَامًا فَقَالَ: أَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ أَطْعَمَنِيْ ھٰذَا وَرَزَقنِيْ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّيْ وَلَا قُوَّۃٍ، غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ۔ ))1
'' جس نے کھانا کھایا اور کہا: سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے بغیر میری قوت اور طاقت کے کھانا کھلایا تو اس کے پہلے (تمام صغیرہ) گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ ''
اگر صرف الحمد للہ پر ہی اکتفا کیا جائے تو سنت کی اصل حاصل ہوجاتی ہے۔
اس مقام شکر کی اس میں بہت زیادہ قدر دانی ہے کیونکہ بندے کا حمد کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرنا اس کے مقابلہ میں بہت بڑی جزاء (جو کہ جزا کی انواع میں سب سے بڑی ہے) رکھی گئی ہے جیسا کہ فرمایا:
{وَرِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰہِ اَکْبَرُ } [التوبۃ:۷۲]
'' کہ اللہ کی رضا مندی سب سے بڑی ہے۔ ''
ایک مرتبہ کی تعبیر سے یہ بات سمجھائی گئی ہے کہ اگرچہ کھانا کم ہی ہو پھر بھی اس پر حمد کا حق بنتا ہے یا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہم اللہ کی طرف سے ملی ہوئی کم چیز کو بھی حقیر نہ سمجھیں۔
ثابت ہوا کہ کھانے کے بعد دعا مانگنا مندوب و مستحب ہے اور اگر اس کے ساتھی اور رفقاء کھانے سے فارغ نہیں ہوئے لیکن یہ ہوگیا تو دعا میں آواز کو پست رکھنا مسنون ہے کہ کہیں دوسرے آواز سن کر کھانے سے رک نہ جائیں۔ بعض اکابرین کا قول ہے کہ مذکورہ انعام اس انسان کے لیے ہے جو اللہ کی اطاعت کرتے ہوئے نیک اعمال کو طلب کرتے ہوئے، پاکیزہ نفس والا، خالص اپنے دل سے اس کی حمد کرے کیونکہ جب یہ صورت حال
ہوگی اور کھانے کا اختتام سچائی کے کلمہ سے کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی سچائی کی وجہ سے خوش اور راضی ہوجائیں گے مگر جس نے مذکورہ حالات کے خلاف حمد کی تو اس پر خوشنودی نہ ملنے کا ڈر ہے۔
بندے سے اللہ تعالیٰ کا خوش ہونا بہت بڑا اور اعلیٰ مقام ہے۔ غفلت کے غلبہ اور اللہ کے ادب کو ملحوظ نہ رکھتے ہوئے حمد کرنا، پریشان اور نشے والوں کی حمد ہے کہ جن کی طرف کوئی بھی متوجہ نہیں ہوتا اور نہ ہی اعتماد کرتا ہے، لہٰذا ایسے لوگوں کے لیے اللہ تعالیٰ سے دوری ہے، دوری ہے۔2
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح سنن الترمذي، رقم: ۲۷۵۱۔
2 فیض القدیر للمناوی، ص: ۲۶۲ ؍ ۲۔ نووی شرح مسلم، ص: ۵۱، ۱۷۔

اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند
 
Top