نادرحسین
رکن
- شمولیت
- اگست 25، 2013
- پیغامات
- 31
- ری ایکشن اسکور
- 32
- پوائنٹ
- 54
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
ایک شخص ملتان کا رہنے والا تھا۔ اس کی شادی اسلام آبادی کی ایک لڑکی سے ہوئی۔ ایک دفعہ اس کی بیوی اسلام آباد میکے گئی ہوئی تھی۔ وہ کچھ مجبوریوں کی وجہ سے کچھ دنوں کے لیے گھر نہ آسکی۔ تو اس کے خاوند نے مذاق میں اس کو ایک مسیج موبائل پہ بھیج دیا کہ میں آپکو ہوش وحواس میں طلاق دیتا ہوں۔ بیوی پریشان ہوگئی اس نے کوئی جواب نہ بھیجا لیکن خاوند نے سمجھا شاید اس نے مسج نہ پڑھا ہو۔ اس لیے ایک اور مسج کردیا۔ پھر اس نے محسوس کیا کہ شاید یہ مسج بھی نہ پڑھا ہو تو اس نے کال کرکے یہ بات کہہ دی۔ تو بیوی بہت پریشان ہوئی اس نے اپنے والدین کو بتایا۔ والدین نے پتا کیا تو لڑکے نے کہا میں تو مذاق کررہا تھا ۔ پھر وہ یہ مسئلہ لال مسجد والوں کے پاس لے گئے تو انہوں نے کہا تین طلاق واقع ہوگئی ہیں۔
میں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا جواب معلوم کرنا تھا۔
ایک شخص ملتان کا رہنے والا تھا۔ اس کی شادی اسلام آبادی کی ایک لڑکی سے ہوئی۔ ایک دفعہ اس کی بیوی اسلام آباد میکے گئی ہوئی تھی۔ وہ کچھ مجبوریوں کی وجہ سے کچھ دنوں کے لیے گھر نہ آسکی۔ تو اس کے خاوند نے مذاق میں اس کو ایک مسیج موبائل پہ بھیج دیا کہ میں آپکو ہوش وحواس میں طلاق دیتا ہوں۔ بیوی پریشان ہوگئی اس نے کوئی جواب نہ بھیجا لیکن خاوند نے سمجھا شاید اس نے مسج نہ پڑھا ہو۔ اس لیے ایک اور مسج کردیا۔ پھر اس نے محسوس کیا کہ شاید یہ مسج بھی نہ پڑھا ہو تو اس نے کال کرکے یہ بات کہہ دی۔ تو بیوی بہت پریشان ہوئی اس نے اپنے والدین کو بتایا۔ والدین نے پتا کیا تو لڑکے نے کہا میں تو مذاق کررہا تھا ۔ پھر وہ یہ مسئلہ لال مسجد والوں کے پاس لے گئے تو انہوں نے کہا تین طلاق واقع ہوگئی ہیں۔
میں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں اس کا جواب معلوم کرنا تھا۔