• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا آپ احساس کمتری کا شکار ہیں؟

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
احساس کمتری کے شکار لوگوں کی چند نشانیاں.....
تا کہ انہیں جاننے کے بعد آپ خود پر کام کر کے خود کو بہتر بنا سکیں۔۔
لوگوں کو ملنے سے گھبراتے ہیں۔۔۔

احساس کمتری کا شکار لوگوں کو ملنے سے گبھراتا ہے۔خاص کر نئے لوگوں سے۔کیونکہ ان کے ذہن میں یہ خوف ہوتا ہے کہ ملنے والے لوگ نا صرف انہیں ان کی حقیقی یا خود ساختہ کمزوریوں پر جج کریں گے بلکہ ان کے اندر موجود کمزوریوں کو بھی جان لیں گے۔۔یہ لوگوں سے اپنی کمزوریاں چھپانے کے چکروں میں خود کو پورا کا پورا ہی چھپا لیتے ہیں۔انہیں نئے تعلق بنانے اور بنے ہوئے تعلق نبھانے میں شدید مشکل پیش آتی ہے۔کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ یہ دوسروں سے کم ہیں اور کمی کی وجہ سے دوسرے انہیں پسند نہیں کرتے۔۔

دوسروں میں عیب تلاش کرتے ہیں۔۔

احساس کمتری کے شکار لوگوں کی ایک اہم نشانی یہ ہے کہ
یہ دوسرے کے اندر خوبیاں ڈھونڈنے کی بجائے خامیاں تلاش کرتے ہیں۔تا کہ یہ اپنے بارے میں بہتر محسوس کر سکیں۔۔۔

دوسروں سے موازنہ کرتے ہیں۔۔۔

احساس کمتری کا شکار اپنے اور اپنے سےجڑے لوگوں کا دوسروں سے موازنہ کرنے کی عادت میں مبتلا ہوتا ہے
جس سے انہیں اپنا آپ یا اپنے سے جڑے ہوئے لوگ کمتر لگتے ہیں۔۔۔

امتحان یا مقابلے سے گبھراتے ہیں۔۔۔

احساس کمتری کا شکار فرد کسی قسم کے بھی امتحان یا مقابلے میں حصہ لینے سے گھبراتے ہیں۔کیونکہ انہیں لگتا ہے
کہ میں ہار جاوں گا

مزید نشانیاں
ناخن چبانا ، کپڑے کے دھاگوں سے کھیلنا ، انگلیوں کے پٹاخے نکالنا ، خود سے باتیں کرنا ، خود ہی باتیں سوچ کر مسکرانا ، پرانے کپڑے پہننا ، تیار نہ ہونا ، نہانے سے ڈرنا وغیرہ وغیرہ

احساس کمتری کے شکار فرد کو دوبارہ دنیا میں لانا ایک صبر آزما کام ہے ایسے لوگ محبت نہ ملنے کی وجہ سے اپنے آپ کو دنیا میں تنہا محسوس کرتے ہیں
ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ یہاں لوگوں کے پاس کام کرنے کو ہوتے نہیں
نہ مصروفیات نہ پلاننگ نہ تعلیم نہ دنیا نہ دین.....
بس جس کو دیکھ لیا اسی کے پیچھے چل دیے
حالانکہ اگر ایک بندہ دین کیساتھ وابستہ ہو اسے تو مایوسی نا امیدی احساس کمتری ہوتی ہی نہیں
کیونکہ اسے اللہ پر ایمان بھروسہ توکل اور یقین ہوتا ہے
جو اس کی قسمت میں لکھا ہوتا ہے اسے مل کررہتا ہے
لوگ اس کے لیے جتنی مرضی پلاننگ کریں حسد کریں اس کے خلاف سوچیں لیکن اگر اللہ پاک نے اس کے مقدر میں خیر لکھی ہے وہ اسے ہر حال میں مل کررہے گی
اس لیے یہ دعا کثرت سے پڑھنی چاہیے
رضیت باللہ ربا و بالسلام دینا و بمحمد نبیا
 
Top