محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
آپ سے ایک سادہ سا سوال پوچھا تھا، پر آپ نے جہاں موضوع بدلنے کی کوشش کی وہاں مجھ سے سوء ظن بھی رکھا، میرا سوال صرف اتنا سا تھا کہ:غیر موجود سے مدد طلب کرنا جائز ہے ؟
آپ کو چاہے آپ کے سلف کا موقف بتایا جائے یا صحابہ کا آپ نے یہی کہنا ہے
میں نہ مانو
اس لئے میری جانب سے معذرت قبول کیجئے
آپ مجھے بتائیں کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے کیا احسان کو موجودہ صوفیت سے تعبیر کیا یا نہیں؟
حسین رضی اللہ عنہ نوجوانانِ جنت کے سردار ہیں، وہ حقیقی معنوں میں اللہ کے نیک بندے تھے، لیکن میں دیکھتا ہوں کہ ان کی پوری زندگی میں صوفیت نام کی کوئی چیز نہیں رہی، بلکہ انہوں نے کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی جس کی وجہ سے انہیں یہ مقام ملا، تو کیا ہمیں بھی وہی راستہ اختیار نہیں کرنا چاہئے جس پر چل کر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کامیاب ہوئے، ناکہ وہ راستہ جو خود ساختہ ہے؟