اگر شیعہ موجودہ قرآن کو مخرف کہے تو۔۔۔
اگر نبی علیہ السلام کی نبوت کا انکار یا خاتم انبین ہونے کا انکار کرے تو۔۔۔
اگر نماز ،روزہ۔ زکوٰۃ، اور حج کے ارکان اسلام ہونے کا انکار کرے تو۔۔
اگر ملائک، آسمانی کتابوں، قیامت و مابعداور انیائے سابقین کا انکار کرے تو۔۔۔
اہل تشیع کی تکفیر کی تک سمجھ آتی ہے لیکن اگر ان کا کوئی عالم ایسی کوئی بات کر دیتا ہے اور دوسرے اہل تشیع اسکی ایسی بات کو قبول کرنے سے انکار کردیتے ہیں تو یوں علی الاطلاق انکی تکفیر کردینا ظلم ہے ۔ کیا کہتے ہیں بہرام بھائی اس باے میں