- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
امام ابو حنیفہ اور دیگر تمام ائمہ کرام اہل سنت والجماعت میں سے تھے، اہل سنت والجماعت کا مطلب خوارج، شیعہ، جہمیہ، معتزلہ، اشاعرہ، ماتریدیہ اور صوفیہ کے بالمقابل اپنے عقیدے کو واضح کرنا ہے کہ ہم عقیدہ میں صحابہ کرام اور سلف صالحین بشمول ائمہ اربعہ وغیرہم کے عقیدہ پر ہیں۔ جس کو حدیث مبارکہ میں « ما أنا عليه وأصحابي» سے تعبیر کیا گیا ہے۔حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی اور ظاہری وغیرہ سب اہل وسنت والجماعت میں فقہی گروہ ہیں۔ اصلاً یہ سب عقیدے میں اہل سنت والجماعت ہیں۔ لیکن بعد ازاں مسئلہ یہ پیدا ہوا کہ جس طرح شافعی کہلانے والے بعض عقیدہ میں اہل سنت ہی رہے، جبکہ متاخرین میں اکثر اشعری بن گئے، اسی طرح کچھ حنفی کہلانے والے عقیدے میں اہل سنت والجماعت میں سے ہی رہے، مثلاً امام طحاوی، ابو العز حنفی وغیرہ، کچھ معتزلی بن گئے، مثلا عیسیٰ بن ابان، زمخشری وغیرہ، کچھ ماتریدی وصوفی بن گئے، آج بر صغیر میں اپنے آپ کو حنفی (دیوبندوی وبریلیوی) کہلانے والوں کی اکثریت عقیدے میں اہل سنت والجماعت نہیں بلکہ ماتریدی یا صوفی ہیں۔ جو فقہ میں تو امام ابو حنیفہ کی تقلید کو واجب سمجھتے ہیں، لیکن عقیدہ میں امام صاحب کے عقیدے کی تقلید حرام سمجھ کر ماتریدی وصوفی بنے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ کس منہ سے اپنی نسبت امام ابو حنیف کی طرف کر سکتے ہیں؟؟؟ جب یہ عقیدہ میں امام صاحب کا عقیدہ ہی تسلیم نہ کریں؟ حالانکہ شروع میں تو عقیدہ ہی کو تو الفقہ الاکبر (اصل اور بڑی فقہ) کہا جاتا ہے، اور اسی نام سے امام صاحب کی عقیدہ پر کتاب بھی ہے، جو عین اہل سنت والجماعۃ کے عقیدے کے مطابق ہے۔
تفصیل کیلئے یہ لنک ملاحظہ فرمائیں:
یا اس لنک پر موجود ماہنامہ محدث، لاہور کے مارچ 11ء کے شمارے سے محمد زبیر تیمی صاحب﷾ کا آرٹیکل ’’کیا صفاتِ الٰہیہ میں ائمہ اربعہ مفوضہ ہیں؟‘‘ کا مطالعہ کریں۔
اللهم اهدنا الصراط المستقيم صراط الذين أنعمت عليهم من النبيين والصديقين والشهداء والصالحين، غير المغضوب عليهم ولا الضالين، آمين!