محمد زاہد بن فیض
سینئر رکن
- شمولیت
- جون 01، 2011
- پیغامات
- 1,957
- ری ایکشن اسکور
- 5,787
- پوائنٹ
- 354
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سوال کا پہلا حصہ:::شیوخ حضرات سے یہ سوال ہے کہ ایک شخص نے چند لاکھ روپے بینک میں رکھے ان پر سال گزرنے کے بعد ان کی زکواۃ کسی اور حلال ذرائع سے ادا کرتارہا۔لیکن اس دوران ایک مولانا صاحب نے کہا کہ اگر آپ بینک میں رکھے روپوں کی زکواۃ ہرسال رقم نکلوا کر ادا کرتے رہیں گے تو اس طرح تو آپ کی یہ اصل رقم ساری ختم ہوجائے گی۔اس نے ایک دو مثالیں دیں۔جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ایسی رقم جس سے آمدنی آتی ہو یعنی کرایہ پر دی گئی پراپرٹی۔یا دکان وغیرہ۔ا ن پر زکواۃ ہوگی کیونکہ اس سے حلال آ مدنی آرہی ہے۔
2۔زیورات پر اس لیے کہ زیورات کی اصل رقم بڑھتی رہتی ہے اور یہ نقصان دہ چیز نہیں۔لہذا ان پر بھی زکواۃ ہوگی۔
نوٹ۔اس کے علاوہ اس مولانا صاحب نے کوئی خاص دلیل نہیں دی جس سے یہ ثابت ہو کہ بینک میں رکھی جانے والی ر قم پر سال گزرنے کے بعد زکواۃ نہیں۔
سوال کا دوسرا حصہ:::جس شخص نے بینک میں رقم رکھی ہوئی تھی وہ ہرسال گزرنے کے بعد ان رقوم کی زکواۃ ادا کر تا رہا ہے۔لیکن ابھی ایک سال کی زکواۃ اس کےذمے تھی کہ اچانک کسی مجبوری سے بینک والی رقم نکلوا کر استعمال کرلی اور اب اس کی حالت یہ ہے کہ اس کے پاس کوئی رقم نہیں بچی بلکہ تھوڑا بہت رقم کا مقروض بھی ہے۔تو کیا اس صورت میں اسے وہ جو رقم ایک سال کی زکواۃ ادا کرنے والی رہ گئی تھی وہ ادا کرے گا۔یا اس کے مفلسی کے حالات کی وجہ سے اب اس پر یہ زکواۃ معاف ہوگی۔
پلیز جلد جواب دیں۔جزاک اللہ خیرا
@کفایت اللہ
@اسحاق سلفی
@انس
@خضر حیات
سوال کا پہلا حصہ:::شیوخ حضرات سے یہ سوال ہے کہ ایک شخص نے چند لاکھ روپے بینک میں رکھے ان پر سال گزرنے کے بعد ان کی زکواۃ کسی اور حلال ذرائع سے ادا کرتارہا۔لیکن اس دوران ایک مولانا صاحب نے کہا کہ اگر آپ بینک میں رکھے روپوں کی زکواۃ ہرسال رقم نکلوا کر ادا کرتے رہیں گے تو اس طرح تو آپ کی یہ اصل رقم ساری ختم ہوجائے گی۔اس نے ایک دو مثالیں دیں۔جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ایسی رقم جس سے آمدنی آتی ہو یعنی کرایہ پر دی گئی پراپرٹی۔یا دکان وغیرہ۔ا ن پر زکواۃ ہوگی کیونکہ اس سے حلال آ مدنی آرہی ہے۔
2۔زیورات پر اس لیے کہ زیورات کی اصل رقم بڑھتی رہتی ہے اور یہ نقصان دہ چیز نہیں۔لہذا ان پر بھی زکواۃ ہوگی۔
نوٹ۔اس کے علاوہ اس مولانا صاحب نے کوئی خاص دلیل نہیں دی جس سے یہ ثابت ہو کہ بینک میں رکھی جانے والی ر قم پر سال گزرنے کے بعد زکواۃ نہیں۔
سوال کا دوسرا حصہ:::جس شخص نے بینک میں رقم رکھی ہوئی تھی وہ ہرسال گزرنے کے بعد ان رقوم کی زکواۃ ادا کر تا رہا ہے۔لیکن ابھی ایک سال کی زکواۃ اس کےذمے تھی کہ اچانک کسی مجبوری سے بینک والی رقم نکلوا کر استعمال کرلی اور اب اس کی حالت یہ ہے کہ اس کے پاس کوئی رقم نہیں بچی بلکہ تھوڑا بہت رقم کا مقروض بھی ہے۔تو کیا اس صورت میں اسے وہ جو رقم ایک سال کی زکواۃ ادا کرنے والی رہ گئی تھی وہ ادا کرے گا۔یا اس کے مفلسی کے حالات کی وجہ سے اب اس پر یہ زکواۃ معاف ہوگی۔
پلیز جلد جواب دیں۔جزاک اللہ خیرا
@کفایت اللہ
@اسحاق سلفی
@انس
@خضر حیات