مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,400
- ری ایکشن اسکور
- 469
- پوائنٹ
- 209
آپ ﷺ پیدائشی نبی نہیں تھے بلکہ چالیس سال کی عمر میں نبی بنائے گئے ،نبی بنائے جانے کے بعد تیرہ سال تک مکہ میں رہے پھر ہجرت کرکے مدینہ طیبہ گئے جہاں دس سال زندگی گذاری، اس طرح آپ ﷺ کی عمر مبارک کل 63 سال کی تھی۔
اس کے بے شمار دلائل ہیں۔ ایک دلیل ملاحظہ کریں۔
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ : " بُعِثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَرْبَعِينَ سَنَةً ، فَمَكُثَ بِمَكَّةَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً يُوحَى إِلَيْهِ ، ثُمَّ أُمِرَ بِالْهِجْرَةِ فَهَاجَرَ عَشْرَ سِنِينَ ، وَمَاتَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ (بخاری و مسلم)
ترجمہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چالیس سال میں مبعوث کئے گئے ، پس مکہ میں تیرہ سال تک وحی آتی رہی ، پھر ہجرت کا حکم دیا گیا، پس دس سال ہجرت کا وقت تھا۔ جب آپ کی وفات ہوئی تو آپ 63 سال کے تھے ۔
جو لوگ آپ ﷺ کو پیدائشی نبی کہتے ہیں اس کی بنیاد ایک روایت ہے وہ اس طرح سے ہے ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم آپکی قسمت میں نبوت کب لکھی گئی ؟
تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسوقت جبکہ ابھی آدم علیہ السلام روح و جسد کے درمیان( یعنی تخلیق کے مراحل ) میں تھے۔
٭اس روایت کو علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح قرار دیا ہے ۔ دیکھیں: (السلسلة الصحيحة " 4 / 471)
اس حدیث سے عام لوگوں میں غلط فہمی پائی جاتی ہے ۔ حقیقت میں اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ رسول اکرم ﷺ کا نبی ہونا تقدیر میں تکمیل تخلیق آدم سے پہلے لکھ دیا گیا تھا جس پر مذکورہ حدیث کے معنی بھی دلالت کرتے ہیں۔
اس کے بے شمار دلائل ہیں۔ ایک دلیل ملاحظہ کریں۔
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ : " بُعِثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَرْبَعِينَ سَنَةً ، فَمَكُثَ بِمَكَّةَ ثَلَاثَ عَشْرَةَ سَنَةً يُوحَى إِلَيْهِ ، ثُمَّ أُمِرَ بِالْهِجْرَةِ فَهَاجَرَ عَشْرَ سِنِينَ ، وَمَاتَ وَهُوَ ابْنُ ثَلَاثٍ وَسِتِّينَ (بخاری و مسلم)
ترجمہ : حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چالیس سال میں مبعوث کئے گئے ، پس مکہ میں تیرہ سال تک وحی آتی رہی ، پھر ہجرت کا حکم دیا گیا، پس دس سال ہجرت کا وقت تھا۔ جب آپ کی وفات ہوئی تو آپ 63 سال کے تھے ۔
جو لوگ آپ ﷺ کو پیدائشی نبی کہتے ہیں اس کی بنیاد ایک روایت ہے وہ اس طرح سے ہے ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلى اللہ علیہ وسلم آپکی قسمت میں نبوت کب لکھی گئی ؟
تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسوقت جبکہ ابھی آدم علیہ السلام روح و جسد کے درمیان( یعنی تخلیق کے مراحل ) میں تھے۔
٭اس روایت کو علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح قرار دیا ہے ۔ دیکھیں: (السلسلة الصحيحة " 4 / 471)
اس حدیث سے عام لوگوں میں غلط فہمی پائی جاتی ہے ۔ حقیقت میں اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ رسول اکرم ﷺ کا نبی ہونا تقدیر میں تکمیل تخلیق آدم سے پہلے لکھ دیا گیا تھا جس پر مذکورہ حدیث کے معنی بھی دلالت کرتے ہیں۔