ایسی مناسبت سے کچھ احادیث میں بھی شیئر کردوں
قام رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ يومًا فينا خطيبًا . بماءٍ يُدعَى خُمًّا . بين مكةَ والمدينةِ . فحمد اللهَ وأثنى عليه . ووعظ وذكَّر . ثم قال " أما بعدُ . ألا أيها الناسُ ! فإنما أنا بشرٌ يوشك أن يأتيَ رسولُ ربِّي فأُجيبُ . وأنا تاركٌ فيكم ثقلَينِ : أولُهما كتابُ اللهِ فيه الهدى والنورُ فخذوا بكتاب اللهِ . واستمسِكوا به " فحثَّ على كتابِ اللهِ ورغب فيه . ثم قال " وأهلُ بيتي . أُذكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي . أُذَكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي . أُذكِّرُكم اللهَ في أهلِ بيتي "
الراوي: يزيد بن حيان المحدث:مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 2408
خلاصة حكم المحدث: صحيح
ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
''حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لئے مکہ اور مدینہ منورہ کے درمیان اس تالاب پر کھڑے ہوئے جسے خُم کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اﷲ تعالیٰ کی حمدو ثناء اور وعظ و نصیحت کے بعد فرمایا : اے لوگو! میں تو بس ایک آدمی ہوں عنقریب میرے رب کا پیغام لانے والا فرشتہ (یعنی فرشتہ اجل) میرے پاس آئے گا اور میں اسے لبیک کہوں گا۔ میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی اﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب اﷲ (کی تعلیمات پر عمل کرنے کی) ترغیب دی اور اس کی طرف راغب کیا پھر فرمایا : اور (دوسرے) میرے اہلِ بیت ہیں میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔ میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق اﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔''
إِنَّي تارِكٌ فيكم مَّا إِنْ تمسَّكتُم بِهِ لنْ تضِلُّوا بعدي ، أحدُهما أعظَمُ مِنَ الآخَرِ ، كتابُ اللهِ حبلٌ ممدودٌ مِنَ السماءِ إلى الأرْضِ ، وعترتي أهْلُ بيتي ، ولن يتفرَّقَا حتى يرِدَا عَلَيَّ الحوضَ ، فانظروا كيف تَخْلُفونى فيهما
الراوي: زيد بن أرقم المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الجامع - الصفحة أو الرقم: 2458
خلاصة حكم المحدث: صحيح
ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
''حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تم میں ایسی دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں کہ اگر تم نے انہیں مضبوطی سے تھامے رکھا تو میرے بعد ہر گز گمراہ نہ ہوگے۔ ان میں سے ایک دوسری سے بڑی ہے۔ اﷲتعالیٰ کی کتاب آسمان سے زمین تک لٹکی ہوئی رسی ہے اور میری عترت یعنی اہلِ بیت اور یہ دونوں ہرگز جدا نہ ہوں گی یہاں تک کہ دونوں میرے پاس (اکٹھے) حوض کوثر پر آئیں گی پس دیکھو کہ تم میرے بعد ان سے کیا سلوک کرتے ہو؟''
يا أيُّها النَّاسُ إنِّي ترَكْتُ فيكُم مَن ما إن أخَذتُمْ بِهِ لن تَضلُّوا: كتابَ اللَّهِ، وعِترتي أَهْلَ بَيتي.
الراوي: جابر بن عبدالله المحدث:الألباني - المصدر: صحيح الترمذي - الصفحة أو الرقم: 3786
خلاصة حكم المحدث: صحيح
ترجمہ از ڈاکٹر طاہرالقادری
"حضرت جابر بن عبداللہ رضی اﷲ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے سنا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے : اے لوگو! میں تمہارے درمیان ایسی چیزیں چھوڑ رہا ہوں کہ اگر تم انہیں پکڑے رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ (ان میں سے ایک) اﷲ تعالیٰ کی کتاب اور (دوسری) میرے اہلِ بیت (ہیں)۔''