جزاک اللہ خیرا
آمین۔۔۔جزاکم اللہ میری بہن!
اس شخص نے کس طرح نماز پڑھی وہ طریقہ اس حدیث میں موجود نہیں۔۔۔۔
لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود نماز کا طریقہ بتایا اور اسی طریقہ پر اس شخص نے نماز ادا کی ۔
اس پر اتفاق تو ہوگا کہ اس شخص کی یہ نماز ہوگئی جس کا طریقہ اس حدیث میں خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا۔
اب صرف اس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سکھائے گئے طریقہ نماز پر غور کرنے کی ضرور ت ہے۔
اللہ تعالی سمجھ اور علم نافع عطا فرمائے۔
یہ تو اور بھی اچھی بات سامنے آئی کہ اس طریقہ نماز میں خشوع و خضوع کا بیان ہوا ہے،آمین۔۔۔
بھائی حدیث میں خشوع و خضوع کے ساتھ نماز کے ارکان ادا کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے۔
بلاشبہ احادیث نبوی ﷺمیں ہمارے لیے آگاہی کے بہت سے پہلو ہیں۔
اللہ سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق دے۔آمین
بلاشبہ احادیث نبوی ﷺمیں ہمارے لیے آگاہی کے بہت سے پہلو ہیں۔
آمیناللہ سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق دے۔