ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
۔۔۔کیا آپ دن کے روزہ دار اور رات کے تہجد گزار بننا چاہتے ہیں
عن عائشة رحمها الله قالت سمعت رسول الله صلی الله عليه وسلم يقول إن المؤمن ليدرک بحسن خلقه درجة الصام القام
سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مومن آدمی اپنے اعلیٰ اخلاق سے سارے دن کے روزہ دار اور ساری رات کے تہجد گذار کا درجہ حاصل کرلیتا ہے۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1394 کتاب الادب
عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال الساعي علی الأرملة والمسکين کالمجاهد في سبيل الله وأحسبه قال وکالقام لا يفتر وکالصام لا يفطر
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا بیوہ عورت اور مسکینوں پر کوشش کرنے والا اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے اور میں گمان کرتا ہوں کہ وہ اس قائم کی طرح ہے کہ جو نہ تھکتا ہو اور اس صائم کی طرح ہے کہ جو افطار نہ کرتا ہو۔
صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2968 کتاب الزھد
عن أوس بن أوس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: من غسل واغتسل وغدا وابتكر ودنا من الإمام ولم يلغ كان له بكل خطوة عمل سنة صيامها وقيامها.، قال الإمام النووي في المجموع: هذا الحديث حسن رواه أحمد بن حنبل وأبو داود والترمذي والنسائي وابن ماجه وغيرهم بأسانيد حسنة.
اوس بن اوس ثقفى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" جس نے جمعہ كے روز خود غسل كيا اور غسل كروايا، اور صبح جلدى گيا اور آگے جا كر بیٹھا، اور قريب ہو كر خاموشى سے خطبہ سنا، اس كے ليے ہر قدم كے بدلے ایک سال کے روزے اور قيام كا ثواب ہے "
جامع ترمذى حديث نمبر ( 496 ) علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ترمذى حديث نمبر ( 410 ) ميں اسے صحيح قرار ديا ہے. مسند احمد میں بھی یہ روایت دوسرے طرق سے آئی ہے۔ امام ابو داؤد اور امام نسائی نے بھی اسے روایت کیا ہے رحمہم اللہ اجمعین