• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا آپ جنت میں گھر چاہتے ہیں

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
جنت میں گھر اور جنت کے دروازے اور چابیاں

سید ناابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جنت کے اطراف میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو حق پر ہونے کے باوجود جھگڑا چھوڑ دے اور اس شخص کے لیے جو مذاق ومزاح میں بھی جھوٹ بولنا چھوڑ دے۔ جنت کے وسط میں ایک گھر کا ضامن ہوں، اور اس شخص کے لیے جو اعلی اخلاق کا مالک ہو، اعلی جنت میں ایک مکان کا ضامن ہوں۔ کتاب الادب سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1396

سیدہ ام حبیبہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص دن رات میں بارہ رکعتیں ادا کرے اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا چار رکعتیں ظہر سے پہلے اور دو ظہر کے بعد اور دو مغرب کے بعد اور دو رکعتیں عشاء کے بعد اور دو رکعتیں فجر کے نماز سے پہلے جو نماز ہے اول روز کی امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں عنبسہ کی ام حبیبہ سے مروی حدیث اس باب میں حسن صحیح ہے اور یہ حدیث کئی سندوں سے عنبسہ ہی سے مروی ہے۔ ترمذی کتاب الصلاة
سید نا ابو مالک اشعری رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : جنت میں ایسے بالاخانے ہیں جن کا اندر کا حصہ باہر سے اور باہر کاحصہ اندر سے نظر آتا ہے ۔ وہ اللہ تعالٰی نے اُس شخص کے لیے تیار کیے ہیں جو کھانا کھلائے،سلام کو عام کرے جب لوگ سو رہے ہوں تو وہ رات کو قیام کرے ،، ابن حبان کتاب البر و الاحسان ؛509

ابوسنان سے روایت ہے کہ میں نے اپنے بیٹے سنان کو دفن کیا تو ابوطلحہ خولانی قبر کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے۔ میں جب باہر آنے لگا تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا اے ابوسنان کیا میں تمہیں خوشخبری نہ سناؤں میں نے کہا کیوں نہیں فرمایا ضحاک بن عبدالرحمن بن عرزب، سید نا ابوموسی اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کسی آدمی کا بچہ فوت ہو جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتا ہے کہ کیا تم نے میرے بندے کے بیٹے روح قبض کی؟ عرض کرتے ہیں ہاں اللہ فرماتا ہے کہ تم نے اس کے دل کا پھل (ٹکڑا) قبض کیا؟ وہ عرض کرتے ہیں جی ہاں۔ پھر اللہ تعالیٰ پوچھتے ہیں میرے بندے نے کیا کہا فرشتے عرض کرتے ہیں اس نے تیری تعریف کی اور إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعونَ پڑھا۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کا نام بیت الحمد کا گھر (رکھو) امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ جامع ترمذی کتاب الجنائز
سید نا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج میں میری سیدنا ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اپنی امت کو میرا سلام پہنچا دیجئے اور ان سے کہہ دیجئے کہ جنت کی مٹی بہت اچھی ہے۔ اس کا پانی میٹھا ہے اور وہ ہموار میدان ہے۔ اس کے درخت سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ ہیں۔ اس باب میں سید نا ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث اس سند سے یعنی سید نا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حسن غریب ہے۔ جامع ترمذی
جنت کے دروازے سید نا ابودرداء سے روایت ہے کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور عرض کیا کہ میری ایک بیوی ہے اور میری ماں مجھے اس کو طلاق دینے کا حکم دیتی ہے۔ سید نا ابودرداء نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا باپ جنت کا درمیانہ دروازہ ہے لہذا اب تیری مرضی ہے اسے ضائع کرے یا محفوظ رکھے۔ سفیان کبھی والدہ کا ذکر کرتے ہیں کبھی والد کا ۔ یہ حدیث صحیح ہے اور عبدالرحمن سلمی کا نام عبداللہ بن حبیب ہے۔ جامع ترمذی کتاب البر و الصلہ
جنت کے آٹھوں دروازوں کی چابی
سید ناعقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ ہمارے اوپر اونٹوں کا چرانا لازم تھا پس جب میری باری آئی تو میں اونٹوں کو شام کو واپس لے کر لوٹا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کھڑے ہوئے لوگوں کے سامنے باتیں کرتے ہوئے پایا میں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قول میں سے یہ بات معلوم کی کہ جو مسلمان وضو کرے پس اچھی طرح ہو اس کا وضو اور پھر کھڑا ہو پس دو رکعتیں نماز ادا کرے اس طرح کہ اپنے دل اور چہرہ سے پوری توجہ کرنے والا ہو تو اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے میں نے کہا کہ یہ کلام کیسا عمدہ و اعلی ہے پس اچانک ایک کہنے والے نے کہا جو میرے آگے تھا کہ اس سے پہلی بات اور بھی اچھی و عمدہ تھی میں نے دیکھا تو وہ سید نا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے تو انہوں نے کہا کہ میں نے دیکھا کہ تم ابھی ابھی آئے ہو اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص وضو کرے اور کامل وضو کرے پھر کہے (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ) تو اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھل جاتے ہیں ان میں سے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے۔

سید نا ابو امامہ روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من قرأ آیۃ الکرسی فی دبر کل صلوٰۃ مکتوبۃ، لم یمنعہ من دخول الجنۃ إلا أن یموت
’’جس نے ہر فرض نماز کے آخر میں (سلام کے بعد) آیت الکرسی پڑھی وہ شخص مرتے ہی جنت میں داخل ہوجائے گا۔‘‘ امام نسائی رحمہ اللہ نے اپنی کتا ب عمل الیوم و اللية میں نقل کیا ہے اور اسے ابن حبان اور منذری نے صحیح کہا ہے
 

hadi zia

مبتدی
شمولیت
نومبر 18، 2014
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
13
جنت کے آٹھ دروازے ہیں
کوئی حدیث کےحوالوں کے ساتھ مجھے آٹھ دروازوں کے نام بتا سکتا ہے ؟
جزاک اللہ خیرآ
 
شمولیت
جنوری 27، 2015
پیغامات
381
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
94
1: بَابِ الصَّلاَةِ
2:بَابُ الجِهَادِ
3:بَابُ الرَّيَّانِ
4:بَابُ الصَّدَقَةِ
5: بَابُ الْحَجّ
6:الْبَابُ الْأَيْمَنُ
7:بَابُ الْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ
8:بَابُ الذِّكْرِ او بَابَ الْعِلْمِ
[فتح الباري لابن حجر 7/ 28]۔
لنک
 
Top