انڈیا نے تمام بتوں پر کپڑے اوڑھ دیئے تھے کہ کہیں شاہ ناراض نہ ہو جایئے ،کیونکہ اسے تیل کی ضرورت تھی۔انڈین گورنمنٹ کو اندیشہ تھا کہ کہیں بت خانوں کو دیکھ کر شاہ فیصل مرحوم کا موڈ آف نہ ہوجائے ،اگلے دن انڈیا میں مشاعرہ ہوا ایک شاعر نے یہ شعر پڑھا
کل بت خانوں نے منہ چھپا لئے پردوں میں
میرے آقا کا ادنیٰ غلام آیا تھا
اس شعر کو انڈیا میں بہت شہرت ملی کرتے کرتے یہ بات شاہ تک پہنچی ،تو انہوں نے اس شاعر کو سعودیہ بلا کر بہت انعام و اکرام سے نوازا۔یہ سارا واقعہ کسی پرانے ڈائجسٹ میں میں نے پڑھا تھا۔ابھی جو ذہن میں تھا وہ یہاں پر تحریر کر دیا ہے۔